الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب صَلَاةِ الْمُسَافِرِينَ وَقَصْرِهَا مسافروں کی نماز اور قصر کے احکام 16. باب جَوَازِ النَّافِلَةِ قَائِمًا وَقَاعِدًا وَفِعْلِ بَعْضِ الرَّكْعَةِ قَائِمًا وَبَعْضِهَا قَاعِدًا: باب: نوافل کا کھڑے بیٹھے یا ایک رکعت میں کچھ کھڑے اور کچھ بیٹھے جائز ہونا۔
سیدنا عبداللہ بن شقیق رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں نے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نفل نماز کا حال پوچھا تو انہوں نے فرمایا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم میرے گھر میں ظہر سے پہلے چار رکعت نماز پڑھتے تھے پھر نکلتے اور لوگوں کے ساتھ فرض نماز پڑھتے پھر گھر میں آ کر دو رکعت پڑھتے اور لوگوں کے ساتھ مغرب پڑھتے پھر گھر میں آکر دو رکعت پڑھتے اور عشاء لوگوں کے ساتھ پڑھ کر گھر آتے اور دو رکعت پڑھتے اور رات کو نو رکعت پڑھتے کہ اسی میں وتر ہوتا اور بڑی رات تک کھڑے پڑھتے اور بڑی رات تک بیٹھے اور کھڑے ہو کر قرأت کرتے تو رکوع اور سجدہ بھی کھڑے ہو کر کرتے اور جب قرأت بیٹھ کر کرتے تو سجدہ اور رکوع بھی بیٹھ کر کرتے اور جب فجر نکلتی تو دو رکعت پڑھتے۔
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بڑی بڑی رات تک نماز پڑھتے۔ پھر جب کھڑے ہو کر پڑھتے تو رکوع بھی کھڑے کھڑے کرتے اور جب بیٹھ کر پڑھتے تو رکوع بھی بیٹھ کر کرتے۔
سیدنا عبداللہ بن شقیق رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں فارس میں بیمار ہوا تھا اور بیٹھ کر نماز پڑھتا تھا (پھر جب مدینہ میں آیا) سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا۔ آپ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بڑی رات تک نماز بیٹھ کر پڑھتے اور آخر تک حدیث ذکر کی۔ (یعنی جو اوپر مذکور ہوئی)۔
سیدنا عبداللہ بن شقیق عقیلی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: میں نے پوچھا سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی رات کی نماز کے متعلق؟ تو انہوں نے کہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم لمبی رات تک نماز پڑھتے کھڑے ہو کر اور کبھی لمبی رات تک نماز پڑھتے بیٹھ کر اور جب پڑھتے کھڑے ہو کر تو رکوع کرتے کھڑے ہو کر اور جب بیٹھ کر پڑھتے تو رکوع بھی بیٹھ کر ہی کرتے۔
سیدنا عبداللہ بن شقیق عقیلی رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں نے ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اکثر کھڑے بھی نماز پڑھتے تھے اور اکثر بیٹھے بھی۔ پھر جب شروع کرتے کھڑے کھڑے تو رکوع بھی کھڑے ہوئے کرتے اور جب شروع کرتے بیٹھے ہوئے تو رکوع بھی کرتے بیٹھے ہوئے۔
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: نہیں دیکھا میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کہ قرأت کرتے ہوں نماز میں بیٹھ کر۔ پھر جب بوڑھے ہو گئے بیٹھے بیٹھے قرأت کرتے، یہاں تک کہ جب رہ جاتیں سورت میں تیس یا چالیس آیتیں تو کھڑے ہو کر پڑھتے پھر رکوع کرتے۔
ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھتے بیٹھے ہوئے اور قرأت کرتے بیٹھے بیٹھے۔ پھر جب رہ جاتیں تیس یا چالیس آیتیں کھڑے ہو کر قرأت کرتے پھر رکوع کرتے اور سجدہ پھر دوسری رکعت میں بھی ایسا ہی کرتے۔
ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بیٹھے ہوئے قرأت کرتے پھر جب ارادہ کرتے رکوع کا تو کھڑے ہوتے اتنی دیر کہ آدمی اس میں چالیس آیتیں پڑھے (یعنی پھر رکوع کرتے)۔
علقمہ نے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی دو رکعت (شب سے متعلق) سوال کیا تو انہوں نے فرمایا: کہ بیٹھ کر پڑھتے۔ پھر جب ارادہ ہوتا کہ رکوع کریں کھڑے ہو جاتے پھر رکوع کرتے۔
عبداللہ بن شقیق نے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کبھی بیٹھ کر نماز پڑھتے تھے؟ انہوں نے فرمایا: کہ ہاں جب لوگوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو بوڑھا کر دیا (یعنی ان کے فکروں سے)۔
عبداللہ بن شقیق کہتے ہیں کہ میں نے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا تو انہوں نے اسی طرح کی حدیث روایت کی۔
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا انتقال نہیں ہوا جب تک کہ اکثر آپ صلی اللہ علیہ وسلم بیٹھ کر نماز نہ پڑھنے لگے۔
ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فربہ ہو گئے اور بھاری ہو گئے تو اکثر بیٹھ کر نماز پڑھتے۔
سیدہ حفصہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا کہ میں نے نہیں دیکھا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیٹھ کر نفل پڑھا ہو یہاں تک کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات سے ایک سال باقی رہا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم بیٹھ کر نفل پڑھنے لگے اور سورت کو پڑھتے اور یہاں تک ٹھہر ٹھہر کر پڑھتے کہ لمبی سے لمبی ہو جاتی۔
ان سب سے زہری نے اسی سند سے مثل اس کے بیان کیا مگر ان دونوں نے کہا کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات میں ایک یا دو سال رہ گئے۔
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا انتقال نہیں ہوا جب تک آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیٹھ کر نماز نہ پڑھ لی۔
سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ نے کہا: مجھ سے کسی نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بیٹھے ہوئے نماز پڑھنا آدھی نماز کے برابر ہے“، تو میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو پایا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم بیٹھے پڑھ رہے ہیں اور میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سر پر ہاتھ رکھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کیا ہے اے عبداللہ!“ میں نے کہا کہ مجھے پہنچا ہے کہ آپ فرماتے ہیں اے اللہ کے رسول! کہ بیٹھ کر نماز پڑھنا آدھی نماز کے برابر ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم بیٹھ کر نماز پڑھتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہاں سچ ہے مگر میں تم لوگوں کے برابر نہیں ہوں۔“
اس سند سے بھی گذشتہ حدیث کی طرح مروی ہے۔
|