الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

مسند الحميدي کل احادیث 1337 :حدیث نمبر
مسند الحميدي
أَحَادِيثُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
سیدنا عبداللہ بن عمر بن خطاب رضی اللہ عنہما سے منقول روایات
حدیث نمبر 705
حدیث نمبر: 705
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
705 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان، قال: ثنا محمد بن سوقة، عن محمد بن علي انه سمعه، يقول: كان ابن عمر إذا سمع شيئا لم يزد فيه ولم ينقص منه ولم يجاوزه إلي غيره، ولم يقصر عنه، فحدث عبيد بن عمير وابن عمر جالس، ان النبي صلي الله عليه وسلم قال: «مثل المنافق كمثل الشاة بين الغنمين تنطحها هذه مرة» فقال ابن عمر: «بين الربضين» ، فقيل له: يا ابا عبد الرحمن سواء بين الربيضتين وبين الغنمين،" فابي ابن عمر إلا الربضين705 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا مُحَمَّدُ بْنُ سُوقَةَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِيٍّ أَنَّهُ سَمِعَهُ، يَقُولُ: كَانَ ابْنُ عُمَرَ إِذَا سَمِعَ شَيْئًا لَمْ يَزِدْ فِيهِ وَلَمْ يَنْقُصْ مِنْهُ وَلَمْ يُجَاوِزْهُ إِلَي غَيْرِهِ، وَلَمْ يَقْصُرْ عَنْهُ، فَحَدَّثَ عُبَيْدُ بْنُ عُمَيْرٍ وَابْنُ عُمَرَ جَالِسٌ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَثَلُ الْمُنَافِقِ كَمَثَلِ الشَّاةِ بَيْنَ الْغَنَمَيْنِ تَنْطَحُهَا هَذِهِ مَرَّةً» فَقَالَ ابْنُ عُمَرَ: «بَيْنَ الرَّبْضَيْنِ» ، فَقِيلَ لَهُ: يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ سَوَاءٌ بَيْنَ الرُّبَيْضَتَيْنِ وَبَيْنَ الْغَنَمَيْنِ،" فَأَبَي ابْنُ عُمَرَ إِلَّا الرَّبْضَيْنِ
705- محمد بن علی بیان کرتے ہیں: سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما جب کوئی بات سنتے تھے، تو اس میں کسی لفظ کا اضافہ یا کمی نہیں کرتے تھے، نہ تو وہ ہٹ کر کسی دوسری طرف جاتے تھے اور نہ ہی اس میں کوئی کمی کرتے تھے۔
عبید بن عمر نے ایک حدیث بیان کی سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما وہاں بیٹھے ہوئے تھے۔ (حدیث یہ تھی)
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا ہے: منافق کی مثال اس بکری کی طرح ہے، جو دو ریوڑوں کے درمیان ہوتی ہے کبھی وہ اس میں سینگ مارتی ہے اور بھی اس میں سینگ مارتی ہے۔ تو سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے بتایا: حدیث کے الفاظ ربیضین ہے (یعنی ایسا ر یوڑ جس کے ستھ لس چرواہا بھی ہوتاہے)
حدیث: ان سے کہاگیا: اے ابوعبدالرحمٰن! مطلب تو ایک ہی ہے، ربیضین کے درمیان ہویا غنمین کے درمیان ہو، تو سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے اصرار کیا لفظ ربیضین ہے، جس طرح انہوں نے سنا ہے۔


تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه مسلم فى «صحيحه» برقم: 2784، 2784، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 264، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 6435، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 5052، والدارمي فى «مسنده» برقم: 327، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 4، وأحمد فى «مسنده» ، برقم: 4966 برقم: 5174»

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.