الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

مسند الحميدي کل احادیث 1337 :حدیث نمبر
مسند الحميدي
أَحَادِيثُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
سیدنا عبداللہ بن عمر بن خطاب رضی اللہ عنہما سے منقول روایات
حدیث نمبر 688
حدیث نمبر: 688
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
688 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان، قال: ثنا ايوب السختياني، انه سمع سعيد بن جبير، يقول: سالت ابن عمر، فقلت: يا ابا عبد الرحمن رجل لاعن امراته، فقال لي ابن عمر بيده هكذا بإصبعه السبابة والوسطي: «فرق رسول الله صلي الله عليه وسلم بين اخوي بني عجلان» ، وقال: «الله يعلم ان احدكما كاذب، فهل منكما تائب؟» ، قال سفيان:" وكان ايوب حدثناه اولا في مجلس عمرو، ثم حدث عمرو بحديثه هذا، فقال له ايوب: انت يا ابا محمد احسن له حديثا مني"688 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا أَيُّوبُ السِّخْتِيَانِيُّ، أَنَّهُ سَمِعَ سَعِيدَ بْنَ جُبَيْرٍ، يَقُولُ: سَأَلْتُ ابْنَ عُمَرَ، فَقُلْتُ: يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ رَجُلٌ لَاعَنَ امْرَأَتَهُ، فَقَالَ لِي ابْنُ عُمَرَ بِيَدِهِ هَكَذَا بِإِصْبَعِهِ السَّبَّابَةِ وَالْوُسْطَي: «فَرَّقَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَ أَخَوَيِ بَنِي عَجْلَانَ» ، وَقَالَ: «اللَّهُ يَعْلَمُ أَنَّ أَحَدَكُمَا كَاذِبٌ، فَهَلْ مِنْكُمَا تَائِبٌ؟» ، قَالَ سُفْيَانُ:" وَكَانَ أَيُّوبُ حَدَّثَنَاهُ أَوَّلَا فِي مَجْلِسِ عَمْرٍو، ثُمَّ حَدَّثَ عَمْرٌو بِحَدِيثِهِ هَذَا، فَقَالَ لَهُ أَيُّوبُ: أَنْتَ يَا أَبَا مُحَمَّدٍ أَحْسَنُ لَهُ حَدِيثًا مِنِّي"
688- سعید بن جبیر بیان کرتے ہیں: میں نے سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے سوال کیا میں نے کہا:اے ابوعبدالرحمن! کوئی شخص اپنی بیوی کے ساتھ لعان کرسکتا ہے؟ سیدنا تو عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ نے اپنے ہاتھ کے ذریعے اشارہ کیا اس طرح۔انہوں نے اپنی شہادت کی انگلی اور درمیانی انگلی کے ذریعے اشارہ کرتے ہوئے کہا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے بنو عجلان سے تعلق رکھنے والے دومیاں بیوی کے درمیان علیحدگی کروادی تھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا: اللہ تعالیٰ یہ بات جانتا ہے کہ تم دونوں میں سے کوئی ایک جھوٹ بول رہا ہے، تو کیا تم دونوں، توبہ کرو گے؟
سفیان کہتے ہیں: پہلے ایوب نے ہمیں یہ روایت عمرو کی محفل میں سنائی تھی پھر عمرونے ان کی حدیث کے حوالے سے یہ روایت اس طرح بیان کی، تو ایوب نے ان سے کہا:اے ابو محمد! آپ اس روایت کو مجھ سے زیادہ بہتر طورپر بیان کرسکتے ہیں۔


تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 4748، 5306، 5311، 5312، 5313، 5314، 5315، 5349، 5350، 6748، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1493، 1494، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 4286، 4287، 4288، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 3473، 3474، 3475، 3476، 3477، وأبو داود فى «سننه» برقم: 2257، 2258، 2259، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1202، 1203، 3178، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2277، 2278، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 2069، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 15394، 15421، 15422، 15423، 15424، 15435، 15437، 15438، 15449، 15450، 15451، والدارقطني فى «سننه» برقم: 3706، وأحمد فى «مسنده» ، برقم: 405 برقم: 4563»

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.