الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 

مسند الشهاب کل احادیث 1499 :حدیث نمبر
مسند الشهاب
احادیث1401 سے 1499
880. لَوْ أَنَّكُمْ تَتَوَكَّلُونَ عَلَى اللَّهِ حَقَّ تَوَكُّلِهِ
اگر واقعی تم اللہ پر اس طرح بھروسا کرو جیسے اس پر بھروسا کرنے کا حق ہے
حدیث نمبر: 1444
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
1444 - اخبرنا إبراهيم بن علي الغازي، ثنا ابو بكر احمد بن محمد بن ابي الموت، ثنا محمد بن علي الصائغ، قال: ثنا سعيد بن منصور، ثنا ابن المبارك، حدثني حيوة بن شريح، عن بكر بن عمرو، عن ابن هبيرة، عن ابي تميم الجيشاني، عن عمر بن الخطاب، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: «لو انكم تتوكلون على الله حق توكله لرزقكم كما يرزق الطير تغدو خماصا وتروح بطانا» 1444 - أَخْبَرَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ عَلِيٍّ الْغَازِي، ثنا أَبُو بَكْرٍ أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي الْمَوْتِ، ثنا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِيٍّ الصَّائِغُ، قَالَ: ثنا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ، ثنا ابْنُ الْمُبَارَكِ، حَدَّثَنِي حَيْوَةُ بْنُ شُرَيْحٍ، عَنْ بَكْرِ بْنِ عَمْرٍو، عَنِ ابْنِ هُبَيْرَةَ، عَنْ أَبِي تَمِيمٍ الْجَيْشَانِيِّ، عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «لَوْ أَنَّكُمْ تَتَوَكَّلُونَ عَلَى اللَّهِ حَقَّ تَوَكُّلِهِ لَرَزَقَكُمْ كَمَا يَرْزُقُ الطَّيْرَ تَغْدُو خِمَاصًا وَتَرُوحُ بِطَانًا»
سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر واقعی تم اللہ پر اس طرح بھروسا کرو جیسے اس پر بھروسا کرنے کا حق ہے تو وہ تمہیں اس طرح رزق دے جیسے پرندوں کو رزق دیتا ہے جو صبح (اپنے گھونسلوں سے) بھو کے نکلتے ہیں اور شام کو سیر ہو کر آتے ہیں۔

تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه ترمذي: 2344، ابن ماجه: 4164، أحمد:31/1»
حدیث نمبر: 1445
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
1445 - اخبرنا ابو الفتح منصور بن علي الطرسوسي، ثنا ابو جعفر احمد بن محمد بن موسى بن هارون قراءة عليه، ثنا ابو القاسم علي بن الحسن بن خلف بن قديد الازدي، ثنا ابو الطاهر احمد بن عمرو بن السرح، ثنا عبد الله بن وهب، عن عبد الله بن لهيعة، عن بكر بن عمرو، عن ابن هبيرة، انه سمع ابا تميم الجيشاني، يقول: سمعت عمر بن الخطاب رضي الله عنه يقول: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: «لو انكم تتوكلون على الله حق توكله» وذكر الحديث1445 - أَخْبَرَنَا أَبُو الْفَتْحِ مَنْصُورُ بْنُ عَلِيٍّ الطَّرَسُوسِيُّ، ثنا أَبُو جَعْفَرٍ أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مُوسَى بْنِ هَارُونَ قِرَاءَةً عَلَيْهِ، ثنا أَبُو الْقَاسِمِ عَلِيُّ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ خَلَفِ بْنِ قُدَيْدٍ الْأَزْدِيُّ، ثنا أَبُو الطَّاهِرِ أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ السَّرْحِ، ثنا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ لَهِيعَةَ، عَنْ بَكْرِ بْنِ عَمْرٍو، عَنِ ابْنِ هُبَيْرَةَ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا تَمِيمٍ الْجَيْشَانِيَّ، يَقُولُ: سَمِعْتُ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «لَوْ أَنَّكُمْ تَتَوَكَّلُونَ عَلَى اللَّهِ حَقَّ تَوَكُّلِهِ» وَذَكَرَ الْحَدِيثَ
سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا: اگر واقعی تم اللہ پر اس طرح بھروسا کرنے کا حق ہے۔۔۔۔ اور انہوں نے یہ حدیث بیان کی۔

تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه ترمذي: 2344، ابن ماجه: 4164، أحمد:31/1»

وضاحت:
تشریح: -
① پرندوں کا تو کل یہ ہے کہ وہ رزق جمع کر کے نہیں رکھتے بلکہ انہیں یقین ہوتا ہے کہ جس طرح اللہ نے ہمیں آج رزق دیا ہے اسی طرح کل بھی دے گا۔
② انسان عام طور پر اللہ کی راہ میں خرچ کرنے سے اس لیے گھبراتا ہے کہ وہ مستقبل کے بارے میں فقر و فاقہ سے ڈرتا ہے اسے یقین رکھنا چاہیے کہ جس طرح اللہ نے اسے اب رزق دیا ہے مستقبل میں بھی دے گا۔
③ توکل کا مطلب یہ نہیں کہ جائز اسباب اختیار نہ کیے جائیں۔ پرندے بھی گھونسلے چھوڑ کر نکلتے ہیں اور تلاش کر کے رزق کھاتے ہیں اسی طرح انسانوں کو حرص سے بچتے ہوئے جائز ذرائع سے رزق حاصل کرنا چاہیے۔ [سنن ابن ماجه: 5 /438]

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.