الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الاستئذان
کتاب الاستئذان کے بارے میں
61. باب في تَغْيِيرِ الأَسْمَاءِ:
نام تبدیل کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 2732
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا حجاج بن منهال، حدثنا حماد هو: ابن سلمة، عن عبيد الله، عن نافع، عن ابن عمر: ان ام عاصم كان يقال لها عاصية، "فسماها النبي صلى الله عليه وسلم جميلة".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ هُوَ: ابْنُ سَلَمَةَ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ: أَنَّ أُمَّ عَاصِمٍ كَانَ يُقَالُ لَهَا عَاصِيَةُ، "فَسَمَّاهَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَمِيلَةَ".
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ سیدہ ام عاصم رضی اللہ عنہا جن کا نام عاصیہ (نافرمان) تھا، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کا نام (بدل کر) جمیلہ رکھ دیا۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2739]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 2139]، [ابن ماجه 3733]، [ابن حبان 5819]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 2733
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا مسدد، حدثنا يحيى بن سعيد، حدثنا شعبة، حدثنا عطاء بن ابي ميمونة، عن ابي رافع، عن ابي هريرة، قال: كان اسم زينب، برة، "فسماها النبي صلى الله عليه وسلم زينب".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، حَدَّثَنَا عَطَاءُ بْنُ أَبِي مَيْمُونَةَ، عَنْ أَبِي رَافِعٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قالَ: كَانَ اسْمُ زَيْنَبَ، بَرَّةَ، "فَسَمَّاهَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ زَيْنَبَ".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: سیدہ زینب رضی اللہ عنہا کا نام برۃ (بہت نیکوکار) تھا، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے (بدل کر) زینب رکھ دیا۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2740]»
اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 6192]، [مسلم 2141]، [ابن ماجه 3732]، [ابن حبان 5830]

وضاحت:
(تشریح احادیث 2731 سے 2733)
ان احادیث سے معلوم ہوا کہ وہ نام جن کے معانی اچھے نہ ہوں انہیں بدل دینا چاہیے، جیسے عاصیہ، حزن وغیرہ نام ہیں، اسی طرح وہ نام جن میں تزکیہ یا خودنمائی پائی جائے وہ بھی بدل دیئے جائیں۔
جیسے برہ ہے، لوگ کہتے تھے کہ وہ اپنے آپ کو نیک و اچھی سمجھتی ہیں اس لئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کا نام برہ کے بجائے زینب رکھ دیا۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.