الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

شمائل ترمذي کل احادیث 417 :حدیث نمبر
شمائل ترمذي
بَابُ مَا جَاءَ فِي صِفَةِ إِدَامِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سالن کا بیان
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو ثفل پسند تھا
حدیث نمبر: 183
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
حدثنا عبد الله بن عبد الرحمن قال: حدثنا سعيد بن سليمان، عن عباد بن العوام، عن حميد، عن انس: «ان رسول الله صلى الله عليه وسلم كان يعجبه الثفل» قال عبد الله: «يعني ما بقي من الطعام» حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ: حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ سُلَيْمَانَ، عَنْ عَبَّادِ بْنِ الْعَوَّامِ، عَنْ حُمَيْدٍ، عَنْ أَنَسٍ: «أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُعْجِبُهُ الثُّفْلُ» قَالَ عَبْدُ اللَّهِ: «يَعْنِي مَا بَقِيَ مِنَ الطَّعَامِ»
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو باقی ماندہ (کھانا) بڑا پسند تھا۔ امام ترمذی کے شیخ عبداللہ بن عبدالرحمان فرماتے ہیں باقی ماندہ سے مراد کھانے سے جو بچا ہوا ہو۔

تخریج الحدیث: «صحيح» :
«المستدرك (155/4.116 ح 711) وصححه الذهبي. مسند احمد (220/3 ح 1300). شعب الايمان للبيهقي (5924، نسخه محققه: 5524). المختارة للضياء المقدسي (2012)»
اس میں کوئی شک نہیں کہ امام حمید الطّویل مدلس تھے، لیکن ان کے شاگرد امام شعبہ نے فرمایا: ” «لم يسمع حميد من انس الا الربعة وعشرين حديثا، والباقي سمعها او اثبته فيها ثابت» حمید نے انس رضی اللہ عنہ سے صرف چوبیس (24) حدیثیں سنیں اور باقی ثابت (البنانی) سے سنیں یا انہوں نے سمجھایا۔ [تاريخ ابن معين، رواية الدوري: 4582 و سنده صحيح]
یہ قول ذکر کر کے حافظ علائی نے فرمایا: پس اس لحاظ سے یہ روایتیں مرسل بنتی ہیں، جن کا واسطہ معلوم ہو چکا ہے اور وہ (واسطہ ثابت البنانی) ثقہ حجت تھے۔ [جامع التحصيل ص 168، رقم 144]
امام حمید کے بھانجے اور شاگرد امام حماد بن سلمہ نے فرمایا: «عامة ما يروي حميد عن انس سمعه من ثابت» حمید نے انس رضی اللہ عنہ سے جو عام روایتیں بیان کیں، وہ انھوں نے ثابت سے سنی تھیں۔ [الجعديات للبغوي: 1469، وسنده حسن، دوسرا نسخه: 1519]
حافظ ابن حبان نے فرمایا: «وكان يدلس، سمع من انس بن مالك ثمانية عشر حديثا وسمع الباقي من فدلس عنه» اور وہ (حمید الطّویل) تدلیس کرتے تھے، انہوں نے انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے اٹھارہ حدیثیں سنیں اور باقی ثابت (البنانی) سے سنیں، پھر ان سے تدلیس کر دی۔ [كتاب الثقات 148/4]
امام ابن عدی نے فرمایا: اور انھوں نے باقی (تمام) روایات ثابت (البنانی) سے سنیں، وہ انہوں نے انس رضی اللہ عنہ سے بیان کیں۔ [الكامل 684/2، دوسرا نسخه 67/3]
ثابت ہوا کہ حمید اور سیدنا انس رضی اللہ عنہ کے درمیان تمام مدلس روایات کا واسطہ ثابت البنانی (ثقہ راوی) تھے، لہٰذا حمید کی انس رضی اللہ عنہ سے عن والی روایت بھی صیح ہے۔
تنبیہ: اس سلسلے میں راقم الحروف کا اپنی تمام سابقہ عبارات سے رجوع کا اعلان ہے۔

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.