الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

الادب المفرد کل احادیث 1322 :حدیث نمبر
الادب المفرد
كِتَابُ
كتاب
87. بَابُ الْخَادِمِ يُذْنِبُ
غلام یا باندی سے گناہ ہو جائے تو کیا کرے
حدیث نمبر: 166
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا احمد بن محمد، حدثنا داود بن عبد الرحمن قال‏:‏ سمعت إسماعيل، عن عاصم بن لقيط بن صبرة، عن ابيه قال‏:‏ انتهيت إلى النبي صلى الله عليه وسلم، ودفع الراعي في المراح سخلة، فقال النبي صلى الله عليه وسلم:‏ ”لا تحسبن، ولم يقل‏:‏ لا تحسبن إن لنا غنما مئة لا نريد ان تزيد، فإذا جاء الراعي بسخلة ذبحنا مكانها شاة“، فكان فيما قال‏:‏ ”لا تضرب ظعينتك كضربك امتك، وإذا استنشقت فبالغ، إلا ان تكون صائما‏.‏“حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ‏:‏ سَمِعْتُ إِسْمَاعِيلَ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ لَقِيطِ بْنِ صَبِرَةَ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ‏:‏ انْتَهَيْتُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَدَفَعَ الرَّاعِي فِي الْمُرَاحِ سَخْلَةً، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏ ”لاَ تَحْسِبَنَّ، وَلَمْ يَقُلْ‏:‏ لاَ تَحْسَبَنَّ إِنَّ لَنَا غَنَمًا مِئَةً لاَ نُرِيدُ أَنْ تَزِيدَ، فَإِذَا جَاءَ الرَّاعِي بِسَخْلَةٍ ذَبَحْنَا مَكَانَهَا شَاةً“، فَكَانَ فِيمَا قَالَ‏:‏ ”لاَ تَضْرِبْ ظَعِينَتَكَ كَضَرْبِكَ أَمَتَكَ، وَإِذَا اسْتَنْشَقْتَ فَبَالِغْ، إِلاَّ أَنْ تَكُونَ صَائِمًا‏.‏“
سیدنا لقیط بن صبرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا۔ اور چرواہے نے بکری کا ایک بچہ باڑے میں داخل کیا۔ (آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک بکری ذبح کرنے کا حکم دیا) اور فرمایا: تم کچھ خیال نہ کرنا۔ ہماری سو بکریاں ہیں، ہم انہیں سو سے نہیں بڑھنے دیتے۔ جب چرواہا کوئی نیا پیدا شده بچہ لاتا ہے تو ہم اس کی جگہ ایک بکری ذبح کر لیتے ہیں۔ اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جو باتیں ارشاد فرمائیں ان میں یہ بھی تھا: اپنی بیوی کو لونڈی کی طرح نہ مارو، اور وضو کرتے وقت ناک میں پانی چڑھاتے ہوئے خوب مبالغہ کرو الّا یہ کہ تم روزے سے ہو (تو پھر مبالغہ نہ کرو)۔

تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه أبوداؤد، الطهارة، باب فى الاستنشار: 142 - أخرجه الحاكم فى المستدرك: 148/1 و وافقه الذهبي»

قال الشيخ الألباني: صحيح

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.