الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
كِتَاب الْأَضَاحِيِّ
قربانی کے احکام و مسائل
The Book of Sacrifices
8. باب تَحْرِيمِ الذَّبْحِ لِغَيْرِ اللَّهِ تَعَالَى وَلَعْنِ فَاعِلِهِ:
باب: جو اللہ تعالیٰ کے سوا اور کسی کی تعظیم کے لیے جانور ذبح کرے وہ ملعون ہے اور ذبیحہ حرام ہے۔
Chapter: The prohibition of slaughtering a sacrifice for anything other than Allah, and the one who does that is cursed
حدیث نمبر: 5124
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا زهير بن حرب ، وسريج بن يونس كلاهما، عن مروان ، قال زهير : حدثنا مروان بن معاوية الفزاري ، حدثنا منصور بن حيان ، حدثنا ابو الطفيل عامر بن واثلة ، قال: كنت عند علي بن ابي طالب ، فاتاه رجل، فقال: ما كان النبي صلى الله عليه وسلم يسر إليك، قال: فغضب، وقال: ما كان النبي صلى الله عليه وسلم يسر إلي شيئا يكتمه الناس غير انه قد حدثني بكلمات اربع، قال: فقال: ما هن يا امير المؤمنين؟ قال: قال: " لعن الله من لعن والده، ولعن الله من ذبح لغير الله، ولعن الله من آوى محدثا، ولعن الله من غير منار الارض ".حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، وَسُرَيْجُ بْنُ يُونُسَ كلاهما، عَنْ مَرْوَانَ ، قَالَ زُهَيْرٌ : حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ الْفَزَارِيُّ ، حَدَّثَنَا مَنْصُورُ بْنُ حَيَّانَ ، حَدَّثَنَا أَبُو الطُّفَيْلِ عَامِرُ بْنُ وَاثِلَةَ ، قَالَ: كُنْتُ عِنْدَ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ ، فَأَتَاهُ رَجُلٌ، فَقَالَ: مَا كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُسِرُّ إِلَيْكَ، قَالَ: فَغَضِبَ، وَقَالَ: مَا كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُسِرُّ إِلَيَّ شَيْئًا يَكْتُمُهُ النَّاسَ غَيْرَ أَنَّهُ قَدْ حَدَّثَنِي بِكَلِمَاتٍ أَرْبَعٍ، قَالَ: فَقَالَ: مَا هُنَّ يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ؟ قَالَ: قَالَ: " لَعَنَ اللَّهُ مَنْ لَعَنَ وَالِدَهُ، وَلَعَنَ اللَّهُ مَنْ ذَبَحَ لِغَيْرِ اللَّهِ، وَلَعَنَ اللَّهُ مَنْ آوَى مُحْدِثًا، وَلَعَنَ اللَّهُ مَنْ غَيَّرَ مَنَارَ الْأَرْضِ ".
‏‏‏‏ ابوالطفیل بن عامر بن واثلہ سے روایت ہے، میں سیدنا علی رضی اللہ عنہ کے پاس بیٹھا تھا۔ اتنے میں ایک شخص آیا اور کہنے لگا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آپ کو (علی رضی اللہ عنہ کو) چھپا کر بتلاتے تھے۔ یہ سن کر سیدنا علی رضی اللہ عنہ غصہ ہوئے اور کہنے لگے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے ایسی چیز نہیں بتلائی جو اور لوگوں سے چھپائی ہو۔ مگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے فرمایا اور چار باتوں کو۔ وہ شخص بولا: وہ کیا ہیں؟ اے امیر المومنین! سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے کہا، فرمایا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے: لعنت کرے اللہ اس پر جو لعنت کرے اپنے باپ پر، اور لعنت کرے اللہ اس پر جو ذبح کرے سوائے اللہ کے اور کسی کے لیے اور لعنت کرے اللہ اس پر جو جگہ دے کسی بدعتی کو اور لعنت کرے اللہ اس پر جو زمین کے نشان کو بدلے۔
حدیث نمبر: 5125
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا ابو خالد الاحمر سليمان بن حيان ، عن منصور بن حيان ، عن ابي الطفيل ، قال: قلنا لعلي بن ابي طالب : اخبرنا بشيء اسره إليك رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال: ما اسر إلي شيئا كتمه الناس، ولكني سمعته، يقول: " لعن الله من ذبح لغير الله، ولعن الله من آوى محدثا، ولعن الله من لعن والديه، ولعن الله من غير المنار ".حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الْأَحْمَرُ سُلَيْمَانُ بْنُ حَيَّانَ ، عَنْ مَنْصُورِ بْنِ حَيَّانَ ، عَنْ أَبِي الطُّفَيْلِ ، قَالَ: قُلْنَا لِعَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ : أَخْبِرْنَا بِشَيْءٍ أَسَرَّهُ إِلَيْكَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: مَا أَسَرَّ إِلَيَّ شَيْئًا كَتَمَهُ النَّاسَ، وَلَكِنِّي سَمِعْتُهُ، يَقُولُ: " لَعَنَ اللَّهُ مَنْ ذَبَحَ لِغَيْرِ اللَّهِ، وَلَعَنَ اللَّهُ مَنْ آوَى مُحْدِثًا، وَلَعَنَ اللَّهُ مَنْ لَعَنَ وَالِدَيْهِ، وَلَعَنَ اللَّهُ مَنْ غَيَّرَ الْمَنَارَ ".
‏‏‏‏ ابوالطفیل سے روایت ہے، ہم نے سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے کہا وہ بات ہم کو بتلائیے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوشیدہ آپ کو سکھائی۔ انہوں نے کہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کوئی بات مجھے لوگوں سے پوشید نہیں بتلائی جو اور لوگوں سے چھپائی ہو لیکن میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: لعنت کی اللہ نے اس شخص پر جو کاٹے جانور کو سوائے اللہ کے اور کسی کے لیے، اور لعنت کی اللہ نے اس پر جو جگہ دے کسی بدعتی کو، اور لعنت کی اللہ نے اس پر جو لعنت کرے اپنے والدین پر، اور لعنت کی اللہ نے جو بدل دے زمین کے نشان کو (کیونکہ اس میں مسافروں کو تکلیف ہو گی)۔
حدیث نمبر: 5126
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن المثنى ، ومحمد بن بشار ، واللفظ لابن المثنى، قالا: حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، قال: سمعت القاسم بن ابي بزة يحدث، عن ابي الطفيل ، قال: سئل علي اخصكم رسول الله صلى الله عليه وسلم بشيء؟ فقال: ما خصنا رسول الله صلى الله عليه وسلم بشيء لم يعم به الناس، كافة إلا ما كان في قراب سيفي هذا، قال: فاخرج صحيفة مكتوب فيها " لعن الله من ذبح لغير الله، ولعن الله من سرق منار الارض، ولعن الله من لعن والده، ولعن الله من آوى محدثا ".حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، وَاللَّفْظُ لِابْنِ الْمُثَنَّى، قَالَا: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، قَالَ: سَمِعْتُ الْقَاسِمَ بْنَ أَبِي بَزَّةَ يُحَدِّثُ، عَنْ أَبِي الطُّفَيْلِ ، قَالَ: سُئِلَ عَلِيٌّ أَخَصَّكُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِشَيْءٍ؟ فَقَالَ: مَا خَصَّنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِشَيْءٍ لَمْ يَعُمَّ بِهِ النَّاسَ، كَافَّةً إِلَّا مَا كَانَ فِي قِرَابِ سَيْفِي هَذَا، قَالَ: فَأَخْرَجَ صَحِيفَةً مَكْتُوبٌ فِيهَا " لَعَنَ اللَّهُ مَنْ ذَبَحَ لِغَيْرِ اللَّهِ، وَلَعَنَ اللَّهُ مَنْ سَرَقَ مَنَارَ الْأَرْضِ، وَلَعَنَ اللَّهُ مَنْ لَعَنَ وَالِدَهُ، وَلَعَنَ اللَّهُ مَنْ آوَى مُحْدِثًا ".
‏‏‏‏ ابوالطفیل سے روایت ہے، سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے پوچھا گیا کیا آپ کو خاص بتایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی بات سے؟ انہوں نے کہا: ہم سے کوئی خاص بات نہیں فرمائی جو سب لوگوں سے نہ فرمایا ہو، البتہ چند باتیں ہیں جو میری تلوار کے غلاف میں ہیں، پھر انہوں نے کہا: کہ آپ نے ایک کاغذ نکالا جس میں لکھا تھا لعنت کی اللہ نے اس پر جو ذبح کرے جانور کو سوائے اللہ کے اور کسی کے لیے اور لعنت کی اللہ نے اس پر جو زمین کی نشانی چرائے، اور لعنت کی اللہ نے اس پر جو لعنت کرے اپنے باپ پر اور لعنت کی اللہ نے اس پر جو جگہ دے بدعتی کو (یعنی بدعتی کو اپنے گھر اتارے یا اس کی مدد کرے۔ معاذ اللہ! بدعت یعنی دین میں نئی بات نکالنا جس کی دلیل کتاب و سنت سے نہ ہو کتنا بڑا گناہ ہے جب بدعتی کے مددگار پر لعنت ہوئی تو خود بدعت نکالنے والے پر کتنی بڑی پھٹکار ہو گی اللہ بچائے)۔

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.