الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الرُّؤْيَا خواب کا بیان 1ق. باب فِي كَوْنِ الرُّؤْيَا مِنَ اللهِ وَأَنَّهَا جُزءٌ مِّنَ النُّبُوَّةِ باب: خواب اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہیں اور یہ نبوت کا حصہ ہیں۔
سیدنا ابوسلمہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، میں خواب دیکھتا تھا تو میری بخار کی سی حالت ہو جاتی تھی مگر کپڑے نہیں اوڑھتا تھا۔ یہاں تک کہ ابوقتادہ سے ملا، ان سے بیان کیا۔ انہوں نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: ”اچھا خواب اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہے اور برا خواب شیطان کی طرف سے پھر جب کوئی تم میں سے برا خواب دیکھے تو بائیں طرف تین بار تھوکے یا تھوتھو کرے (بغیر تھوک کے) اور اللہ کی پناہ مانگے اس کے شر سے، پھر وہ خواب اس کو ضرر نہ کرے گا۔“
ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا لیکن اس میں ابوسلمہ کی بات کہ میں خواب دیکھتا تھا تو میری بخار کی سی حالت ہو جاتی تھی مگر کپڑے نہیں اوڑھتا تھا۔ مذکور نہیں ہے۔
اس سند سے بھی یہ روایت اسی طرح منقول ہے اس میں ابوسلمہ قول ذکر نہیں کیا گیا اور یونس راوی کی حدیث میں یہ اضافہ ہے کہ ”جب وہ نیند سے بیدار ہو تو تھوکے تین بار اپنی بائیں جانب۔“
سیدنا ابوسلمہ رضی اللہ عنہ نے کہا: میں بعض خواب ایسا دیکھتا جو پہاڑ سے بھی زیادہ مجھ پر بھاری ہوتا۔ جب میں نے یہ حدیث سنی مجھ کو کچھ پروا نہ رہی۔
ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا ایک روایت میں اتنا زیادہ اور ہے کہ تین بار تھو تھو کرے اور اللہ کی پناہ مانگے پھر اس کروٹ سے پھر جائے۔
سیدنا ابوقتادہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اچھا خواب اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہے اور برا شیطان کی طرف سے، پھر جو کوئی خواب دیکھے اور اس کو برا سمجھے تو وہ بائیں طرف تین بار تھوتھو کرے اور «اعُوذُ بِاللّهِ مِن الشِّیطانِ الرَّجِیمِ» کہے اب وہ خواب اس کو ضرر نہ کرے گا اور چاہیے کہ وہ خواب کسی سے بیان نہ کرے اور اگر نیک خواب دیکھے تو خوش ہو اور اسی سے بیان کرے جو دوست ہو۔
سیدنا ابوسلمہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، میں بعض خواب ایسا دیکھتا کہ بیمار ہو جاتا (اس ڈر سے) پھر میں سیدنا ابوقتادہ رضی اللہ عنہ سے ملا، انہوں نے کہا: میرا بھی یہی حال تھا یہاں تک کہ میں نے سنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے:“ ”اچھا خواب اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہے سو جب کوئی تم میں سے اچھا خواب دیکھے تو نہ بیان کرے مگر اپنے دوست سے اور جب برا خواب دیکھے تو بائیں طرف تین بار تھوکے اور شیطان کے شر سے پناہ مانگے اللہ کی اور کسی سے بیان نہ کرے تو اس کو نقصان نہ ہو گا۔“
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:”جب کوئی تم میں سے ایسا خواب دیکھے جس کو برا سمجھے تو اپنی بائیں طرف تین بار تھوکے اور شیطان سے پناہ مانگے اللہ کی تین بار اور جس کروٹ پر لیٹا ہو اس سے پھر جائے۔“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب زمانہ یکساں ہو (یعنی دن رات برابر ہوں یا قیامت قریب آ جائے گی) تو مسلمان کا خواب جھوٹ نہ ہو گا اور تم میں سے سب سے سچا خواب اسی کا ہو گا جو سب سے سچا مسلمان ہے باتوں میں اور مسلمان کا خواب نبوت کے پینتالیس حصوں میں سے ایک حصہ ہے اور خواب تین طرح کا ہے: ایک تو نیک خواب جو خوشخبری ہے اللہ کی طرف سے، دوسرے رنج کا خواب جو شیطان کی طرف سے ہے، تیسرے وہ خواب جو اپنے دل کا خیال ہو۔ پھر جب تم میں سے کوئی برا خواب دیکھے تو کھڑا ہو اور نماز پڑھے اور لوگوں سے بیان نہ کرے اور میں خواب میں بیڑیاں پڑی دیکھنا اچھا سمجھتا ہوں اور گلہ میں طوق برا سمجھتا ہوں۔“ ایوب نے کہا: میں نہیں جانتا یہ کلام حدیث میں داخل ہے یا ابن سیرین کا کلام ہے۔
سیدنا ایوب رضی اللہ عنہ سے اس سند کے ساتھ روایت ہے اور اس میں یہ ہے کہ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا مجھ کو بیڑی دیکھنا پسند ہے اور طوق کو مکروہ جانتا ہوں اور بیڑی کی تعبیر دین میں مضبوط ہونا ہے، اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مؤمن کا خواب نبوت کے چھیالیس حصوں میں سے ایک حصہ ہے۔“
ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا مگر یہ حدیث موقوف ہے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ پر۔
ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا کچھ کمی بیشی ہے۔
سیدنا عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مؤمن کا خواب نبوت کا چھیالیس حصوں میں سے ایک حصہ ہے۔“
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے بھی ایسی ہی روایت ہے۔
ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مسلمان کا خواب وہ خود دیکھے یا کوئی اور اس کے لیے دیکھے۔“ اب مسہر کی روایت میں ہے کہ ”نیک خواب ایک حصہ ہے نبوت کے چھیالیس حصوں میں سے ہے۔“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نیک آدمی کا خواب نبوت کے چھیالیس حصوں میں سے ایک حصہ ہے۔“
یحییٰ بن ابی کثیر سے بھی اس سند کے ساتھ روایت کی گئی ہے۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی حدیث کو بیان کیا ہے۔
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نیک خواب نبوت کے ستر حصوں میں سے ایک حصہ ہے۔“
مذکورہ بالا حدیث اس سند سے بھی مروی ہے۔
ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا۔ اس میں ہے کہ سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے کہا کہ ”نبوت کے ستر حصوں میں سے ایک حصہ ہے۔“
|