الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الْحُدُودِ حدود کا بیان 8. باب حَدِّ الْخَمْرِ: باب: شراب کی حد کا بیان۔
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک شخص لایا گیا جس نے شراب پی تھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو دو چھڑیوں سے چالیس مار ماریں اور ایسا سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے کیا۔ جب سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کا زمانہ ہوا تو انہوں نے لوگوں سے مشورہ لیا۔ عبدالرحمٰن بن عوف نے کہا: سب حدوں میں ہلکی اسّی کوڑے ہیں (یعنی حد قذف جو قرآن میں وارد ہے) پھر سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے اسّی کوڑوں کا حکم دیا (شرابی کے لیے)۔
مذکورہ بالا حدیث اس سند سے بھی مروی ہے۔
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے شراب پینے میں مارا شاخوں اور جوتوں سے پھر سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے چالیس کوڑے لگائے۔ جب سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کا زمانہ ہوا اور لوگ نزدیک ہو گئے چراگاہوں سے اور گاؤں سے تو انہوں نے کہا: تمہاری کیا رائے ہے شراب کی حد میں؟ عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ نے کہا: میری رائے تو یہ ہے کہ آپ اس کو سب سے ہلکی حد کے برابر رکھیے، پھر سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے اسّی کوڑے لگائے۔
مذکورہ بالا حدیث اس سند سے بھی مروی ہے۔
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم شراب میں چالیس مار مارتے تھے ٹہنیوں سے اور جوتوں سے، اخیر تک۔
حصین بن منذر سے روایت ہے، میں سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کے پاس موجود تھا ولید بن عقبہ کو لے کر آئے انہوں نے صبح کی دو رکعتیں پڑھیں تھیں پھر کہا: میں زیادہ کرتا ہوں تمہارے لیے تو دو آدمیوں نے ولید پر گواہی دی۔ ایک تو حمران نے کہ اس نے شراب پی ہے۔ دوسرے نے یہ گواہی دی کہ وہ میرے سامنے قے کر رہا تھا شراب کی۔ سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ نے کہا: اگر اس نے شراب نہ پی ہوتی تو قے کاہے کو کرتا شراب کی۔ سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ نے سیدنا علی رضی اللہ عنہ کو کہا: اٹھو اس کو حد لگاؤ۔ (یہ سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ نے سیدنا علی رضی اللہ عنہ کی عزت اور عظمت بڑھانے کے لیے حکم دیا اور امام کو یہ امر جائز ہے) سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے سیدنا حسن رضی اللہ عنہ سے فرمایا: اے حسن! اٹھ اور اس کو کوڑے لگا سیدنا حسن رضی اللہ عنہ نے کہا: عثمان خلافت کا سرد لے چکے ہیں تو گرم بھی انہیں پر رکھو۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ اس بات پر غصہ ہوئے سیدنا حسن رضی اللہ عنہ پر اور کہا: اے عبداللہ بن جعفر! اٹھ اور کوڑے لگا ولید کو وہ اٹھے اور ولید کو کوڑے لگائے اور سیدنا علی رضی اللہ عنہ گنتے جاتے تھے جب چالیس کوڑے لگائے پس سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے کہا: بس ٹھر جا پھر کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے چالیس کوڑے لگائے اور سیدنا ابو بکر رضی اللہ عنہ نے بھی چالیس لگائے اور سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے اسی لگائے اور سب سنت ہیں اور میرے نزدیک چالیس لگانا بہتر ہے۔
سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا: میں اگر کسی پر حد قائم کروں تو وہ مر جائے تو مجھے کچھ خیال نہ ہو گا مگر شراب کی حد میں اگر کوئی مر جائے تو اس کی دیت دلاؤں گا کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو بیان نہیں فرمایا۔
مذکورہ بالا حدیث اس سند سے بھی مروی ہے۔
|