الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

موطا امام مالك رواية يحييٰ کل احادیث 1852 :حدیث نمبر
موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الرَّهْنِ
کتاب: گروی رکھنے کے بیان میں
37. بَابُ الْوَصِيَّةِ لِلْوَارِثِ وَالْحِيَازَةِ
وارث کے واسطے وصیت کا بیان اور وارث کو کچھ مال دئیے جانے کا بیان
حدیث نمبر: 1472Q5
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
قال مالك: في هذه الآية إنها منسوخة. قول اللٰه تبارك وتعالى: ﴿إذا حضر احدكم الموت إن ترك خيرا الوصية للوالدين والاقربين﴾ [البقرة: 180] نسخها ما نزل من قسمة الفرائض في كتاب اللٰه عز وجل.
قَالَ مَالِكٌ: فِي هَذِهِ الْآيَةِ إِنَّهَا مَنْسُوخَةٌ. قَوْلُ اللّٰهِ تَبَارَكَ وَتَعَالَى: ﴿إِذَا حَضَرَ أَحَدَكُمُ الْمَوْتُ إِنْ تَرَكَ خَيْرًا الْوَصِيَّةُ لِلْوَالِدَيْنِ وَالْأَقْرَبِينَ﴾ [البقرة: 180] نَسَخَهَا مَا نَزَلَ مِنْ قِسْمَةِ الْفَرَائِضِ فِي كِتَابِ اللّٰهِ عَزَّ وَجَلَّ.
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ یہ جو آیت ہے: «﴿إِذَا حَضَرَ أَحَدَكُمُ الْمَوْتُ إِن تَرَكَ خَيْرًا الْوَصِيَّةُ لِلْوَالِدَيْنِ وَالْأَقْرَبِينَ بِالْمَعْرُوفِ﴾» یعنی: جب تم میں سے کسی کو موت آنے لگے اور مال چھوڑ جائے تو وصیت کرے والدین اور ناطے والوں کے واسطے۔ یہ آیت منسوخ ہے آیاتِ میراث سے جن میں اللہ نے ہر ایک کا حصّہ مقرر کردیا۔

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 37 - كِتَابُ الْوَصِيَّةِ-ح: 4ق2»
حدیث نمبر: 1472Q6
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
قال مالك: السنة الثابتة عندنا التي لا اختلاف فيها. انه لا تجوز وصية لوارث. إلا ان يجيز له ذلك ورثة الميت وانه إن اجاز له بعضهم. وابى بعض. جاز له حق من اجاز منهم. ومن ابى، اخذ حقه من ذلك.
قَالَ مَالِكٌ: السُّنَّةُ الثَّابِتَةُ عِنْدَنَا الَّتِي لَا اخْتِلَافَ فِيهَا. أَنَّهُ لَا تَجُوزُ وَصِيَّةٌ لِوَارِثٍ. إِلَّا أَنْ يُجِيزَ لَهُ ذَلِكَ وَرَثَةُ الْمَيِّتِ وَأَنَّهُ إِنْ أَجَازَ لَهُ بَعْضُهُمْ. وَأَبَى بَعْضٌ. جَازَ لَهُ حَقُّ مَنْ أَجَازَ مِنْهُمْ. وَمَنْ أَبَى، أَخَذَ حَقَّهُ مِنْ ذَلِكَ.
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ ہمارے نزدیک وارث کے واسطے وصیت درست نہیں ہے۔ مگر جب اور ورثاء اجازت دیں، اور اگر بعض ورثاء اجازت دیں اور بعض نہ دیں تو جو اجازت دیں گے ان کے حصّے میں سے وصیت ادا کی جائے گی۔

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 37 - كِتَابُ الْوَصِيَّةِ-ح: 4ق2»
حدیث نمبر: 1472Q7
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
قال مالك في المريض الذي يوصي فيستاذن ورثته في وصيته وهو مريض: ليس له من ماله إلا ثلثه. فياذنون له ان يوصي لبعض ورثته باكثر من ثلثه. إنه ليس لهم ان يرجعوا في ذلك. ولو جاز ذلك لهم، صنع كل وارث ذلك فإذا هلك الموصي، اخذوا ذلك لانفسهم ومنعوه الوصية في ثلثه، وما اذن له به في ماله. قال: فاما ان يستاذن ورثته في وصية يوصي بها لوارث في صحته، فياذنون له. فإن ذلك لا يلزمهم. ولورثته ان يردوا ذلك إن شاءوا. وذلك ان الرجل إذا كان صحيحا كان احق بجميع ماله. يصنع فيه ما شاء إن شاء ان يخرج من جميعه، خرج فيتصدق به. او يعطيه من شاء وإنما يكون استئذانه ورثته جائزا على الورثة. إذا اذنوا له حين يحجب عنه ماله، ولا يجوز له شيء إلا في ثلثه. وحين هم احق بثلثي ماله منه. فذلك حين يجوز عليهم امرهم وما اذنوا له به. فإن سال بعض ورثته ان يهب له ميراثه حين تحضره الوفاة فيفعل. ثم لا يقضي فيه الهالك شيئا. فإنه رد على من وهبه إلا ان يقول له الميت: فلان، لبعض ورثته ضعيف، وقد احببت ان تهب له ميراثك فاعطاه إياه فإن ذلك جائز إذا سماه الميت له. قال: وإن وهب له ميراثه. ثم انفذ الهالك بعضه وبقي بعض فهو رد على الذي وهب يرجع إليه ما بقي بعد وفاة الذي اعطيه.
قَالَ مَالِكٌ فِي الْمَرِيضِ الَّذِي يُوصِي فَيَسْتَأْذِنُ وَرَثَتَهُ فِي وَصِيَّتِهِ وَهُوَ مَرِيضٌ: لَيْسَ لَهُ مِنْ مَالِهِ إِلَّا ثُلُثُهُ. فَيَأْذَنُونَ لَهُ أَنْ يُوصِيَ لِبَعْضِ وَرَثَتِهِ بِأَكْثَرَ مِنْ ثُلُثِهِ. إِنَّهُ لَيْسَ لَهُمْ أَنْ يَرْجِعُوا فِي ذَلِكَ. وَلَوْ جَازَ ذَلِكَ لَهُمْ، صَنَعَ كُلُّ وَارِثٍ ذَلِكَ فَإِذَا هَلَكَ الْمُوصِي، أَخَذُوا ذَلِكَ لِأَنْفُسِهِمْ وَمَنَعُوهُ الْوَصِيَّةَ فِي ثُلُثِهِ، وَمَا أُذِنَ لَهُ بِهِ فِي مَالِهِ. قَالَ: فَأَمَّا أَنْ يَسْتَأْذِنَ وَرَثَتَهُ فِي وَصِيَّةٍ يُوصِي بِهَا لِوَارِثٍ فِي صِحَّتِهِ، فَيَأْذَنُونَ لَهُ. فَإِنَّ ذَلِكَ لَا يَلْزَمُهُمْ. وَلِوَرَثَتِهِ أَنْ يَرُدُّوا ذَلِكَ إِنْ شَاءُوا. وَذَلِكَ أَنَّ الرَّجُلَ إِذَا كَانَ صَحِيحًا كَانَ أَحَقَّ بِجَمِيعِ مَالِهِ. يَصْنَعُ فِيهِ مَا شَاءَ إِنْ شَاءَ أَنْ يَخْرُجَ مِنْ جَمِيعِهِ، خَرَجَ فَيَتَصَدَّقُ بِهِ. أَوْ يُعْطِيهِ مَنْ شَاءَ وَإِنَّمَا يَكُونُ اسْتِئْذَانُهُ وَرَثَتَهُ جَائِزًا عَلَى الْوَرَثَةِ. إِذَا أَذِنُوا لَهُ حِينَ يُحْجَبُ عَنْهُ مَالُهُ، وَلَا يَجُوزُ لَهُ شَيْءٌ إِلَّا فِي ثُلُثِهِ. وَحِينَ هُمْ أَحَقُّ بِثُلُثَيْ مَالِهِ مِنْهُ. فَذَلِكَ حِينَ يَجُوزُ عَلَيْهِمْ أَمْرُهُمْ وَمَا أَذِنُوا لَهُ بِهِ. فَإِنْ سَأَلَ بَعْضُ وَرَثَتِهِ أَنْ يَهَبَ لَهُ مِيرَاثَهُ حِينَ تَحْضُرُهُ الْوَفَاةُ فَيَفْعَلُ. ثُمَّ لَا يَقْضِي فِيهِ الْهَالِكُ شَيْئًا. فَإِنَّهُ رَدٌّ عَلَى مَنْ وَهَبَهُ إِلَّا أَنْ يَقُولَ لَهُ الْمَيِّتُ: فُلَانٌ، لِبَعْضِ وَرَثَتِهِ ضَعِيفٌ، وَقَدْ أَحْبَبْتُ أَنْ تَهَبَ لَهُ مِيرَاثَكَ فَأَعْطَاهُ إِيَّاهُ فَإِنَّ ذَلِكَ جَائِزٌ إِذَا سَمَّاهُ الْمَيِّتُ لَهُ. قَالَ: وَإِنْ وَهَبَ لَهُ مِيرَاثَهُ. ثُمَّ أَنْفَذَ الْهَالِكُ بَعْضَهُ وَبَقِيَ بَعْضٌ فَهُوَ رَدٌّ عَلَى الَّذِي وَهَبَ يَرْجِعُ إِلَيْهِ مَا بَقِيَ بَعْدَ وَفَاةِ الَّذِي أُعْطِيَهُ.
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ جو شخص بیمار ہو وہ اپنے وارثوں سے اجازت چاہے تہائی سے زیادہ وصیت کرنے کی، اور وارث اجازت دیں اس بات کی کہ تہائی سے زیادہ کسی وارث کے لیے وصیت کرے، تو پھر ان وارثوں کو رجوع کا اختیار نہیں، اگر رجوع درست ہوتا تو ہر وارث یہی کیا کرتا، جب موصی مرجاتا تو مال وصیت آپ لے لیا کرتے، اور اس کی وصیت روک دیتے، البتہ اگر کوئی شخص صحت کی حالت میں اپنے وارثوں سے اجازت چاہے وارث کے واسطے وصیت کرنے کی، اور وہ اجازت دے دے تو اس سے رجوع کر سکتے ہیں، کیونکہ جب آدمی صحیح ہے تو اپنے کل مال میں اختیار رکھتا ہے، چاہے سب صدقہ دے چاہے سب کسی کے حوالے کردے، تو یہ اذن لینا لغو ہوا، اور وارثوں کا اذن دینا بھی اپنے وقت سے پیشتر ہوا، اس واسطے ان کو رجوع درست ہے، بلکہ اذن لینا اس وقت درست ہے جب وہ اپنے مال میں اختیار نہ رکھتا ہو اور تہائی سے زیادہ صرف کرنے پر قادر نہ ہو، اس وقت وارثوں کو دو تہائی کا اختیار ہوگا، وہ اجازت بھی دے سکتے ہیں، اگر مریض نے اپنے وارث سے کہا: تو اپنا حصّہ میراث کا مجھے ہبہ کردے، اس نے ہبہ کردیا، لیکن مریض نے اس میں کچھ تصرف نہیں کیا، یوں ہی مر گیا، تو وہ حصّہ پھر اسی وارث کا ہو جائے گا، البتہ اگر میت یوں کہے ایک وارث سے کہ فلاں وارث بہت ضعیف ہے، تو بھی اپنا حصّہ اس کو ہبہ کردے، اور اگر وہ ہبہ کردے تو درست ہو جائے گا، اگر وارث نے اپنا حصّہ میراث میّت کو ہبہ کر دیا، اس نے کچھ اس میں سے کسی کو دلایا، کچھ بچ رہا، تو جو بچ رہا وہ اسی وارث کا ہو گا۔

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 37 - كِتَابُ الْوَصِيَّةِ-ح: 4ق2»
حدیث نمبر: 1472Q8
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
قال مالك: فيمن اوصى بوصية فذكر انه قد كان اعطى بعض ورثته شيئا لم يقبضه فابى الورثة ان يجيزوا ذلك فإن ذلك يرجع إلى الورثة ميراثا على كتاب اللٰه لان الميت لم يرد ان يقع شيء من ذلك في ثلثه ولا يحاص اهل الوصايا في ثلثه بشيء من ذلك.قَالَ مَالِكٌ: فِيمَنْ أَوْصَى بِوَصِيَّةٍ فَذَكَرَ أَنَّهُ قَدْ كَانَ أَعْطَى بَعْضَ وَرَثَتِهِ شَيْئًا لَمْ يَقْبِضْهُ فَأَبَى الْوَرَثَةُ أَنْ يُجِيزُوا ذَلِكَ فَإِنَّ ذَلِكَ يَرْجِعُ إِلَى الْوَرَثَةِ مِيرَاثًا عَلَى كِتَابِ اللّٰهِ لِأَنَّ الْمَيِّتَ لَمْ يُرِدْ أَنْ يَقَعَ شَيْءٌ مِنْ ذَلِكَ فِي ثُلُثِهِ وَلَا يُحَاصُّ أَهْلُ الْوَصَايَا فِي ثُلُثِهِ بِشَيْءٍ مِنْ ذَلِكَ.
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ جس شخص نے وصیت کی، بعد اس کے معلوم ہوا کہ اس نے اپنے ایک وارث کو کچھ دیا تھا جس پر اس نے قبضہ نہیں کیا، اور ورثاء نے اس کی اجازت سے انکار کیا، تو وہ ورثاء کا حق ہو جائے گا، اور کتاب اللہ کے موافق تقسیم ہوگا۔

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 37 - كِتَابُ الْوَصِيَّةِ-ح: 4ق2»
حدیث نمبر: 1472Q9
پی ڈی ایف بنائیں اعراب

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 37 - كِتَابُ الْوَصِيَّةِ-ح: 4ق2»

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.