الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كتاب الجهاد عن رسول الله صلى الله عليه وسلم کتاب: جہاد کے احکام و مسائل 19. باب مَا جَاءَ فِي فَضْلِ الْخَيْلِ باب: گھوڑوں کی فضیلت کا بیان۔
عروہ بارقی رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”گھوڑوں کی پیشانی میں قیامت تک خیر (بھلائی) بندھی ہوئی ہے، خیر سے مراد اجر اور غنیمت ہے“ ۱؎۔
۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے، ۲- اس باب میں ابن عمر، ابو سعید خدری، جریر، ابوہریرہ، اسماء بنت یزید، مغیرہ بن شعبہ اور جابر رضی الله عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں، ۳- امام احمد بن حنبل کہتے ہیں، اس حدیث کا مفہوم یہ ہے کہ جہاد کا حکم ہر امام کے ساتھ قیامت تک باقی ہے۔ تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الجہاد 43 (2750)، و44 (2752)، والخمس 8 (3119)، والمناقب 28 (3643)، صحیح مسلم/الإمارة 26 (1873)، سنن النسائی/الخیل 7 (4604، 3605)، سنن ابن ماجہ/التجارات 69 (2305)، والجہاد 14 (2786)، (تحفة الأشراف: 9897)، و مسند احمد (4/375، 376)، سنن الدارمی/الجہاد 24 (3119) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: یہ وہ گھوڑے ہیں جو جہاد کے لیے استعمال یا جہاد کے لیے تیار کیے جا رہے ہیں۔ قال الشيخ الألباني: صحيح
|