الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الْبِرِّ وَالصِّلَةِ وَالْآدَابِ حسن سلوک، صلہ رحمی اور ادب 6. باب صِلَةِ الرَّحِمِ وَتَحْرِيمِ قَطِيعَتِهَا: باب: ناتا توڑنا حرام ہے۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”البتہ اللہ تعالیٰ نے خلق کو بنایا، پھر جب ان کے بنانے سے فراغت پائی تو ناتا کھڑا ہوا اور بولا: یہ مقام اس کا ہے (یعنی بزبان حال یا کوئی فرشتہ اس کی طرف سے بولا اور یہ تاویل ہے اور ظاہری معنی ٹھیک ہے کہ خود ناتا بولا: اور کوئی مانع نہیں ہے ناتے کی زبان ہونے سے اس عالم میں) جو ناتا توڑنے سے پناہ چاہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ”ہاں تو اس بات سے خوش نہیں کہ میں اس سے ملوں جو تجھ کو ملائے اور اس سے کاٹوں جو تجھ کو کاٹے۔“ ناتا بولا: میں راضی ہوں اس سے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ”پس تجھ کو یہ درجہ حاصل ہوا۔“، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر تمہارا جی چاہے تو اس آیت کو پڑھو اللہ تعالیٰ منافقوں سے فرماتا ہے: «فَهَلْ عَسَيْتُمْ إِن تَوَلَّيْتُمْ أَن تُفْسِدُوا فِي الْأَرْضِ وَتُقَطِّعُوا أَرْحَامَكُمْ * أُولَـٰئِكَ الَّذِينَ لَعَنَهُمُ اللَّـهُ فَأَصَمَّهُمْ وَأَعْمَىٰ أَبْصَارَهُمْ * أَفَلَا يَتَدَبَّرُونَ الْقُرْآنَ أَمْ عَلَىٰ قُلُوبٍ أَقْفَالُهَا *» (۴۷-محمد: ۲۲-۲۴) ”اگر تم کو حکومت مل جائے تو تم زمین میں فساد پھیلاؤ اور ناتوں کو توڑو۔ یہ لوگ وہ ہیں جن پر اللہ نے لعنت کی۔ ان کو بہرا کر دیا (حق بات کے سننے سے) اور ان کی آنکھوں کو اندھا کر دیا۔ کیا غور نہیں کرتے قرآن میں، کیا ان کے دلوں پر قفل پڑے ہیں۔“
ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ناتا عرش سے لٹکا ہوا ہے اور کہتا ہے: جو مجھ کو ملائے اللہ اس کو اپنے سے ملائے گا اور جو مجھ کو کاٹے اللہ اس کو اپنے سے کاٹے گا۔“
سیدنا جبیر بن مطعم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نہیں جائے گا جنت میں وہ جو ناتے کو توڑے گا۔“
ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا۔
ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا۔
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس شخص کو بھلا لگےکہ اس کی روزی بڑھے اور اس کی عمر دراز ہو تو اپنے ناتے کو ملائے۔“
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو چاہے اپنی روزی بڑھنا اپنی عمر دراز ہونا تو ناتا ملائے۔“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک شخص بولا: یا رسول اللہ! میرےکچھ ناتے والے ہیں میں ان سے احسان کرتا ہوں اور وہ برائی کرتے ہیں، میں ناتا ملاتا ہوں اور وہ توڑتے ہیں، میں بردباری کرتا ہوں اور وہ جہالت کرتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر حقیقت میں تو ایسا ہی کرتا ہے تو ان کے منہ پر جلتی راکھ ڈالتا ہے اور ہمیشہ اللہ کی طرف سے تیرے ساتھ ایک فرشتہ رہے گا جو تم کو ان پر غالب رکھے گا جب تک تو اس حالت پر رہے گا۔“
|