الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سلسله احاديث صحيحه کل احادیث 4035 :ترقیم البانی
سلسله احاديث صحيحه کل احادیث 4103 :حدیث نمبر
سلسله احاديث صحيحه
لباس، زینت، لہو و لعب، تصاویر
पहनना ओढ़ना, सजना संवरना, खेलकूद और तस्वीरें
حدیث نمبر: 1943
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
-" كان يكتحل وترا".-" كان يكتحل وترا".
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم طاق (سلائیوں) سے سرمہ ڈالتے تھے۔
1300. اثمد سرمے کی فضیلت
“ इस्मद सुरमे की फ़ज़ीलत ”
حدیث نمبر: 1944
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
-" عليكم بالإثمد، فإنه منبتة للشعر مذهبة للقذى مصفاة للبصر".-" عليكم بالإثمد، فإنه منبتة للشعر مذهبة للقذى مصفاة للبصر".
عون بن محمد حنفیہ اپنے باپ سے اور وہ اپنے دادا سیدنا علی بن ابوطالب رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اثمد سرمے کا لازمی طور پر اہتمام کیا کرو، کیونکہ بالوں کو اگانے والا، آنکھ کی کیچ (اور چیپڑ) کو ختم کرنے والا اور نظر کو جلا بخشنے والا ہے۔
حدیث نمبر: 1945
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
-" عليكم بالإثمد عند النوم، فإنه يجلو البصر وينبت الشعر".-" عليكم بالإثمد عند النوم، فإنه يجلو البصر وينبت الشعر".
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا، تم سوتے وقت اثمد سرمہ استعمال کیا کرو، کیونکہ وہ نظر کو جلا بخشتا ہے اور (پلکوں کے) بال اگاتا ہے۔
1301. ازار پہننے کا ایک طریقہ
“ लुंगी पहनने का एक ढंग
حدیث نمبر: 1946
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
-" كان يرخي الإزار من بين يده ويرفعه من ورائه".-" كان يرخي الإزار من بين يده ويرفعه من ورائه".
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کے غلام جناب عکرمہ کہتے ہیں: میں نے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کو دیکھا، جب وہ ازار پہنتے تھے تو اس کا سامنے والا حصہ ڈھیلا کرتے، یہاں تک کہ اس کے کنارے پاؤں کی پشت کو چھونے لگتے، لیکن پچھلی جانب سے ازار اٹھا لیتے۔ میں نے ان سے کہا: تم اس طرح ازار کیوں باندھتے ہو؟ انہوں نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس طرح ازار باندھتے ہوئے دیکھا۔
1302. ٹخنوں سے نیچے تہبند وغیرہ لٹکانا حرام ہے
“ टख़नों के नीचे लुंगी आदि लटकाना हराम है ”
حدیث نمبر: 1947
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
-" إن الله لا ينظر إلى مسبل الإزار".-" إن الله لا ينظر إلى مسبل الإزار".
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بیشک اللہ تعالیٰ ازار کو (ٹخنوں سے نیچے) لٹکانے والے کی طرف نہیں دیکھتا۔
حدیث نمبر: 1948
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
-" الإزار إلى نصف الساق. فلما راى شدة ذلك على المسلمين، قال: إلى الكعبين لا خير فيما اسفل من ذلك".-" الإزار إلى نصف الساق. فلما رأى شدة ذلك على المسلمين، قال: إلى الكعبين لا خير فيما أسفل من ذلك".
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ازار (کا نچلا کنارہ) نصف پنڈلی تک ہے۔ لیکن جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دیکھا کہ یہ حکم مسلمانوں پر گراں گزر رہا ہے تو فرمایا: ٹخنوں تک سہی، لیکن ان سے نیچے کرنے میں کوئی خیر نہیں ہے۔
حدیث نمبر: 1949
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
-" كل شيء جاوز الكعبين من الإزار في النار".-" كل شيء جاوز الكعبين من الإزار في النار".
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ازار کا جو حصہ ٹخنوں سے تجاوز کرے گا، (جسم کا) وہ حصہ آگ میں ہو گا۔
حدیث نمبر: 1950
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
-" موضع الإزار إلى انصاف الساقين والعضلة، فإذا ابيت فمن وراء الساقين، ولا حق للكعبين في الإزار".-" موضع الإزار إلى أنصاف الساقين والعضلة، فإذا أبيت فمن وراء الساقين، ولا حق للكعبين في الإزار".
سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ازار (کی آخر حد) پنڈلیوں اور پٹھوں کے نصف تک ہے، اگر تو (ایسا کرنے سے) انکار کر دے تو پنڈلی سے نیچے کر لے، لیکن ازار میں ٹخنوں کا کوئی حق نہیں ہے۔
حدیث نمبر: 1951
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
- (يا سفيان بن سهل! لاتسبل، فإن الله لا يحب المسبلين).- (يا سفيان بن سهل! لاتُسبِل، فإنّ الله لا يحبُّ المسبِلين).
سیدنا مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے سفیان بن سہل! (ازار ٹخنوں سے نیچے) نہ لٹکایا کر، کیونکہ اللہ تعالیٰ ازار لٹکانے والوں کو پسند نہیں کرتا۔
حدیث نمبر: 1952
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
-" ارفع إزارك واتق الله".-" ارفع إزارك واتق الله".
سیدنا شرید رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دور ایک آدمی کو دیکھا کہ وہ تہبند گھسیٹتے ہوئے جا رہا تھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس کی طرف جلدی گئے یا اس کی طرف لپکے اور فرمایا: اپنا تہبند بلند کر لو اور اللہ تعالی سے ڈرو۔ اس نے کہا: میرے پاؤں اندر کی طرف مڑے ہوئے ہیں اور چلتے وقت میرے گھٹنے ایک دوسرے سے ٹکراتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اپنا تہبند بلند کر لے، کیونکہ اللہ تعالی کی ہر مخلوق خوبصورت ہے۔ اس کے بعد اس آدمی کو نہیں دیکھا گیا، مگر اس حالت میں کہ اس کا تہبند پنڈلیوں کے نصف تک ہوتا تہا۔

Previous    1    2    3    4    5    6    Next    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.