الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَابُ كتاب 99. بَابُ نَفَقَةُ الرَّجُلِ عَلَى عَبْدِهِ وَخَادِمِهِ صَدَقَةٌ کسی شخص کا اپنے غلام اور خادم پر خرچ کرنا صدقہ ہے
سیدنا مقدام رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ”جو تم خود کھاؤ وہ تمہارے لیے صدقہ ہے، اور جو تم اپنے بیوی بچوں اور خدمت گزاروں کو کھلاؤ وہ بھی صدقہ ہے۔“
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه أحمد: 17191 و ابن ماجة: 2138 - الصحيحة: 452»
قال الشيخ الألباني: صحيح
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ اللہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بہترین صدقہ وہ ہے جو غنی کو باقی رکھے، اور اوپر والا (دینے والا) ہاتھ نیچے والے ہاتھ سے بہتر ہے، اور ان سے خرچ کی ابتدا کرو جن کی کفالت تمہارے ذمے ہے۔ تمہاری بیوی کہے گی: مجھ پر خرچ کر یا مجھے طلاق دے، اور تیرا غلام کہے گا: مجھ پر خرچ کرو یا مجھے بیچ دو، اور تیرا لڑکا کہے گا: ہمیں کس کے سپرد کرتے ہو.“
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه البخاري، كتاب النفقات، باب وجوب النفقة على الأهل و العيال: 5355 و أبوداؤد: 1676 و النسائي: 2534 - الإرواء: 834»
قال الشيخ الألباني: صحيح
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے صدقہ کرنے کا حکم دیا تو ایک شخص نے عرض کیا: میرے پاس ایک دینار ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اسے اپنی ذات پر خرچ کرو۔“ اس نے کہا: میرے پاس ایک اور بھی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:”اسے اپنی بیوی پر خرچ کرو۔“ اس نے کہا: میرے پاس ایک اور بھی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وہ اپنے خادم پر خرچ کرو، پھر تم اپنے بارے میں بہتر جانتے ہو۔“
تخریج الحدیث: «حسن: أخرجه أبوداؤد، كتاب الزكاة، باب فى صلة الرحم: 1691 و النسائي: 2535 - أحمد: 251/2، 471 و صححه ابن حبان، ح: 828 و الحاكم على شرط مسلم: 415/1 و وافقه الذهبي»
قال الشيخ الألباني: حسن
|