الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
جنازے کے احکام و مسائل
The Book of Prayer - Funerals
31. باب الأَمْرِ بِتَسْوِيَةِ الْقَبْرِ:
31. باب: قبر کو برابر کرنے کا حکم۔
حدیث نمبر: 2243
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا يحيى بن يحيى ، وابو بكر بن ابي شيبة ، وزهير بن حرب ، قال يحيى: اخبرنا، وقال الآخران: حدثنا وكيع ، عن سفيان ، عن حبيب بن ابي ثابت ، عن ابي وائل ، عن ابي الهياج الاسدي ، قال: قال لي علي بن ابي طالب : " الا ابعثك على ما بعثني عليه رسول الله صلى الله عليه وسلم؟ ان لا تدع تمثالا إلا طمسته، ولا قبرا مشرفا إلا سويته "،حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، وَأَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، قَالَ يَحْيَى: أَخْبَرَنَا، وَقَالَ الْآخَرَانِ: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ سُفْيَانَ ، عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ ، عَنْ أَبِي الْهَيَّاجِ الْأَسَدِيِّ ، قَالَ: قَالَ لِي عَلِيُّ بْنُ أَبِي طَالِبٍ : " أَلَا أَبْعَثُكَ عَلَى مَا بَعَثَنِي عَلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ أَنْ لَا تَدَعَ تِمْثَالًا إِلَّا طَمَسْتَهُ، وَلَا قَبْرًا مُشْرِفًا إِلَّا سَوَّيْتَهُ "،
وکیع نے سفیان سے، انھوں نے حبیب بن ابی ثابت سے، انھوں نے ابو وائل سے اور انھوں نے ابو الہیاج اسدی سے روایت کی، انھوں نے کہا: حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ نے مجھ سے کہا: کیا میں تمھیں اس (مہم) پر روانہ نہ کروں جس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے روانہ کیا تھا؟ (وہ یہ ہے) کہ تم کسی تصویر یا مجسمے کو نہ چھوڑنا مگر اسے مٹا دینا اور کسی بلند قبر کو نہ چھوڑنا مگر اسے (زمین کے) برابر کردینا۔
ابوالہیاج اسدی بیان کرتے ہیں کہ مجھے حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا، کیا میں تمھیں اس کام کے لیے نہ بھیجوں جس کام کےلیے مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھیجا تھا؟ کسی مجسمہ اور تصویر کو مٹائے بغیر نہ چھوڑوں اور نہ کسی اونچی یا بلند قبر کو(عام قبروں کے) برابرکیے بغیر چھوڑوں۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 969
   سنن النسائى الصغرى2033علي بن أبي طالبلا تدعن قبرا مشرفا إلا سويته لا صورة في بيت إلا طمستها
   صحيح مسلم2243علي بن أبي طالبلا تدع تمثالا إلا طمسته قبرا مشرفا إلا سويته
   جامع الترمذي1049علي بن أبي طالبلا تدع قبرا مشرفا إلا سويته لا تمثالا إلا طمسته
   سنن أبي داود3218علي بن أبي طالبلا أدع قبرا مشرفا إلا سويته لا تمثالا إلا طمسته
   المعجم الصغير للطبراني338علي بن أبي طالبلا تدع تمثالا إلا كسرته لا قبرا مسنما إلا سويته

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1049  
´قبروں کو زمین کے برابر کرنے کا بیان۔`
ابووائل شقیق بن سلمہ کہتے ہیں کہ علی رضی الله عنہ نے ابوالہیاج اسدی سے کہا: میں تمہیں ایک ایسے کام کے لیے بھیج رہا ہوں جس کے لیے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے بھیجا تھا: تم جو بھی ابھری قبر ہو، اسے برابر کئے بغیر اور جو بھی مجسمہ ہو ۱؎، اسے مسمار کئے بغیر نہ چھوڑنا ۲؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الجنائز/حدیث: 1049]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
مرادکسی ذی روح کا مجسمہ ہے۔

2؎:
اس سے قبرکو اونچی کرنے یا اس پر عمارت بنانے کی ممانعت نکلتی ہے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 1049   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3218  
´اونچی قبر کو برابر کر دینے کا بیان۔`
ابوہیاج حیان بن حصین اسدی کہتے ہیں مجھے علی رضی اللہ عنہ نے بھیجا اور کہا کہ میں تمہیں اس کام پر بھیجتا ہوں جس پر مجھ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھیجا تھا، وہ یہ کہ میں کسی اونچی قبر کو برابر کئے بغیر نہ چھوڑوں، اور کسی مجسمے کو ڈھائے بغیر نہ رہوں ۱؎۔ [سنن ابي داود/كتاب الجنائز /حدیث: 3218]
فوائد ومسائل:
کس قدر تعجب کی بات ہے۔
کے اہل بیت کے ایک جلیل القدر فرد حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو اونچی قبریں ڈھادینے اور مورتیں مٹاڈالنے کا فریضہ سونپا گیا اور پھر اس عمل کو انہوں نے آگے جاری رکھا۔
مگر آج حب علی کادعو کرنے والے انہی بیماریوں میں سب سے زیادہ مبتلا ہیں۔
العیاز باللہ۔
علامہ شوکانی نے قبر پرستوں کے وتیرے پرجو تبصرہ کیا ہے۔
قابل ملاحظہ ہے۔
دیکھئے۔
(نیل الاوطار باب تسنیم القبر)اسی طرح قبر پرستی کے جواز واثبات میں جو دلائل دیے جاتے ہیں۔
ان کی حقیقت جاننے کےلئے دیکھیں۔
حافظ صلاح الدین یوسف کی تالیف قبر پرستی ایک جائزہ
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 3218   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.