الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

مشكوة المصابيح کل احادیث 6294 :حدیث نمبر
مشكوة المصابيح
كِتَاب الطَّهَارَةِ
طہارت کا بیان
نہانے کی جگہ پیشاب کرنا منع ہے
حدیث نمبر: 353
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وعن عبد الله بن مغفل قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «لا يبولن احدكم في مستحمه ثم يغتسل فيه او يتوضا فيه فإن عامة الوسواس منه» . رواه ابو داود والترمذي والنسائي إلا انهما لم يذكرا: «ثم يغتسل فيه اويتوضا فيه» وَعَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُغَفَّلٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَا يَبُولَنَّ أَحَدُكُمْ فِي مُسْتَحَمِّهِ ثُمَّ يَغْتَسِلُ فِيهِ أَوْ يَتَوَضَّأُ فِيهِ فَإِنَّ عَامَّةَ الْوَسْوَاسِ مِنْهُ» . رَوَاهُ أَبُو دَاوُدَ وَالتِّرْمِذِيُّ وَالنَّسَائِيُّ إِلَّا أَنَّهُمَا لم يذكرَا: «ثمَّ يغْتَسل فِيهِ أويتوضأ فِيهِ»
عبداللہ بن مغفل رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تم میں سے کوئی اپنے غسل خانے میں پیشاب نہ کرے، پھر وہ اس میں غسل کرے یا وضو کرے، کیونکہ زیادہ تر وسوسے اسی (پیشاب) سے ہوتے ہیں۔ ابوداؤد، ترمذی، نسائی۔ البتہ ان دونوں نے پھر اس میں غسل کرے یا وضو کرے۔ کے الفاظ ذکر نہیں کیے۔ ضعیف۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«سنده ضعيف، رواه أبو داود (27) و الترمذي (21 وقال: غريب) والنسائي (1/ 34 ح 36) [وابن ماجه: 304]
٭ الحسن البصري مدلس و عنعن و حديث أبي داود (28) يغني عنه.»

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.