الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَابُ الطَّهَارَةِ کتاب: طہارت کے بیان میں 4. بَابُ مَا لَا يَجِبُ فِيْهِ الْوُضُوْءِ جن امور سے وضو لازم نہیں آتا ان کا بیان
حضرت ابراہیم بن عبدالرحمٰن کی ام ولد نے پوچھا اُم المؤمنین سیّدہ اُم سلمہ رضی اللہ عنہا سے کہ میرا دامن نیچا اور لمبا رہتا ہے، اور ناپاک جگہ میں چلنے کا اتفاق ہوتا ہے، تو کہا سیّدہ اُم سلمہ رضی اللہ عنہا نے: فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے: ”پاک کرتا ہے اس کو جو بعد اس کے ہے۔“
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه أبو داود فى «سننه» برقم: 383، والترمذي فى «جامعه» برقم: 143، والدارمي فى «مسنده» برقم: 769، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 531، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 4168، وأحمد فى «مسنده» برقم: 27131، 27328، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 6925، 6981، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 620، والطبراني فى «الكبير» برقم: 845، 846، شركة الحروف نمبر: 41، فواد عبدالباقي نمبر: 2 - كِتَابُ الطَّهَارَةِ-ح: 16»
قال يحيى: وسئل مالك، عن رجل قلس طعاما، هل عليه وضوء؟ فقال: ليس عليه وضوء وليتمضمض من ذلك وليغسل فاه امام مالک رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ میں نے ربیعہ بن ابی عبدالرحمٰن کو دیکھا، کئی مرتبہ انہوں نے قے کی پانی کی اور وہ مسجد میں تھے، پھر وضو نہ کیا اور نماز پڑھ لی۔
امام مالک رحمہ اللہ سے پوچھا گیا کہ جس نے ادکا کھانے کو کیا اس پر وضو ہے؟ کہا: اس پر وضو نہیں ہے، بلکہ کلی کر ڈالے اور منہ دھو لے۔ تخریج الحدیث: «مقطوع صحيح، وأخرجه مالك فى «الموطأ» برقم: 45، انفرد به المصنف من هذا الطريق، شركة الحروف نمبر: 42، فواد عبدالباقي نمبر: 2 - كِتَابُ الطَّهَارَةِ-ح: 17»
قال يحيى: وسئل مالك، هل في القيء وضوء؟ قال: لا، ولكن ليتمضمض من ذلك وليغسل فاه وليس عليه وضوء حضرت نافع سے روایت ہے کہ سیّدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے خوشبو لگائی سیّدنا سعید بن زید رضی اللہ عنہ کے بچے کو جو میت تھا، اور اٹھایا اس کو، پھر مسجد میں آئے اور نماز پڑھی اور وضو نہ کیا۔
امام مالک رحمہ اللہ سے پوچھا گیا کہ قے میں وضو ہے یا نہیں؟ کہا: وضو نہیں ہے مگر کلی کرے اور منہ دھو ڈالے۔ تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 1491، 6809، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 6115، 6116، شركة الحروف نمبر: 43، فواد عبدالباقي نمبر: 2 - كِتَابُ الطَّهَارَةِ-ح: 18»
|