الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
سلسله احاديث صحيحه کل احادیث 4035 :ترقیم البانی
سلسله احاديث صحيحه کل احادیث 4103 :حدیث نمبر
سلسله احاديث صحيحه
ایمان توحید، دین اور تقدیر کا بیان
तौहीद पर ईमान, दीन और तक़दीर
حدیث نمبر: 158
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
-" إن الشيطان قد ايس ان يعبده المصلون في جزيرة العرب ولكن في التحريش بينهم".-" إن الشيطان قد أيس أن يعبده المصلون في جزيرة العرب ولكن في التحريش بينهم".
سیدنا جابر بن عبداللہ انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بیشک شیطان اس بات سے ناامید ہو چکا ہے کہ جزیرہ عرب میں نمازی (یعنی مسلمان) اس کی عبادت کریں، لیکن وہ انہیں فساد پر آمادہ کرتا رہے گا۔
97. فتح مکہ والے دن ابلیس کی کیفیت
“ मक्का पर विजय के दिन इब्लीस कि हालत ”
حدیث نمبر: 159
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
ـ (لما افتتح - صلى الله عليه وسلم - مكة؛ رن إبليس رنة اجتمعت إليه جنوده، فقال: اياسوا ان نرى امة محمد على الشرك بعد يومكم هذا! ولكن افتنوهم في دينهم، وافشوا فيهم النوح).ـ (لما افتَتَحَ - صلى الله عليه وسلم - مكةَ؛ رَنَّ إبليسُ رنّةً اجتمعتْ إليه جنودُه، فقالَ: ايْأَسُوا أن نرى أمّةَ محمّدٍ على الشّركِ بعْدَ يومِكم هذا! ولكنِ افتنُوهم في دينِهِم، وأَفْشُوا فيهم النَّوحَ).
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں: جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مکہ فتح کیا تو ابلیس غمگین آواز سے رونے لگ گیا، اس کے لشکر اس کے پاس جمع ہو گئے۔ اس نے کہا: مایوس ہو جاؤ ہم آج کے بعد محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) کی امت کو شرک میں مبتلا دیکھ سکیں، اب ان کے دین میں فتنے برپا کرو اور نوحہ کو عام کر دو۔
98. شیطان کے ہتھکنڈے شیطان کی نافرمانی پر جنت کی بشارت
“ शैतान की चालबाज़ी और शैतान की बात ना मानने पर जन्नत कि ख़ुशख़बरी ”
حدیث نمبر: 160
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
-" إن الشيطان قعد لابن آدم باطرقه، فقعد له بطريق الإسلام، فقال: تسلم وتذر دينك ودين آبائك وآباء ابيك؟! فعصاه فاسلم، ثم قعد له بطريق الهجرة، فقال: تهاجر وتدع ارضك وسماءك، وإنما مثل المهاجر كمثل الفرس في الطول؟! فعصاه فهاجر، ثم قعد له بطريق الجهاد، فقال: تجاهد فهو جهد النفس والمال، فتقاتل فتقتل، فتنكح المراة، ويقسم المال؟! فعصاه فجاهد. فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: فمن فعل ذلك كان حقا على الله عز وجل ان يدخله الجنة. ومن قتل كان حقا على الله ان يدخله الجنة. وإن غرق كان حقا على الله ان يدخله الجنة، او وقصته دابته كان حقا على الله ان يدخله الجنة".-" إن الشيطان قعد لابن آدم بأطرقه، فقعد له بطريق الإسلام، فقال: تسلم وتذر دينك ودين آبائك وآباء أبيك؟! فعصاه فأسلم، ثم قعد له بطريق الهجرة، فقال: تهاجر وتدع أرضك وسماءك، وإنما مثل المهاجر كمثل الفرس في الطول؟! فعصاه فهاجر، ثم قعد له بطريق الجهاد، فقال: تجاهد فهو جهد النفس والمال، فتقاتل فتقتل، فتنكح المرأة، ويقسم المال؟! فعصاه فجاهد. فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: فمن فعل ذلك كان حقا على الله عز وجل أن يدخله الجنة. ومن قتل كان حقا على الله أن يدخله الجنة. وإن غرق كان حقا على الله أن يدخله الجنة، أو وقصته دابته كان حقا على الله أن يدخله الجنة".
سیدنا سبرہ بن ابوفاکہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: آدم (علیہ السلام) کے بیٹے (کو گمراہ کرنے کے لئے) شیطان اس کے مختلف راستوں میں گھات لگا کر بیٹھ گیا۔ اسلام کے راستے میں بیٹھ کر (مسلمان ہونے والے) کو کہتا ہے: کیا تو اسلام قبول کرتا ہے اور اپنے اور اپنے آباؤ اجداد کے دین کو ترک کرتا ہے؟ لیکن ابن آدم اس کی نافرمانی کرتا ہے اور اسلام قبول کر لیتا ہے۔ پھر وہ ہجرت کے راستے پر بیٹھ جاتا ہے اور اسے کہتا ہے: کیا تو اب ہجرت کرتا ہے اور اپنے زمین و آسمان (یعنی علاقہ و وراثت) کو چھوڑنے لگا ہے، مہاجر کی مثال اس گھوڑے کی طرح ہے جو اس رسی میں ہو؟ لیکن وہ اس کی نافرمانی کرتے ہوئے ہجرت کر جاتا ہے۔ پھر وہ جہاد کے راستے پر بیٹھ جاتا ہے اور کہتا ہے: کیا تو جہاد کرنے کے لئے جا رہا ہے (دیکھ لے) یہ تو محنت و مشقت والا کام ہے، اس میں مال و دولت کھپ جاتا ہے، جب تو لڑے گا تجھے قتل کر دیا جائے گا، کوئی دوسرا تیری عورت سے نکاح کر لے گا اور تیرا مال (ورثا میں) تقسیم کر دیا جائے گا؟ لیکن وہ اس کی رائے کو ٹھکرا دیتا ہے اور جہاد کرتا ہے۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے (شیطان کے ساتھ) ایسے کیا، تو اللہ تعالی پر حق ہے وہ اسے جنت میں داخل کرے اور جو شہید ہو تو اللہ تعالی پر حق ہے کہ اسے جنت میں داخل کرے، اگر وہ غرق ہو گیا تو اللہ تعالی پر لازم ہے کہ اسے جنت میں داخل کرے گا اور اگر اس کی سواری نے اسے اس طرح گرایا کہ اس ک «ی گر» دن ٹوٹ گئی (اور وہ فوت ہو گیا) تو اللہ تعالی پر حق ہے کہ اسے جنت میں داخل میں داخل کرے گا۔
99. نظر لگنا برحق ہے
“ नज़र लग जाना सच है ”
حدیث نمبر: 161
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
-" إن العين لتولع الرجل بإذن الله حتى يصعد حالقا، ثم يتردى منه".-" إن العين لتولع الرجل بإذن الله حتى يصعد حالقا، ثم يتردى منه".
سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بیشک نظر بد آدمی کو اللہ تعالی کے حکم سے دیوانا کر دیتی ہے، حتی کہ (بسا اوقار ایسے ہوتا ہے کہ) وہ اونچی جگہ پر چڑھتا ہے اور پھر وہاں سے گر پڑتا ہے۔
حدیث نمبر: 162
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
-" لا عدوى ولا طيرة والعين حق".-" لا عدوى ولا طيرة والعين حق".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کوئی بیماری متعدی نہیں، نہ برے شگون کی کوئی حقیقت ہے اور نظر لگنا حق ہے۔
حدیث نمبر: 163
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
-" لو كان شيء سابق القدر لسبقته العين".-" لو كان شيء سابق القدر لسبقته العين".
عبید بن رفاقی سرقی کہتے ہیں: سیدہ اسما بنت عمیس رضی اللہ عنہا کہتی ہیں: اے اللہ کے رسول! جعفر کی اولاد کو بہت جلد نظر بد لگ جاتی ہے، کیا میں ان کو دم کر دیا کروں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں، کیونکہ کوئی چیز اگر تقدیر سے سبقت لے سکتی ہوتی تو وہ نظر ہوتی۔
100. بنوثقیف کا کذاب اور مہلک
“ बनि सक़ीफ़ का झूठा और घातक ”
حدیث نمبر: 164
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
- (إن في ثقيف كذابا ومبيرا).- (إنّ في ثقيف كذاباً ومُبِيراً).
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بنو ثقیف میں ایک کذاب ہو گا اور ایک مہلک (یعنی ہلاک کرنے والے)۔ یہ حدیث سیدہ اسما بنت ابوبکر صدیق، سیدنا عبداللہ بن عمر اور سیدہ سلامہ بنت جعفیہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے۔ سیدہ اسما رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے حجاج سے کہا: آگاہ ہو جا! رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں بیان کیا تھا کہ ثقیف قبیلہ میں ایک کذاب ہو گا اور ایک مہلک۔ کذاب تو ہم نے دیکھ لیا، رہا مسئلہ مہلک کا، تو میں یہی سمجھ پا رہی ہوں کہ وہ تو ہی ہے۔
101. بنو آدم کے دلوں کا اللہ تعالیٰ کے قابو میں ہونا اور اس کا تقاضا
“ आदम कि औलाद के दिलों का अल्लाह तआला के क़ाबू में होना ”
حدیث نمبر: 165
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
-" إن قلوب بني آدم كلها بين إصبعين من اصابع الرحمن كقلب واحد يصرفه كيف يشاء. ثم يقول رسول الله صلى الله عليه وسلم: اللهم مصرف القلوب صرف قلوبنا إلى طاعتك".-" إن قلوب بني آدم كلها بين إصبعين من أصابع الرحمن كقلب واحد يصرفه كيف يشاء. ثم يقول رسول الله صلى الله عليه وسلم: اللهم مصرف القلوب صرف قلوبنا إلى طاعتك".
سیدنا عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: بنی آدم کے دل رحمان کی دو انگلیوں کے درمیان ایک دل کی مانند ہیں، وہ جیسے چاہتا ہے ان کو پلٹ دیتا ہے۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ دعا فرمائی: اے دلوں کو الٹ پلٹ کرنے والے: ہمارے دلوں کو اپنی اطاعت کی طرف پھیر دے۔
102. فرزندان امت کی دیدار نبی کی شدید خواہش
“ उम्मत का रसूल अल्लाह ﷺ के दर्शन की इच्छा करना ”
حدیث نمبر: 166
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
- (إن قوما ياتون من بعدي، يود احدهم ان يفتدي برؤيتي اهله وماله).- (إنّ قوماً يأتونَ من بعْدِي، يودُّ أحدُهم أنْ يفتدِيَ برؤيتي أهلَه ومالَه).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میرے بعد ایسے لوگ بھی آئیں گے کہ وہ اپنے اہل و عیال اور مال و منال کو میرے دیدار کی خاطر قربان کر دینے کو پسند کریں گے۔
103. اسلام کی علامات
“ इस्लाम की निशानियां ”
حدیث نمبر: 167
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
-" إن للإسلام صوى ومنارا كمنار الطريق، منها ان تؤمن بالله ولا تشرك به شيئا وإقام الصلاة وإيتاء الزكاة وصوم رمضان وحج البيت والامر بالمعروف والنهي عن المنكر وان تسلم على اهلك إذا دخلت عليهم وان تسلم على القوم إذا مررت بهم فمن ترك من ذلك شيئا، فقد ترك سهما من الإسلام ومن تركهن" كلهن"، فقد ولى الإسلام ظهره".-" إن للإسلام صوى ومنارا كمنار الطريق، منها أن تؤمن بالله ولا تشرك به شيئا وإقام الصلاة وإيتاء الزكاة وصوم رمضان وحج البيت والأمر بالمعروف والنهي عن المنكر وأن تسلم على أهلك إذا دخلت عليهم وأن تسلم على القوم إذا مررت بهم فمن ترك من ذلك شيئا، فقد ترك سهما من الإسلام ومن تركهن" كلهن"، فقد ولى الإسلام ظهره".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: راستے کی طرح اسلام کی بھی کچھ نشانیاں اور علامتیں ہیں۔ ان میں سے بعض یہ ہیں: اللہ پر ایمان لانا اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہرانا، نماز قائم کرنا، زکوۃ ادا کرنا، رمضان کے روزے رکھنا، بیت اللہ کا حج کرنا، نیکی کا حکم دینا، برائی سے روکنا، گھر والوں پر داخل ہوتے وقت ان پر سلام کرنا اور لوگوں کے پاس سے گزرتے وقت انہیں سلام کہنا۔ جس نے ان امور میں سے کسی میں کمی کی تو اس کا مطلب یہ ہو گا کہ اس نے اسلام کی ایک شق ترک کر دی اور جس نے ان تمام چیزوں کو ترک کر دیا، اس نے تو اسلام کی طرف اپنی پیٹھ پھیر دی (یا اسلام کو پس پشت ڈال دیا)۔

Previous    13    14    15    16    17    18    19    20    21    Next    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.