الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
كتاب قطع السارق
کتاب: چور کا ہاتھ کاٹنے سے متعلق احکام و مسائل
The Book of Cutting off the Hand of the Thief
13. بَابُ: مَا لاَ قَطْعَ فِيهِ
باب: جن چیزوں کی چوری میں ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا۔
Chapter: Things for which the hand may not be cut off
حدیث نمبر: 4963
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا محمد بن خالد بن خلي، قال: حدثنا ابي، قال: حدثنا سلمة يعني ابن عبد الملك العوصي، عن الحسن وهو ابن صالح، عن يحيى بن سعيد، عن القاسم بن محمد بن ابي بكر، عن رافع بن خديج، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول:" لا قطع في ثمر ولا كثر".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ خَالِدِ بْنِ خَلِيٍّ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبِي، قَالَ: حَدَّثَنَا سَلَمَةُ يَعْنِي ابْنَ عَبْدِ الْمَلِكِ الْعَوْصِيَّ، عَنْ الْحَسَنِ وَهُوَ ابْنُ صَالِحٍ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ، عَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ:" لَا قَطْعَ فِي ثَمَرٍ وَلَا كَثَرٍ".
رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: نہ پھلوں کے چرانے میں ہاتھ کاٹا جائے گا اور نہ کھجور کے گابے کے چرانے میں۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 3576) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 4964
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا عمرو بن علي، قال: سمعت يحيى بن سعيد القطان، يقول: حدثنا يحيى بن سعيد، عن محمد بن يحيى بن حبان، عن رافع بن خديج، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول:" لا قطع في ثمر ولا كثر".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، قَالَ: سَمِعْتُ يَحْيَى بْنَ سَعِيدٍ الْقَطَّانَ، يَقُولُ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ، عَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ:" لَا قَطْعَ فِي ثَمَرٍ وَلَا كَثَرٍ".
رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: نہ پھل میں ہاتھ کاٹا جائے گا اور نہ کھجور کے گابے کے چرانے میں۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الحدود 12 (4388، 4389)، سنن الترمذی/الحدود 19 (1449)، سنن ابن ماجہ/الحدود 27 (2593)، (تحفة الأشراف: 3581) موطا امام مالک/الحدود 11 (32)، مسند احمد (3/463، 464، و5/140، 142)، سنن الدارمی/الحدود 7 (2350، 2353، 2354)، ویأتي بالأرقام التالیة: 4965-4968 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 4965
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرني يحيى بن حبيب بن عربي، قال: حدثنا حماد، عن يحيى، عن محمد بن يحيى بن حبان، عن رافع بن خديج، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول:" لا قطع في ثمر ولا كثر".
(مرفوع) أَخْبَرَنِي يَحْيَى بْنُ حَبِيبِ بْنِ عَرَبِيٍّ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ، عَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ:" لَا قَطْعَ فِي ثَمَرٍ وَلَا كَثَرٍ".
رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: نہ پھل کے چرانے میں ہاتھ کاٹا جائے گا، اور نہ گابے کے چرانے میں۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 4964 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 4966
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا عبد الرحمن بن محمد بن سلام، قال: حدثنا ابو معاوية، عن يحيى بن سعيد، عن محمد بن يحيى بن حبان، عن رافع بن خديج، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" لا قطع في ثمر ولا كثر".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَلَّامٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ، عَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَا قَطْعَ فِي ثَمَرٍ وَلَا كَثَرٍ".
رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پھل کے چرانے میں ہاتھ کاٹا جائے گا نہ گابے کے چرانے میں۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 4964 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 4967
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا عبد الحميد بن محمد، قال: حدثنا مخلد، قال: حدثنا سفيان، عن يحيى، عن محمد بن يحيى بن حبان، عن رافع بن خديج، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:" لا قطع في ثمر ولا كثر".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا مَخْلَدٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ، عَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" لَا قَطْعَ فِي ثَمَرٍ وَلَا كَثَرٍ".
رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نہ پھل کے چرانے میں اور نہ گابے کے چرانے میں ہاتھ کاٹا جائے گا۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 4964 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 4968
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا محمد بن إسماعيل بن إبراهيم، قال: حدثنا ابو نعيم، عن سفيان، عن يحيى، عن محمد بن يحيى بن حبان، عن رافع بن خديج، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" لا قطع في ثمر ولا كثر".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيل بْنِ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ، عَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَا قَطْعَ فِي ثَمَرٍ وَلَا كَثَرٍ".
رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نہ پھل کے چرانے میں، اور نہ ہی گابے کے چرانے میں ہاتھ کاٹا جائے گا۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 4964 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 4969
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا احمد بن محمد بن عبيد الله هو ابن ابي رجاء، قال: حدثنا وكيع، عن سفيان، عن يحيى بن سعيد، عن محمد بن يحيى بن حبان، عن عمه واسع، عن رافع بن خديج، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" لا قطع في ثمر ولا كثر".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ هُوَ ابْنُ أَبِي رَجَاءٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ، عَنْ عَمِّهِ وَاسِعٍ، عَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَا قَطْعَ فِي ثَمَرٍ وَلَا كَثَرٍ".
رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نہ پھل چرانے میں اور نہ گابا چرانے میں ہاتھ کاٹا جائے گا۔

تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/الحدود 19 (1449)، سنن ابن ماجہ/الحدود 27 (2593)، (تحفة الأشراف: 3588)، موطا امام مالک/الحدود 11 (32) سنن الدارمی/الحدود 7 (2351، 2352)، ویأتي عند المؤلف بأرقام: 4970-4973) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 4970
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا قتيبة، قال: حدثنا الليث، عن يحيى بن سعيد، عن محمد بن يحيى بن حبان، عن عمه، ان رافع بن خديج، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول:" لا قطع في ثمر ولا كثر، والكثر الجمار".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ، عَنْ عَمِّهِ، أَنَّ رَافِعَ بْنَ خَدِيجٍ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ:" لَا قَطْعَ فِي ثَمَرٍ وَلَا كَثَرٍ، وَالْكَثَرُ الْجُمَّارُ".
رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: نہ پھل چرانے میں اور نہ «کثر» چرانے میں ہاتھ کاٹا جائے گا، اور «کثر» کھجور کے گابا (خوشہ) کو کہتے ہیں۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 4969 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 4971
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا محمد بن علي بن ميمون، قال: حدثنا سعيد بن منصور، قال: حدثنا عبد العزيز بن محمد، عن يحيى بن سعيد، عن محمد بن يحيى بن حبان، عن ابي ميمون، عن رافع بن خديج، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال:" لا قطع في ثمر ولا كثر"، قال ابو عبد الرحمن: هذا خطا , ابو ميمون لا اعرفه.
(مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ مَيْمُونٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ، عَنْ أَبِي مَيْمُونٍ، عَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" لَا قَطْعَ فِي ثَمَرٍ وَلَا كَثَرٍ"، قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ: هَذَا خَطَأٌ , أَبُو مَيْمُونٍ لَا أَعْرِفُهُ.
رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پھل چرانے میں، اور نہ ہی گابا چرانے میں ہاتھ کاٹا جائے گا۔ ابوعبدالرحمٰن (نسائی) کہتے ہیں: یہ غلط ہے، میں ابومیمون کو نہیں جانتا ۱؎۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 4969 (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: یعنی ابو میمون مجہول راوی ہیں۔

قال الشيخ الألباني: صحيح لغيره
حدیث نمبر: 4972
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا الحسين بن منصور، قال: حدثنا ابو اسامة، قال: حدثنا يحيى بن سعيد، عن محمد بن يحيى بن حبان، عن رجل من قومه، عن رافع بن خديج، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول:" لا قطع في ثمر ولا كثر".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ مَنْصُورٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ، عَنْ رَجُلٍ مِنْ قَوْمِهِ، عَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ:" لَا قَطْعَ فِي ثَمَرٍ وَلَا كَثَرٍ".
رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: نہ پھل چرانے میں ہاتھ کاٹا جائے گا، نہ گابا چرانے میں۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 4969(صحیح) (اس کی سند میں مبہم راوی ’’واسع‘‘ محمد بن یحییٰ کے چچا ہی ہیں)»

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 4973
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا عمرو بن علي، قال: حدثنا بشر، قال: حدثنا يحيى بن سعيد، ان رجلا من قومه حدثه، عن عم له، ان رافع بن خديج، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول:" لا قطع في ثمر ولا كثر".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، قَالَ: حَدَّثَنَا بِشْرٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، أَنَّ رَجُلًا مِنْ قَوْمِهِ حَدَّثَهُ، عَنْ عَمٍّ لَهُ، أَنَّ رَافِعَ بْنَ خَدِيجٍ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ:" لَا قَطْعَ فِي ثَمَرٍ وَلَا كَثَرٍ".
رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ کو فرماتے سنا: نہ تو پھل چرانے میں ہاتھ کاٹا جائے گا، اور نہ ہی گابا چرانے میں۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 4969 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح لغيره
حدیث نمبر: 4974
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا عبد الله بن عبد الصمد بن علي، عن مخلد، عن سفيان، عن ابي الزبير، عن جابر، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال:" ليس على خائن، ولا منتهب، ولا مختلس قطع"، لم يسمعه سفيان من ابي الزبير.
(مرفوع) أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الصَّمَدِ بْنِ عَلِيٍّ، عَنْ مَخْلَدٍ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" لَيْسَ عَلَى خَائِنٍ، وَلَا مُنْتَهِبٍ، وَلَا مُخْتَلِسٍ قَطْعٌ"، لَمْ يَسْمَعْهُ سُفْيَانُ مِنْ أَبِي الزُّبَيْرِ.
جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: امانت میں خیانت کرنے والے، علانیہ لوٹ کر لے جانے اور اچک لینے والے کا ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا ۱؎۔ (ابوعبدالرحمٰن نسائی کہتے ہیں:) اسے سفیان نے ابو الزبیر سے نہیں سنا۔ (اس کی دلیل اگلی سند ہے)

تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 2761) (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: خیانت، اچک لینے اور چھین لینے میں اسی لیے ہاتھ کاٹنا نہیں ہے کہ ان سب کے اندر یہ ممکن ہے کہ ان کو انجام دینے والوں پر آسانی سے اور جلد قابو پایا جا سکتا ہے اور گواہی قائم کی جا سکتی ہے، برخلاف چوری کے، اس لیے کہ چوری کا جرم زیادہ سنگین ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح لم يسمعه سفيان من أبي الزبير
حدیث نمبر: 4975
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا محمود بن غيلان، قال: حدثنا ابو داود الحفري، عن سفيان، عن ابن جريج، عن ابي الزبير، عن جابر، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" ليس على خائن، ولا منتهب، ولا مختلس قطع"، ولم يسمعه ايضا ابن جريج من ابي الزبير.
(مرفوع) أَخْبَرَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الْحَفَرِيُّ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَيْسَ عَلَى خَائِنٍ، وَلَا مُنْتَهِبٍ، وَلَا مُخْتَلِسٍ قَطْعٌ"، وَلَمْ يَسْمَعْهُ أَيْضًا ابْنُ جُرَيْجٍ مِنْ أَبِي الزُّبَيْرِ.
جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: امانت میں خیانت کرنے والے، لوٹ لے جانے اور اچک لینے والے کا ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا۔ (ابوعبدالرحمٰن نسائی کہتے ہیں:) اسے ابن جریج نے بھی ابو الزبیر سے نہیں سنا، (اس کے متعلق مؤلف کی وضاحت آگے آ رہی ہے)۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الحدود 13 (4391)، سنن الترمذی/الحدود 18 (1448)، سنن ابن ماجہ/الحدود 26 (2591)، (تحفة الأشراف: 2800) مسند احمد (3/380)، سنن الدارمی/الحدود 8 (2356)، ویأتي عند المؤلف بأرقام: 4976، 4977) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح ولم يسمعه أيضا ابن جريج من أبي الزبير
حدیث نمبر: 4976
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرني إبراهيم بن الحسن , عن حجاج، قال: قال ابن جريج: قال ابو الزبير: عن جابر، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم:" ليس على المختلس قطع".
(مرفوع) أَخْبَرَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْحَسَنِ , عَنْ حَجَّاجٍ، قَالَ: قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ: قَالَ أَبُو الزُّبَيْرِ: عَنْ جَابِرٍ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَيْسَ عَلَى الْمُخْتَلِسِ قَطْعٌ".
جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اچک کر لے جانے والے کا ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 4975 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 4977
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(موقوف) اخبرني إبراهيم بن الحسن، عن حجاج، قال: قال ابن جريج، قال ابو الزبير: قال جابر:" ليس على الخائن قطع"، قال ابو عبد الرحمن: وقد روى هذا الحديث، عن ابن جريج: عيسى بن يونس، والفضل بن موسى، وابن وهب، ومحمد بن ربيعة، ومخلد بن يزيد، وسلمة بن سعيد بصري ثقة، قال ابن ابي صفوان: وكان خير اهل زمانه، فلم يقل احد منهم: حدثني ابو الزبير، ولا احسبه سمعه من ابي الزبير، والله تعالى اعلم.
(موقوف) أَخْبَرَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْحَسَنِ، عَنْ حَجَّاجٍ، قَالَ: قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ، قَالَ أَبُو الزُّبَيْرِ: قَال جَابِرٌ:" لَيْسَ عَلَى الْخَائِنِ قَطْعٌ"، قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ: وَقَدْ رَوَى هَذَا الْحَدِيثَ، عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ: عِيسَى بْنُ يُونُسَ، وَالْفَضْلُ بْنُ مُوسَى، وَابْنُ وَهْبٍ، وَمُحَمَّدُ بْنُ رَبِيعَةَ، وَمَخْلَدُ بْنُ يَزِيدَ، وَسَلَمَةُ بْنُ سَعِيدٍ بَصْرِيٌّ ثِقَةٌ، قَالَ ابْنُ أَبِي صَفْوَانَ: وَكَانَ خَيْرَ أَهْلِ زَمَانِهِ، فَلَمْ يَقُلْ أَحَدٌ مِنْهُمْ: حَدَّثَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ، وَلَا أَحْسَبُهُ سَمِعَهُ مِنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، وَاللَّهُ تَعَالَى أَعْلَمُ.
جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ کسی خیانت کرنے والے کا ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا۔ ابوعبدالرحمٰن (نسائی) کہتے ہیں: اس حدیث کو ابن جریج سے: عیسیٰ بن یونس، فضل بن موسیٰ، ابن وہب، محمد بن ربیعہ، مخلد بن یزید اور سلمہ بن سعید، یہ بصریٰ ہیں اور ثقہ ہیں، نے روایت کیا ہے۔ ابن ابی صفوان کہتے ہیں - اور یہ سب اپنے زمانے کے سب سے بہتر آدمی تھے: ان میں سے کسی نے «حدثنی ابوالزبیر» یعنی مجھ سے ابوالزبیر نے بیان کیا نہیں کہا۔ اور میرا خیال ہے ان میں سے کسی نے ابوالزبیر سے اسے سنا بھی نہیں ہے، واللہ اعلم ۱؎۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 4975 (ضعیف) (اس کے مقابل صحیح مرفوع حدیث ہے)۔»

وضاحت:
۱؎: لیکن اگلی سند کے مغیرہ بن مسلم کا ابوالزبیر سے سماع ثابت ہے، نیز اس حدیث کے دیگر صحیح شواہد بھی ہیں۔

قال الشيخ الألباني: ضعيف والصحيح مرفوع
حدیث نمبر: 4978
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا خالد بن روح الدمشقي، قال: حدثنا يزيد يعني ابن خالد بن يزيد بن عبد الله بن موهب، قال: حدثنا شبابة، عن المغيرة بن مسلم، عن ابي الزبير، عن جابر، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" ليس على مختلس، ولا منتهب، ولا خائن قطع".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا خَالِدُ بْنُ رَوْحٍ الدِّمَشْقِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَزِيدُ يَعْنِي ابْنَ خَالِدِ بْنِ يَزِيدَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَوْهَبٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا شَبَابَةُ، عَنْ الْمُغِيرَةِ بْنِ مُسْلِمٍ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَيْسَ عَلَى مُخْتَلِسٍ، وَلَا مُنْتَهِبٍ، وَلَا خَائِنٍ قَطْعٌ".
جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نہ تو اچک کر لے جانے والے کا، نہ کسی لوٹنے والے کا، اور نہ ہی کسی خائن کا ہاتھ کاٹا جائے گا۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 2967) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 4979
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(موقوف) اخبرنا محمد بن العلاء، قال حدثنا ابو خالد، عن اشعث، عن ابي الزبير، عن جابر، قال:" ليس على خائن قطع"، قال ابو عبد الرحمن: اشعث بن سوار ضعيف.
(موقوف) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ، قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ، عَنْ أَشْعَثَ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ، قَالَ:" لَيْسَ عَلَى خَائِنٍ قَطْعٌ"، قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ: أَشْعَثُ بْنُ سَوَّارٍ ضَعِيفٌ.
جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ کسی خائن کا ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا۔ ابوعبدالرحمٰن (نسائی) کہتے ہیں: اشعث بن سوار ضعیف ہیں۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 2663) (ضعیف) (اس کے راوی ’’اشعث‘‘ ضعیف ہیں، لیکن پچھلی سند سے مرفوعاً یہ حدیث صحیح ہے)»

قال الشيخ الألباني: ضعيف والصحيح مرفوع

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.