الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

مشكوة المصابيح کل احادیث 6294 :حدیث نمبر
مشكوة المصابيح
كتاب القصاص
كتاب القصاص
بدترین مقتول کا بیان
حدیث نمبر: 3554
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وعن ابي غالب راى ابو امامة رؤوسا منصوبة على درج دمشق فقال ابو امامة: «كلاب النار شر قتلى تحت اديم السماء خير قتلى من قتلوه» ثم قرا (يوم تبيض وجوه وتسود وجوه) الآية قيل لابي امامة: انت سمعت من رسول الله صلى الله عليه وسلم؟ قال: لو لم اسمعه إلا مرة او مرتين او ثلاثا حتى عد سبعا ما حدثتكموه. رواه الترمذي وابن ماجه وقال الترمذي: هذا حديث حسن وَعَن أبي غالبٍ رأى أَبُو أُمامةَ رؤوساً مَنْصُوبَةً عَلَى دَرَجِ دِمَشْقَ فَقَالَ أَبُو أُمَامَةَ: «كِلَابُ النَّارِ شَرُّ قَتْلَى تَحْتَ أَدِيمِ السَّمَاءِ خَيْرُ قَتْلَى مَنْ قَتَلُوهُ» ثُمَّ قَرَأَ (يَوْمَ تبيَضُّ وُجوهٌ وتَسوَدُّ وُجوهٌ) الْآيَةَ قِيلَ لِأَبِي أُمَامَةَ: أَنْتَ سَمِعْتُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ قَالَ: لَوْ لَمْ أَسْمَعْهُ إِلَّا مَرَّةً أَوْ مَرَّتَيْنِ أوْ ثَلَاثًا حَتَّى عَدَّ سَبْعًا مَا حَدَّثْتُكُمُوهُ. رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَابْنُ مَاجَهْ وَقَالَ التِّرْمِذِيُّ: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ
ابوغالب سے روایت ہے، ابوامامہ رضی اللہ عنہ نے راہ دمشق پر کچھ سر نصب کیے ہوئے دیکھے تو ابوامامہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: (یہ) جہنم کے کتے ہیں، آسمان تلے یہ بدترین مقتول ہیں، اور انہوں نے جنہیں قتل کیا ہے وہ بہترین مقتول ہیں، پھر انہوں نے یہ آیت تلاوت فرمائی: اس روز بعض چہرے سفید ہوں گے اور بعض چہرے سیاہ ہوں گے۔ ابوامامہ رضی اللہ عنہ سے پوچھا گیا، آپ نے رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے سنا ہے؟ انہوں نے فرمایا: اگر میں نے اسے (بار بار) سات مرتبہ تک نہ سنا ہوتا تو میں اسے تمہیں بیان نہ کرتا۔ ترمذی، ابن ماجہ۔ اور امام ترمذی نے فرمایا: یہ حدیث حسن ہے۔ اسنادہ حسن، رواہ الترمذی و ابن ماجہ۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«إسناده حسن، رواه الترمذي (3000) و ابن ماجه (176)
٭ و للحديث شواھد وھو بھا صحيح.»

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.