الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب صَلَاةِ الْعِيدَيْنِ نماز عیدین کے احکام و مسائل 1. باب ذِكْرِ إِبَاحَةِ خُرُوجِ النِّسَاءِ فِي الْعِيدَيْنِ إِلَى الْمُصَلَّى وَشُهُودِ الْخُطْبَةِ مُفَارِقَاتٍ لِلرِّجَالِ: باب: عورتوں کا عیدین کے دن عیدگاہ جانا اور مردوں سے الگ خطبہ میں حاضر ہونا جائز ہے۔
سیدہ ام عطیہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ ہم کو حکم دیا یعنی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ ہم عیدین میں لے جائیں جوان کنواری لڑکیوں اور پردہ نشین عورتوں کو اور حکم دیا کہ حیض والیاں مسلمانوں کی نماز کی جگہ سے ذرا دور رہیں۔
سیدہ ام عطیہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں، ہمیں حکم دیا گیا دونوں عیدوں میں نکلنے کا کنواری اور جوان لڑکیوں کو اور کہتی ہیں کہ حیض والیاں بھی نکلتیں اور وہ لوگوں سے الگ پیچھے رہتی تھیں اور وہ لوگوں کے ساتھ تکبیر کہا کرتی تھیں۔
سیدہ ام عطیہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ حکم دیا ہم کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ لے جائیں ہم عیدالفطر اور عید قربان میں کنواری جوان لڑکیوں کو اور حیض والیوں کو اور پردہ والیوں کو۔ سو حیض والیاں جدا رہیں نماز کی جگہ سے اور حاضر ہوں اس کار خیر میں اور مسلمانوں کی دعا میں۔ میں نھے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! ہم میں سے کسی کے پاس چادر نہیں ہوتی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اڑھائے بہن اس کی اپنی چادر۔“
|