الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

مسند الحميدي کل احادیث 1337 :حدیث نمبر
مسند الحميدي
أَحَادِيثُ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْأَنْصَارِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے منقول روایات
حدیث نمبر 1329
حدیث نمبر: 1330
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
1330 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان، قال: ثنا ابن جريج، عن عطاء، عن جابر، قال: قدمنا مكة صبيحة رابعة، فقال النبي صلي الله عليه وسلم: «لو استقبلت من امري ما استدبرت، ما صنعت الذي صنعت» ، قال: «وامر اصحابه ان يحلوا» ، فقالوا: حل ماذا؟ قال: «الحل كل الحل، دخلت العمرة في الحج إلي يوم القيامة» 1330 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا ابْنُ جُرَيْجٍ، عَنْ عَطَاءٍ، عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: قَدِمْنَا مَكَّةَ صَبِيحَةَ رَابِعَةٍ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَوِ اسْتَقْبَلْتُ مِنْ أَمْرِي مَا اسْتَدْبَرْتُ، مَا صَنَعْتُ الَّذِي صَنَعْتُ» ، قَالَ: «وَأَمَرَ أَصْحَابَهُ أَنْ يُحِلُّوا» ، فَقَالُوا: حِلُّ مَاذَا؟ قَالَ: «الْحِلُّ كُلُّ الْحِلِّ، دَخَلَتِ الْعُمْرَةُ فِي الْحَجِّ إِلَي يَوْمِ الْقِيَامَةِ»
1330- سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: ہم ذوالحجہ کی چار تاریخ کی صبح مکہ آگئے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے بعد میں جس چیز کا خیال آیا وہ پہلے آجاتا، تو میں وہ طرز عمل اختیار نہ کرتا، جو میں نے اختیار کیا ہے۔
راوی بیان کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ساتھیوں کو حکم دیا کہ وہ احرام کھول دیں لوگوں نے عرض کی: کس حد تک؟ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مکمل طور پر احرام کھول دو۔ عمرہ قیامت تک کے لیے حج میں داخل ہوگیا ہے۔


تخریج الحدیث: «رجاله ثقات غير أن ابن جريج قد عنعن ولكن الحديث صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 1557، 1568، 1570، 1651، 1785، 2505، 4352، 7230، 7367، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1213، 1214، 1215، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 1457، 3791، 3796، 3813، 3819، 3842، 3878، 3886، 3914، 3919، 3921، 3924، 3943، 3944، 4004، 4006، 4018، 4020، 6322، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 1677، 1697، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 1810، 1852، 1882، 1897، 1944، 2012، 2027»

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.