-" إياي والتنعم، فإن عباد الله ليسوا بالمتنعمين".-" إياي والتنعم، فإن عباد الله ليسوا بالمتنعمين".
سیدنا معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو یمن کی طرف بھیجا تو فرمایا: ”خوش عیشی سے بچنا، کیونکہ اللہ کے بندے خوش عیش نہیں ہوتے۔“
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا عمر رضی اللہ عنہ پر ایک سفید کپڑا دیکھا اور پوچھا: ”تمہارا کپڑا نیا ہے یا دھویا ہوا؟“ انہوں نے کہا: دھویا ہوا ہے، ایک روایت میں ہے: نیا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نئے (کپڑے) پہنتے رہو، تعریف والی زندگی گزارو اور شہادت والی موت مرو۔
-" الشيب نور في وجه المسلم، فمن شاء فلينتف نوره".-" الشيب نور في وجه المسلم، فمن شاء فلينتف نوره".
سیدنا فضالہ بن عبید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” سفید بال مسلمان کے چہرے کا نور ہیں، جو چاہتا ہے، وہ اپنا نور اکھاڑتا رہے۔“
-" الشيب نور المؤمن، لا يشيب رجل شيبة في الإسلام إلا كانت له بكل شيبة حسنة ورفع بها درجة".-" الشيب نور المؤمن، لا يشيب رجل شيبة في الإسلام إلا كانت له بكل شيبة حسنة ورفع بها درجة".
سیدنا عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”سفید بال مومن کا نور ہیں، اسلام میں جس آدمی کے بال سفید ہو جاتے ہیں، تو ہر ایسے بال کی وجہ سے اس کو ایک نیکی ملتی ہے اور اس کا ایک درجہ بلند ہوتا ہے۔“
-" إن احسن ما غير به هذا الشيب الحناء والكتم".-" إن أحسن ما غير به هذا الشيب الحناء والكتم".
سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بہترین چیز جس سے بالوں کی سفیدی کو بدلا جا سکتا ہے، وہ مہندی کے پتے اور کتم ہیں۔“
-" غيروا الشيب ولا تشبهوا باليهود والنصارى".-" غيروا الشيب ولا تشبهوا باليهود والنصارى".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بالوں کی سفیدی بدل دیا کرو اور یہودیوں اور عیسائیوں سے مشابہت اختیار نہ کرو۔“
-" وفروا عثانينكم وقصروا سبالكم (وخالفوا اهل الكتاب)".-" وفروا عثانينكم وقصروا سبالكم (وخالفوا أهل الكتاب)".
سیدنا ابوامامہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سفید داڑھیوں والے انصاریوں کے پاس آئے اور فرمایا: ”اے انصاریوں کی جماعت! (اپنے سفید بالوں کو) سرخ یا زرد کر لو اور اہل کتاب کی مخالفت کرو۔“ انہوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! بیشک اہل کتاب اپنی داڑھیاں کاٹتے ہیں اور مونچھیں بڑھاتے ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم اپنی داڑھیاں بڑھاؤ اور مونچھیں کاٹو اور اہل کتاب کی مخالفت کرو۔“ انہوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! بے شک اہل کتاب چمڑے کے موزے پہنتے ہیں اور جوتے نہیں پہنتے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم جوتے بھی پہنو اور موزے بھی اور اہل کتاب کی مخالفت کرو۔“