الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

شمائل ترمذي کل احادیث 417 :حدیث نمبر
شمائل ترمذي
بَابُ مَا جَاءَ فِي صِفَةِ إِدَامِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سالن کا بیان
نفلی روزہ عذر کی وجہ سے توڑا جا سکتا ہے
حدیث نمبر: 181
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
حدثنا محمود بن غيلان قال: حدثنا بشر بن السري، عن سفيان، عن طلحة بن يحيى، عن عائشة بنت طلحة، عن عائشة، ام المؤمنين قالت: كان النبي صلى الله عليه وسلم ياتيني فيقول: «اعندك غداء؟» فاقول: لا. قالت: فيقول: «إني صائم» . قالت: فاتاني يوما، فقلت: يا رسول الله، إنه اهديت لنا هدية قال: «وما هي؟» قلت: حيس قال: «اما إني اصبحت صائما» قالت: ثم اكلحَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ قَالَ: حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ السَّرِيِّ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ طَلْحَةَ بْنِ يَحْيَى، عَنْ عَائِشَةَ بِنْتِ طَلْحَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ قَالَتْ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْتِينِي فَيَقُولُ: «أَعِنْدَكِ غَدَاءٌ؟» فَأَقُولُ: لَا. قَالَتْ: فَيَقُولُ: «إِنِّي صَائِمٌ» . قَالَتْ: فَأَتَانِي يَوْمًا، فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّهُ أُهْدِيَتْ لَنَا هَدِيَّةٌ قَالَ: «وَمَا هِيَ؟» قُلْتُ: حَيْسٌ قَالَ: «أَمَا إِنِّي أَصْبَحْتُ صَائِمًا» قَالَتْ: ثُمَّ أَكَلَ
ام المؤمنین سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے وہ فرماتی ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس تشریف لاتے اور فرماتے: کیا تمہارے پاس صبح کے وقت کا کھانا ہے؟ تو (اگر) میں کہتی: نہیں، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے: میں روزہ سے ہوں۔ فرماتی ہیں: ایک دن میرے پاس کچھ آیا تو میں نے کہا: یا رسول اللہ! میرے پاس ایک ہدیہ آیا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: کیا ہے؟ میں نے عرض کیا: حیس (‏‏‏‏پنیر اور خشک کھجوروں کا حلوہ) ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں صبح سے روزہ سے تھا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے تناول فرمایا۔

تخریج الحدیث: «صحيح» :
«سنن ترمذي:734 وقال: هذا حديث حسن. صحيح مسلم: 1154، ترقيم دار السلام: 2714 - 2715. سنن ابي داود: 2455 من طرق عن طلحة بن يحييٰ به»

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.