الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الاستئذان
کتاب الاستئذان کے بارے میں
42. باب مَا يَقُولُ عِنْدَ الصُّعُودِ وَالْهُبُوطِ:
مسافر اوپر چڑھتے اور نیچے اترتے وقت کیا کہے؟
حدیث نمبر: 2709
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا احمد بن عبد الله، حدثنا ابو زبيد، عن حصين، عن سالم، عن جابر، قال: "كنا إذا صعدنا، كبرنا، وإذا هبطنا، سبحنا".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا أَبُو زُبَيْدٍ، عَنْ حُصَيْنٍ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: "كُنَّا إِذَا صَعِدْنَا، كَبَّرْنَا، وَإِذَا هَبَطْنَا، سَبَّحْنَا".
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے۔ انہوں نے کہا: ہم جب اونچائی پر چڑھتے تو اللہ اکبر کہتے اور جب نیچے اترتے تو سبحان اللہ کہتے تھے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأبو زبيد هو: عبثر بن القاسم، [مكتبه الشامله نمبر: 2716]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [بخاري 2993، 2994]، [ابن خزيمه 2562] و [أحمد بسند ضعيف 333/3]۔ اور ابوزبید کا نام عبثر بن القاسم ہے۔

وضاحت:
(تشریح حدیث 2708)
کسی بھی صحابی کا یہ کہنا کہ ہم ایسا کرتے تھے مرفوع کا درجہ رکھتا ہے، لہٰذا چڑھائی چڑھتے ہوئے اللہ اکبر کہنا اور اترتے ہوئے سبحان الله کہنا ثابت ہوا۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح وأبو زبيد هو: عبثر بن القاسم

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.