الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

موطا امام مالك رواية يحييٰ کل احادیث 1852 :حدیث نمبر
موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الرَّهْنِ
کتاب: گروی رکھنے کے بیان میں
27. بَابُ الِاعْتِصَارِ فِي الصَّدَقَةِ
صدقہ میں رجوع کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 1456Q1
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
قال مالك: الامر عندنا الذي لا اختلاف فيه، ان كل من تصدق على ابنه بصدقة قبضها الابن. او كان في حجر ابيه فاشهد له على صدقته. فليس له ان يعتصر شيئا من ذلك. لانه لا يرجع في شيء من الصدقة.
قَالَ مَالِكٌ: الْأَمْرُ عِنْدَنَا الَّذِي لَا اخْتِلَافَ فِيهِ، أَنَّ كُلَّ مَنْ تَصَدَّقَ عَلَى ابْنِهِ بِصَدَقَةٍ قَبَضَهَا الِابْنُ. أَوْ كَانَ فِي حَجْرِ أَبِيهِ فَأَشْهَدَ لَهُ عَلَى صَدَقَتِهِ. فَلَيْسَ لَهُ أَنْ يَعْتَصِرَ شَيْئًا مِنْ ذَلِكَ. لِأَنَّهُ لَا يَرْجِعُ فِي شَيْءٍ مِنَ الصَّدَقَةِ.
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ ہمارے نزدیک اس میں کچھ اختلاف نہیں ہے، باپ اگر اپنے بیٹے کو کچھ صدقہ کے طور پر دے تو بیٹا اس کو اپنے قبضے میں کر لے۔ یا بیٹا صغیر سن ہو، خود باپ کی گود میں ہو، اور وہ صدقہ پر گواہ کر دے، تو اب باپ کو اس میں رجوع کرنا درست نہیں، کیونکہ کسی صدقہ میں رجوع درست نہیں۔

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 36 - كِتَابُ الْأَقْضِيَةِ-ح:42ق»
حدیث نمبر: 1456Q2
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
قال مالك: الامر المجتمع عليه عندنا فيمن نحل ولده نحلا، او اعطاه عطاء ليس بصدقة. إن له ان يعتصر ذلك. ما لم يستحدث الولد دينا يداينه الناس به. ويامنونه عليه. من اجل ذلك العطاء الذي اعطاه ابوه. فليس لابيه ان يعتصر من ذلك شيئا، بعد ان تكون عليه الديون.
قَالَ مَالِكٌ: الْأَمْرُ الْمُجْتَمَعُ عَلَيْهِ عِنْدَنَا فِيمَنْ نَحَلَ وَلَدَهُ نُحْلًا، أَوْ أَعْطَاهُ عَطَاءً لَيْسَ بِصَدَقَةٍ. إِنَّ لَهُ أَنْ يَعْتَصِرَ ذَلِكَ. مَا لَمْ يَسْتَحْدِثِ الْوَلَدُ دَيْنًا يُدَايِنُهُ النَّاسُ بِهِ. وَيَأْمَنُونَهُ عَلَيْهِ. مِنْ أَجْلِ ذَلِكَ الْعَطَاءِ الَّذِي أَعْطَاهُ أَبُوهُ. فَلَيْسَ لِأَبِيهِ أَنْ يَعْتَصِرَ مِنْ ذَلِكَ شَيْئًا، بَعْدَ أَنْ تَكُونَ عَلَيْهِ الدُّيُونُ.
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ ہمارے نزدیک یہ حکم اجماع ہے کہ اگر کوئی شخص اپنے بیٹے کو کوئی چیز محبت کی وجہ سے دے، نہ کہ صدقہ کے طور پر، تو وہ اس میں رجوع کرسکتا ہے، جب تک کہ بیٹا اس جائداد کے اعتماد پر معاملہ نہ کرنے لگے، اور لوگ اس کو اس جائداد کے بھروسے پر قرض نہ دیں، لیکن جب ایسا ہو جائے تو پھر رجوع نہیں کرسکتا۔

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 36 - كِتَابُ الْأَقْضِيَةِ-ح:42ق»
حدیث نمبر: 1456Q3
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
قال مالك: او يعطي الرجل ابنه او ابنته. فتنكح المراة الرجل. وإنما تنكحه لغناه. وللمال الذي اعطاه ابوه. فيريد ان يعتصر ذلك الاب. او يتزوج الرجل المراة قد نحلها ابوها النحل. إنما يتزوجها ويرفع في صداقها لغناها ومالها. وما اعطاها ابوها. ثم يقول الاب: انا اعتصر ذلك. فليس له ان يعتصر من ابنه ولا من ابنته شيئا من ذلك. إذا كان على ما وصفت لك. قَالَ مَالِكٌ: أَوْ يُعْطِي الرَّجُلُ ابْنَهُ أَوِ ابْنَتَهُ. فَتَنْكِحُ الْمَرْأَةُ الرَّجُلَ. وَإِنَّمَا تَنْكِحُهُ لِغِنَاهُ. وَلِلْمَالِ الَّذِي أَعْطَاهُ أَبُوهُ. فَيُرِيدُ أَنْ يَعْتَصِرَ ذَلِكَ الْأَبُ. أَوْ يَتَزَوَّجُ الرَّجُلُ الْمَرْأَةَ قَدْ نَحَلَهَا أَبُوهَا النُّحْلَ. إِنَّمَا يَتَزَوَّجُهَا وَيَرْفَعُ فِي صِدَاقِهَا لِغِنَاهَا وَمَالِهَا. وَمَا أَعْطَاهَا أَبُوهَا. ثُمَّ يَقُولُ الْأَبُ: أَنَا أَعْتَصِرُ ذَلِكَ. فَلَيْسَ لَهُ أَنْ يَعْتَصِرَ مِنِ ابْنِهِ وَلَا مِنِ ابْنَتِهِ شَيْئًا مِنْ ذَلِكَ. إِذَا كَانَ عَلَى مَا وَصَفْتُ لَكَ.
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ اگر کوئی شخص اپنے بیٹے کو ہبہ کرے اور کوئی عورت اس بیٹے سے اس واسطے نکاح کرے کہ جائداد ہبہ میں پاکر غنی (مالدار) ہو گیا ہے، یا کوئی شخص اپنی بیٹی کو ہبہ کرے، پھر اس سے کوئی مرد نکاح کرے اس جائداد کے خیال سے، تو اب باپ رجوع نہیں کر سکتا۔

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 36 - كِتَابُ الْأَقْضِيَةِ-ح:42ق»

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.