الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

الادب المفرد کل احادیث 1322 :حدیث نمبر
الادب المفرد
كِتَابُ
كتاب
84. بَابُ بَيْعِ الْخَادِمِ مِنَ الأعْرَابِ
غلام یا باندی کو گنواروں کے ہاتھ فروخت کرنا
حدیث نمبر: 162
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا سليمان بن حرب، قال‏:‏ حدثنا حماد بن زيد، عن يحيى بن سعيد، عن ابن عمرة، عن عمرة، ان عائشة رضي الله عنها دبرت امة لها، فاشتكت عائشة، فسال بنو اخيها طبيبا من الزط، فقال‏:‏ إنكم تخبروني عن امراة مسحورة، سحرتها امة لها، فاخبرت عائشة، قالت‏:‏ سحرتيني‏؟‏ فقالت‏:‏ نعم، فقالت‏:‏ ولم‏؟‏ لا تنجين ابدا، ثم قالت‏:‏ بيعوها من شر العرب ملكة‏.‏حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنِ ابْنِ عَمْرَةَ، عَنْ عَمْرَةَ، أَنَّ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا دَبَّرَتْ أَمَةً لَهَا، فَاشْتَكَتْ عَائِشَةُ، فَسَأَلَ بَنُو أَخِيهَا طَبِيبًا مِنَ الزُّطِّ، فَقَالَ‏:‏ إِنَّكُمْ تُخْبِرُونِي عَنِ امْرَأَةٍ مَسْحُورَةٍ، سَحَرَتْهَا أَمَةٌ لَهَا، فَأُخْبِرَتْ عَائِشَةُ، قَالَتْ‏:‏ سَحَرْتِينِي‏؟‏ فَقَالَتْ‏:‏ نَعَمْ، فَقَالَتْ‏:‏ وَلِمَ‏؟‏ لاَ تَنْجَيْنَ أَبَدًا، ثُمَّ قَالَتْ‏:‏ بِيعُوهَا مِنْ شَرِّ الْعَرَبِ مَلَكَةً‏.‏
سیده عمرة انصاریہ سے روایت ہے کہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے اپنی ایک لونڈی کو مدبر کر دیا۔ بعد ازاں سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیمار پڑ گئیں تو ان کے بھتیجوں نے ایک عجمی طبیب سے دریافت کیا (کہ انہیں اس طرح تکلیف ہے)، اس نے کہا کہ تم جس عورت کی بات کرتے ہو وہ تو سحر زدہ ہے، جس پر اس کی لونڈی نے جادو کیا ہے۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کو بتایا گیا تو انہوں نے اس لونڈی سے پوچھا: تو نے مجھ پر جادو کیا ہے؟ تو اس نے کہا: ہاں! سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے پوچھا: تو نے ایسا کیوں کیا؟ اب تو غلامی سے کبھی نجات نہیں پائے گی، پھر فرمایا: اسے عرب کے اس قبیلے کے ہاتھ فروخت کر دو جن کا سلوک غلاموں کے ساتھ سب سے برا ہو۔

تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه مالك فى الموطأ رواية أبى مصعب: 2782 و أحمد: 24126 و عبدالرزاق: 140/6 و الحاكم: 219/4 و البيهقي فى الكبريٰ: 236/8»

قال الشيخ الألباني: صحيح

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.