الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
كتاب الأيمان والنذور
ابواب: قسم اور نذر کے احکام و مسائل
The Book of Oaths and Vows
43. بَابُ: الاِسْتِثْنَاءِ
باب: قسم میں استثنا یعنی ”ان شاءاللہ“ کہنے کا بیان۔
Chapter: The Exception (Saying: "If Allah Wills")
حدیث نمبر: 3884
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا محمد بن المثنى، قال: حدثنا خالد، قال: حدثنا حميد، عن ثابت، عن انس، قال: مر رسول الله صلى الله عليه وسلم بشيخ يهادى بين اثنين، فقال:" ما بال هذا؟". قالوا: نذر ان يمشي. قال:" إن الله غني عن تعذيب هذا نفسه , مره فليركب". فامره ان يركب.
(مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، قَالَ: حَدَّثَنَا خَالِدٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: مَرَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِشَيْخٍ يُهَادَى بَيْنَ اثْنَيْنِ، فَقَالَ:" مَا بَالُ هَذَا؟". قَالُوا: نَذَرَ أَنْ يَمْشِيَ. قَالَ:" إِنَّ اللَّهَ غَنِيٌّ عَنْ تَعْذِيبِ هَذَا نَفْسَهُ , مُرْهُ فَلْيَرْكَبْ". فَأَمَرَهُ أَنْ يَرْكَبَ.
انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا گزر ایک ایسے بوڑھے شخص کے پاس سے ہوا جو دو آدمیوں کے درمیان ان کے کندھے پر ہاتھ رکھ کر چل رہا تھا۔ آپ نے فرمایا: اس کا کیا حال ہے؟ ان لوگوں نے عرض کیا: اس نے (کعبہ) پیدل جانے کی نذر مانی ہے، آپ نے فرمایا: اس کے اس طرح اپنی جان کو تکلیف پہنچانے کی اللہ کو ضرورت نہیں، اسے حکم دو کہ سوار ہو کر چلے، چنانچہ انہوں نے اسے سوار ہونے کا حکم دیا۔

تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 3885
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا احمد بن حفص، قال: حدثني ابي، قال: حدثني إبراهيم بن طهمان، عن يحيى بن سعيد، عن حميد الطويل، عن انس بن مالك، قال: اتى رسول الله صلى الله عليه وسلم على رجل يهادى بين ابنيه، فقال:" ما شان هذا؟". فقيل: نذر ان يمشي إلى الكعبة. فقال:" إن الله لا يصنع بتعذيب هذا نفسه شيئا"، فامره ان يركب.
(مرفوع) أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَفْصٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي، قَالَ: حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ طَهْمَانَ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ حُمَيْدٍ الطَّوِيلِ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: أَتَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى رَجُلٍ يُهَادَى بَيْنَ ابْنَيْهِ، فَقَالَ:" مَا شَأْنُ هَذَا؟". فَقِيلَ: نَذَرَ أَنْ يَمْشِيَ إِلَى الْكَعْبَةِ. فَقَالَ:" إِنَّ اللَّهَ لَا يَصْنَعُ بِتَعْذِيبِ هَذَا نَفْسَهُ شَيْئًا"، فَأَمَرَهُ أَنْ يَرْكَبَ.
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک ایسے شخص کے پاس سے گزر ہوا جو اپنے دو بیٹوں کے درمیان ان کے کندھوں کا سہارا لیے چل رہا تھا، آپ نے فرمایا: اس کا کیا معاملہ ہے؟ عرض کیا گیا: اس نے کعبہ پیدل جانے کی نذر مانی ہے، آپ نے فرمایا: اس طرح اپنے آپ کو تکلیف دینے سے اللہ تعالیٰ اس کو کوئی ثواب نہیں دے گا، پھر آپ نے اسے سوار ہونے کا حکم دیا۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 799) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 3886
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) اخبرنا نوح بن حبيب، قال: انبانا عبد الرزاق، قال: انبانا معمر، عن ابن طاوس، عن ابيه، عن ابي هريرة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" من حلف على يمين , فقال: إن شاء الله , فقد استثنى".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا نُوحُ بْنُ حَبِيبٍ، قَالَ: أَنْبَأَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، قَالَ: أَنْبَأَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ ابْنِ طَاوُسٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَنْ حَلَفَ عَلَى يَمِينٍ , فَقَالَ: إِنْ شَاءَ اللَّهُ , فَقَدِ اسْتَثْنَى".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص کسی بات کی قسم کھائے، پھر وہ ان شاءاللہ کہے تو اس نے استثناء کر لیا ۱؎۔

تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/الأیمان 7 (1532)، سنن ابن ماجہ/الکفارات 6 (2104)، (تحفة الأشراف: 13523)، مسند احمد (2/309) (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: یعنی وہ قسم توڑنے والا نہیں ہو گا۔

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 3887
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا العباس بن عبد العظيم، قال: حدثنا عبد الرزاق، قال: انبانا معمر، عن ابن طاوس، عن ابيه، عن ابي هريرة رفعه،" قال سليمان: لاطوفن الليلة على تسعين امراة تلد كل امراة منهن غلاما يقاتل في سبيل الله. فقيل له: قل: إن شاء الله، فلم يقل، فطاف بهن , فلم تلد منهن إلا امراة واحدة نصف إنسان"، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" لو قال: إن شاء الله لم يحنث , وكان دركا لحاجته".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ عَبْدِ الْعَظِيمِ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، قَالَ: أَنْبَأَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ ابْنِ طَاوُسٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَفَعَهُ،" قَالَ سُلَيْمَانُ: لَأَطُوفَنَّ اللَّيْلَةَ عَلَى تِسْعِينَ امْرَأَةً تَلِدُ كُلُّ امْرَأَةٍ مِنْهُنَّ غُلَامًا يُقَاتِلُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ. فَقِيلَ لَهُ: قُلْ: إِنْ شَاءَ اللَّهُ، فَلَمْ يَقُلْ، فَطَافَ بِهِنَّ , فَلَمْ تَلِدْ مِنْهُنَّ إِلَّا امْرَأَةٌ وَاحِدَةٌ نِصْفَ إِنْسَانٍ"، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَوْ قَالَ: إِنْ شَاءَ اللَّهُ لَمْ يَحْنَثْ , وَكَانَ دَرَكًا لِحَاجَتِهِ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سلیمان علیہ السلام نے کہا: آج رات میں نوے (۹۰) عورتوں (بیویوں) کے پاس جاؤں گا، ان میں سے ہر عورت ایک ایسا بچہ جنے گی جو اللہ کی راہ میں جہاد کرے گا۔ ان سے کہا گیا: آپ ان شاءاللہ کہیں، لیکن انہوں نے نہیں کہا۔ سلیمان علیہ السلام اپنی عورتوں کے پاس گئے تو ان میں سے صرف ایک عورت نے آدھا بچہ جنا، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر انہوں نے ان شاءاللہ کہا ہوتا تو وہ قسم توڑنے والے نہیں ہوتے اور اپنی حاجت پا لینے میں کامیاب بھی رہتے۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/النکاح 19 (5242)، صحیح مسلم/الأیمان 5 (1654)، (تحفة الأشراف: 13518)، مسند احمد (2/275) (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: اس سے پہلے کتاب الأیمان والنذور میں قسم اور نذر کو دو شرط مان کر اس باب میں تیسری شرط کا ذکر کیا، اس لیے کہ ان میں اکثر و بیشتر استثنا اور تعلیق کا تذکرہ ہوتا ہے، اسی لیے اس کو تیسری شرط کا عنوان دے کر یہ بتایا کہ اس میں مزارعت اور و ثائق کا تذکرہ ہو گا (التعلیقات السلفیۃ)۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.