الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كتاب البيوع کتاب: خرید و فروخت کے احکام و مسائل 90. بَابُ: بَيْعِ الْخَمْرِ باب: شراب بیچنے کا بیان۔
ابن وعلہ مصری سے روایت ہے کہ انہوں نے ابن عباس رضی اللہ عنہما سے انگور کے رس کے بارے میں سوال کیا تو انہوں نے کہا: ایک آدمی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو شراب کی مشکیں تحفہ میں دیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے فرمایا: ”کیا تمہیں علم ہوا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اسے حرام قرار دیا ہے؟“ پھر اس نے کانا پھوسی کی - میں اس بات کو اچھی طرح نہیں سمجھ سکا تو میں نے اس کی بغل کے آدمی سے پوچھا تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے کہا: ”تم نے اس سے کیا کانا پھوسی کی؟“، وہ بولا: میں نے اس سے کہا کہ وہ اسے بیچ دے، تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس ذات نے اس کا پینا حرام کیا ہے، اس نے اس کا بیچنا بھی حرام کیا ہے“، تو اس آدمی نے دونوں مشکوں کا منہ کھول دیا یہاں تک کہ جو کچھ اس میں تھا بہہ گیا۔
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/المساقاة 12 (البیوع 334) (1579)، (تحفة الأشراف: 5823)، موطا امام مالک/الأشربة 5 (12)، مسند احمد (1/230، 244، 323، 358)، سنن الدارمی/البیوع 35 (2613) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ جب سود سے متعلق آیات نازل ہوئیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم منبر پر کھڑے ہوئے اور لوگوں کے سامنے ان کی تلاوت کی، پھر شراب کی تجارت حرام قرار دی۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الصلاة 73 (459)، البیوع 25 (2084)، 105 (2226)، تفسیر آل عمران 49-52 (4540، 4543)، صحیح مسلم/المساقاة 12 (البیوع 33) (1580)، سنن ابی داود/البیوع 66 (3491)، سنن ابن ماجہ/الأشربة 7 (3312)، (تحفة الأشراف: 17636)، مسند احمد (6/46، 100، 127، 186، 1890، 287)، سنن الدارمی/البیوع 35 (2612) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
|