الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
كِتَاب الْأَضَاحِيِّ
قربانی کے احکام و مسائل
The Book of Sacrifices
4. باب جَوَازِ الذَّبْحِ بِكُلِّ مَا أَنْهَرَ الدَّمَ إِلاَّ السِّنَّ وَالظُّفُرَ وَسَائِرَ الْعِظَامِ:
باب: ذبح ہر چیز سے درست ہے جو خون بہائے سوائے دانت اور ناخن اور ہڈی کے۔
Chapter: The permissibility of slaughtering with anything that makes the blood flow, except teeth and other bones
حدیث نمبر: 5092
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن المثنى العنزي ، حدثنا يحيي بن سعيد ، عن سفيان ، حدثني ابي ، عن عباية بن رفاعة بن رافع بن خديج ، عن رافع بن خديج ، قلت: يا رسول الله، إنا لاقو العدو غدا وليست معنا مدى، قال صلى الله عليه وسلم: " اعجل او ارني ما انهر الدم وذكر اسم الله، فكل ليس السن والظفر وساحدثك اما السن فعظم، واما الظفر فمدى الحبشة "، قال: واصبنا نهب إبل وغنم فند منها بعير فرماه رجل بسهم فحبسه، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إن لهذه الإبل اوابد كاوابد الوحش، فإذا غلبكم منها شيء فاصنعوا به هكذا ".حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى الْعَنَزِيُّ ، حَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ سَعِيدٍ ، عَنْ سُفْيَانَ ، حَدَّثَنِي أَبِي ، عَنْ عَبَايَةَ بْنِ رِفَاعَةَ بْنِ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ ، عَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ ، قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّا لَاقُو الْعَدُوِّ غَدًا وَلَيْسَتْ مَعَنَا مُدًى، قَالَ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَعْجِلْ أَوْ أَرْنِي مَا أَنْهَرَ الدَّمَ وَذُكِرَ اسْمُ اللَّهِ، فَكُلْ لَيْسَ السِّنَّ وَالظُّفُرَ وَسَأُحَدِّثُكَ أَمَّا السِّنُّ فَعَظْمٌ، وَأَمَّا الظُّفُرُ فَمُدَى الْحَبَشَةِ "، قَالَ: وَأَصَبْنَا نَهْبَ إِبِلٍ وَغَنَمٍ فَنَدَّ مِنْهَا بَعِيرٌ فَرَمَاهُ رَجُلٌ بِسَهْمٍ فَحَبَسَهُ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِنَّ لِهَذِهِ الْإِبِلِ أَوَابِدَ كَأَوَابِدِ الْوَحْشِ، فَإِذَا غَلَبَكُمْ مِنْهَا شَيْءٌ فَاصْنَعُوا بِهِ هَكَذَا ".
‏‏‏‏ سیدنا رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، میِں نے عرض کیا، یا رسول اللہ! ہم کل دشمن سے بھڑنے والے ہیں اور ہمارے پاس چھریاں نہیں ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جلدی کر یا ہوشیاری کر جو خون بہائے اور اللہ کا نام لیا جائے اس کو کھا سوائے دانت اور ناخن کے اور میں تجھ سے کہوں گا اس کی وجہ یہ ہے کہ دانت ہڈی ہے اور ناخن حبشیوں کی چھریاں ہیں۔ راوی نے کہا: ہم کو لوٹ میں ملے اونٹ اور بکری پھر ان میں سے ایک اونٹ بگڑ گیا، ایک شخص نے اس کو تیر سے مارا وہ ٹھہر گیا تب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ان اونٹوں میں بھی بعض بگڑ جاتے ہیں اور بھاگ نکلتے ہیں۔ جیسے جنگلی جانور بھاگتے ہیں پھر جب کوئی جانور ایسا ہو جائے تو اس کے ساتھ یہی کرو۔
حدیث نمبر: 5093
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا إسحاق بن إبراهيم ، اخبرنا وكيع ، حدثنا سفيان بن سعيد بن مسروق ، عن ابيه ، عن عباية بن رفاعة بن رافع بن خديج ، عن رافع بن خديج ، قال: كنا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم بذي الحليفة من تهامة فاصبنا غنما وإبلا فعجل القوم فاغلوا بها القدور، فامر بها فكفئت ثم عدل عشرا من الغنم بجزور وذكر باقي الحديث كنحو حديث يحيي بن سعيد.وحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، أَخْبَرَنَا وَكِيعٌ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ مَسْرُوقٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَبَايَةَ بْنِ رِفَاعَةَ بْنِ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ ، عَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ ، قَالَ: كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِذِي الْحُلَيْفَةِ مِنْ تِهَامَةَ فَأَصَبْنَا غَنَمًا وَإِبِلًا فَعَجِلَ الْقَوْمُ فَأَغْلَوْا بِهَا الْقُدُورَ، فَأَمَرَ بِهَا فَكُفِئَتْ ثُمَّ عَدَلَ عَشْرًا مِنَ الْغَنَمِ بِجَزُورٍ وَذَكَرَ بَاقِيَ الْحَدِيثِ كَنَحْوِ حَدِيثِ يَحْيَي بْنِ سَعِيدٍ.
‏‏‏‏ سیدنا رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے ذوالحلیفہ میں جو تہامہ میں ہے (یہ ذوالحلیفہ دوسرا ایک مقام ہے حاذہ اور ذات عرق کے بیچ میں، اور وہ ذوالحلیفہ نہیں ہے جو اہل مدینہ کا میقات ہے) وہاں ہم کو بکری اور اونٹ ملے۔ لوگوں نے جلدی کر کے ان کو جوش دیا ہانڈیوں میں (یعنی ان کے گوشت کاٹ کر) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا وہ سب ہانڈیاں الٹا دی گئیں پھر دس بکریاں ایک اونٹ کے برابر رکھیں اور بیان کیا حدیث کو اسی طرح۔
حدیث نمبر: 5094
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا ابن ابي عمر ، حدثنا سفيان ، عن إسماعيل بن مسلم ، عن سعيد بن مسروق ، عن عباية ، عن جده رافع ، ثم حدثنيه عمر بن سعيد بن مسروق ، عن ابيه ، عن عباية بن رفاعة بن رافع بن خديج ، عن جده ، قال: قلنا: يا رسول الله إنا لاقو العدو غدا وليس معنا مدى فنذكي بالليط وذكر الحديث بقصته، وقال: فند علينا بعير منها فرميناه بالنبل حتى وهصناه.وحَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ مُسْلِمٍ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ مَسْرُوقٍ ، عَنْ عَبَايَةَ ، عَنْ جَدِّهِ رَافِعٍ ، ثُمَّ حَدَّثَنِيهِ عُمَرُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ مَسْرُوقٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَبَايَةَ بْنِ رِفَاعَةَ بْنِ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ ، عَنْ جَدِّهِ ، قَالَ: قُلْنَا: يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا لَاقُو الْعَدُوِّ غَدًا وَلَيْسَ مَعَنَا مُدًى فَنُذَكِّي بِاللِّيطِ وَذَكَرَ الْحَدِيثَ بِقِصَّتِهِ، وَقَالَ: فَنَدَّ عَلَيْنَا بَعِيرٌ مِنْهَا فَرَمَيْنَاهُ بِالنَّبْلِ حَتَّى وَهَصْنَاهُ.
‏‏‏‏ سیدنا رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، ہم نے کہا: یا رسول اللہ! ہم کل دشمن سے ملنے والے ہیں اور ہمارے پاس چھریاں نہیں ہیں تو ہم ذبح کریں نرکل کے چھلکوں سے۔ پھر بیان کیا حدیث کو قصہ سمیت اور کہا کہ ایک اونٹ اونٹوں میں سے بھڑک نکلا ہم نے اس کو تیروں سے مارا یہاں تک کہ گرا دیا اس کو۔
حدیث نمبر: 5095
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنيه القاسم بن زكرياء ، حدثنا حسين بن علي ، عن زائدة ، عن سعيد بن مسروق بهذا الإسناد الحديث إلى آخره بتمامه، وقال فيه وليست معنا مدى افنذبح بالقصب.وحَدَّثَنِيهِ الْقَاسِمُ بْنُ زَكَرِيَّاءَ ، حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ عَلِيٍّ ، عَنْ زَائِدَةَ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ مَسْرُوقٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ الْحَدِيثَ إِلَى آخِرِهِ بِتَمَامِهِ، وَقَالَ فِيهِ وَلَيْسَتْ مَعَنَا مُدًى أَفَنَذْبَحُ بِالْقَصَبِ.
‏‏‏‏ سیدنا سعید بن مسروق رضی اللہ عنہ سے اس سند کے ساتھ اسی طرح آخر تک پوری حدیث روایت کی گئی ہے اور اس حدیث میں ہے کہ ہمارے پاس چھریاں نہیں ہیں تو کیا ہم بانس سے ذبح کر لیں۔؟
حدیث نمبر: 5096
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا محمد بن الوليد بن عبد الحميد ، حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن سعيد بن مسروق ، عن عباية بن رفاعة بن رافع ، عن رافع بن خديج ، انه قال: يا رسول الله، إنا لاقو العدو غدا وليس معنا مدى وساق الحديث، ولم يذكر فعجل القوم فاغلوا بها القدور، فامر بها فكفئت وذكر سائر القصة.وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْوَلِيدِ بْنِ عَبْدِ الْحَمِيدِ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ مَسْرُوقٍ ، عَنْ عَبَايَةَ بْنِ رِفَاعَةَ بْنِ رَافِعٍ ، عَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ ، أَنَّهُ قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّا لَاقُو الْعَدُوِّ غَدًا وَلَيْسَ مَعَنَا مُدًى وَسَاقَ الْحَدِيثَ، وَلَمْ يَذْكُرْ فَعَجِلَ الْقَوْمُ فَأَغْلَوْا بِهَا الْقُدُورَ، فَأَمَرَ بِهَا فَكُفِئَتْ وَذَكَرَ سَائِرَ الْقِصَّةِ.
‏‏‏‏ سیدنا رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! کل ہمارا دشمن سے مقابلہ ہے اور ہمارے پاس چھریاں نہیں ہیں، اور پھر آگے اسی طرح حدیث ذکر کی اور اس حدیث میں یہ ذکر نہیں کیا کہ لوگوں نے جلدی کر کے ہانڈیوں کو ابالنا شروع کر دیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو الٹ دینے کا حکم فرمایا تو وہ الٹ دی گئیں اور باقی پورا واقعہ ذکر کیا۔

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.