الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

مسند الحميدي کل احادیث 1337 :حدیث نمبر
مسند الحميدي
أَحَادِيثُ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْأَنْصَارِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے منقول روایات
حدیث نمبر 1277
حدیث نمبر: 1278
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
1278 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان، قال: ثنا عمرو بن دينار، قال: سمعت جابر بن عبد الله، يقول: بعثنا رسول الله صلي الله عليه وسلم في ثلاث مائة راكب واميرنا ابو عبيدة بن الجراح نرصد عيرا لقريش، فاصابنا جوع شديد حتي اكلنا الخبط، فسمي ذلك الجيش جيش الخبط، قال: فالقي لنا البحر ونحن بالساحل دابة تسمي العنبر، فاكلنا منها نصف شهر، وايتدمنا به وادهنا بودكه حتي ثابت اجسامنا، قال: فاخذ ابو عبيدة ضلعا من اضلاعه فنصبه، ثم نظر اطول رجل واعظم جمل في الجيش، فامره ان يركب الجمل، ثم يمر تحته، ففعل، فمر تحته، فاتينا النبي صلي الله عليه وسلم، فاخبرناه، فقال: «هل معكم منه شيء؟» ، قلنا: لا1278 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ، قَالَ: سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ، يَقُولُ: بَعَثَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي ثَلَاثِ مِائَةِ رَاكِبٍ وَأَمِيرُنَا أَبُو عُبَيْدَةَ بْنُ الْجَرَّاحِ نَرْصُدُ عِيرًا لِقُرَيْشٍ، فَأَصَابَنَا جُوعٌ شَدِيدٌ حَتَّي أَكَلْنَا الْخَبَطَ، فَسُمِّيَ ذَلِكَ الْجَيْشُ جَيْشَ الْخَبَطِ، قَالَ: فَأَلْقَي لَنَا الْبَحْرُ وَنَحْنُ بِالسَّاحِلِ دَابَّةً تُسَمَّي الْعَنْبَرَ، فَأَكَلْنَا مِنْهَا نِصْفَ شَهْرٍ، وَايْتَدَمْنَا بِهِ وَادَّهَنَّا بَوَدِكِهِ حَتَّي ثَابَتْ أَجْسَامُنَا، قَالَ: فَأَخَذَ أَبُو عُبَيْدَةَ ضِلَعًا مِنْ أَضْلَاعِهِ فَنَصَبَهُ، ثُمَّ نَظَرَ أَطْوَلَ رَجُلٍ وَأَعْظَمَ جَمَلٍ فِي الْجَيْشٍ، فَأَمَرَهُ أَنْ يَرْكَبَ الْجَمَلَ، ثَمَّ يَمُرَّ تَحْتَهُ، فَفَعَلَ، فَمَرَّ تَحْتَهُ، فَأَتَيْنَا النَّبِيَّ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَأَخْبَرْنَاهُ، فَقَالَ: «هَلْ مَعَكُمْ مِنْهُ شَيْءٌ؟» ، قُلْنَا: لَا
1278- سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم تین سو سواروں کو ایک مہم پر بھیجا، ہمارے امیر سیدنا ابوعبیدہ بن جراح رضی اللہ عنہ تھے، ہم قریش کے ایک قافلے کی گھات میں تھے، ہمیں شدید بھوک لاحق ہو گئی، یہاں تک کہ ہم پتے کھانے پر مجبور ہو گئے ا س لیے اس لشکر کا نام پتوں والا لشکر رکھا گیا۔ سیدنا جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: سمندر سے ہمارے سامنے ایک سمندری مخلوق آئی ہم اس وقت ساحل پر موجود تھے اسے عنبر کہا جاتا تھا ہم پندرہ دن تک اس کا گوشت کھاتے رہے، ہم نے اس کے تیل کے ساتھ روٹی کھائی اس کی چربی کو جسم پر ملا یہاں تک کہ ہم موٹے تازے ہو گئے۔ پھر سیدنا ابوعبیدہ رضی اللہ عنہ نے اس کی ایک پسلی کو کھڑا کیا پھر انہوں نے سب سے طویل ترین شخص اور لشکر کے سب سے اونچے اونٹ کا جائزہ لیا، پھر اس شخص کو حکم دیا کہ وہ ا س اونٹ پر سوار ہوا اور اس پسلی کے نیچے سے گزرے تو اس شخص نے ایسا ہی کیا وہ اس کے نیچے سے گزرگیا، ہم نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس بارے میں بتایا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت کیا: کیا تمہارے پاس اس کا کچھ حصہ ہے؟ ہم نے عرض کی: جی نہیں!

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 2483، 2983، 4360، 4361، 4362، 5493، 5494، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1935، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 5259، 5260، 5261، 5262، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 4362، 4363، 4364، 4365، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 4844، 4845، وأبو داود فى «سننه» برقم: 3840، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2475، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2055، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 4159، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 19026، 19027، وأحمد فى «مسنده» برقم: 14477، 14478، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 1786، 1954، 1955، 1956»

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.