الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: زینت اور آرائش کے احکام و مسائل
113. بَابُ : ذِكْرِ مَا يُكَلَّفُ أَصْحَابُ الصُّوَرِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ
113. باب: قیامت کے دن تصویریں اور مجسمے بنانے والے اس میں روح پھونکنے کے مکلف کیے جائیں گے۔
Chapter: What the Image-Makers Will be Commanded to Do on the Day of Resurrection
حدیث نمبر: 5364
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا قتيبة، قال: حدثنا الليث، عن نافع، عن القاسم، عن عائشة زوج النبي صلى الله عليه وسلم: ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال:" إن اصحاب هذه الصور يعذبون يوم القيامة، ويقال لهم: احيوا ما خلقتم".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ الْقَاسِمِ، عَنْ عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" إِنَّ أَصْحَابَ هَذِهِ الصُّوَرِ يُعَذَّبُونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، وَيُقَالُ لَهُمْ: أَحْيُوا مَا خَلَقْتُمْ".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بلاشبہ یہ تصویریں بنانے والے قیامت کے دن عذاب پائیں گے اور ان سے کہا جائے گا: زندگی عطا کرو اسے جسے تم نے بنایا تھا۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/البیوع 40 (2105)، بدء الخلق 7 (3224)، النکاح 76 (5181)، اللباس 92 (5957)، والتوحید 56 (7557)، سنن ابن ماجہ/التجارات 5 (2151)، (تحفة الأشراف: 17557)، وقد أخرجہ: صحیح مسلم/اللباس26 (2107)، مسند احمد (6/70، 80، 223، 246) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري

   صحيح البخاري5951عبد الله بن عمرالذين يصنعون هذه الصور يعذبون يوم القيامة يقال لهم أحيوا ما خلقتم
   صحيح البخاري7558عبد الله بن عمرأصحاب هذه الصور يعذبون يوم القيامة يقال لهم أحيوا ما خلقتم
   صحيح مسلم5535عبد الله بن عمرالذين يصنعون الصور يعذبون يوم القيامة يقال لهم أحيوا ما خلقتم
   سنن النسائى الصغرى5364عبد الله بن عمرأصحاب هذه الصور الذين يصنعونها يعذبون يوم القيامة يقال لهم أحيوا ما خلقتم
   المعجم الصغير للطبراني1049عبد الله بن عمريبعث المصورون يوم القيامة يقال لهم أحيوا ما خلقتم
   صحيح البخاري7557عائشة بنت عبد اللهأصحاب هذه الصور يعذبون يوم القيامة يقال لهم أحيوا ما خلقتم
   صحيح البخاري5954عائشة بنت عبد اللهأشد الناس عذابا يوم القيامة الذين يضاهون بخلق الله
   صحيح البخاري6109عائشة بنت عبد اللهأشد الناس عذابا يوم القيامة الذين يصورون هذه الصور
   صحيح البخاري5961عائشة بنت عبد اللهأصحاب هذه الصور يعذبون يوم القيامة يقال لهم أحيوا ما خلقتم البيت الذي فيه الصور لا تدخله الملائكة
   صحيح مسلم5525عائشة بنت عبد اللهأشد الناس عذابا يوم القيامة الذين يشبهون بخلق الله
   صحيح مسلم5533عائشة بنت عبد اللهأصحاب هذه الصور يعذبون يقال لهم أحيوا ما خلقتم البيت الذي فيه الصور لا تدخله الملائكة
   صحيح مسلم5528عائشة بنت عبد اللهأشد الناس عذابا عند الله يوم القيامة الذين يضاهون بخلق الله
   سنن النسائى الصغرى5359عائشة بنت عبد اللهأشد الناس عذابا يوم القيامة الذين يضاهون بخلق الله
   سنن النسائى الصغرى5359عائشة بنت عبد اللهأشد الناس عذابا يوم القيامة الذين يشبهون بخلق الله
   سنن النسائى الصغرى5364عائشة بنت عبد اللهأصحاب هذه الصور يعذبون يوم القيامة يقال لهم أحيوا ما خلقتم
   سنن النسائى الصغرى5366عائشة بنت عبد اللهأشد الناس عذابا يوم القيامة الذين يضاهون الله في خلقه
   سنن ابن ماجه2151عائشة بنت عبد اللهأصحاب الصور يعذبون يوم القيامة يقال لهم أحيوا ما خلقتم

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث5364  
´قیامت کے دن تصویریں اور مجسمے بنانے والے اس میں روح پھونکنے کے مکلف کیے جائیں گے۔`
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بلاشبہ یہ تصویریں بنانے والے قیامت کے دن عذاب پائیں گے اور ان سے کہا جائے گا: زندگی عطا کرو اسے جسے تم نے بنایا تھا۔‏‏‏‏ [سنن نسائي/كتاب الزاينة (من المجتبى)/حدیث: 5364]
اردو حاشہ:
اور کہا جائے گا گویا عذاب اس کے علاوہ بھی ہوگا۔ اور یہ کہنا الگ عذاب ہوگا۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 5364   
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2151  
´پیشوں اور صنعتوں کا بیان۔`
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تصویریں بنانے والوں کو قیامت کے دن عذاب دیا جائے گا، اور ان سے کہا جائے گا جن کو تم نے بنایا ہے، ان میں جان ڈالو ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب التجارات/حدیث: 2151]
اردو حاشہ:
فوائد ومسائل:

(1)
  جاندار چیزوں کی تصویر بنانا حرام ہے، خواہ تصویر کاغذ، دیوار یا کپڑے وغیرہ پر بنائی جائے، یا مجسم شکل میں مٹی، پتھ، چینی یا پلاسٹک وغیرہ سے بنائی جائے۔

(2)
  بعض لوگ کہتے ہیں کہ تصویر کی ممانعت کی وجہ یہ ہے کہ ان کی پوجا کی جاتی تھی۔
یہ درست نہیں کیونکہ پوجا تو درختوں، ستاروں، سورج، چاند اور آگ کی بھی کی جاتی ہے لیکن اس کے باوجود ان چیزوں کا استعمال اور ان سے فائدہ اٹھانا حرام نہیں۔

(3)
  یہ دعویٰ بھی کیا جاتا ہے کہ سابقہ شریعتوں میں تصویر سازی اور مجسمہ سازی کی اجازت تھی، اگر یہ دعویٰ درست بھی ہو تو بھی کسی چیز کے سابقہ شریعت میں جائز ہونے سے یہ ثابت نہیں ہوتا کہ وہ ہمارے لیے بھی جائز ہے جب تک ہمارے پاس یہ واضح دلیل موجود نہ ہو کہ وہ ہماری شریعت میں بھی جائز ہے۔

(4)
  موجودہ دور میں تصویر کے بعض فوائد بیان کیے جاتے ہیں۔
مسلمان حکومتوں کا فرض ہے کہ ان مقاصد کے حصول کے لیے دوسرے جائز متبادل ذرائع تلاش کریں، خاص طور پر جب کہ تصویروں (فلم، ٹی وی، وی سی آر وغیرہ)
کی وجہ سے معاشرے میں فحاشی، کافرانہ تہذیب کے فروغ اور کثرت جرائم کے جو خوفناک اور گھناؤنے نتائج سامنے آرہے ہیں، ان کے مقابل ان فوائد کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔

(5)
  تصویر بنانے والوں کو جان ڈالنے کا حکم انہیں شرمندہ کرنے اور ان کے جرم کی شناعت واضح کرنے کے لیے دیا جائے گا، اس طرح یہ حکم بھی اصل میں ایک عذاب ہی ہوگا۔

(6)
  منع کے اس حکم میں ہاتھ سے بنی ہوئی، کیمرے سے بنی ہوئی یا پریس میں چھپی ہوئی سب تصویرں شامل ہیں۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 2151   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.