الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
قرآن کے فضائل اور متعلقہ امور
43. باب فَضْلِ الْفَاتِحَةِ وَخَوَاتِيمِ سُورَةِ الْبَقَرَةِ وَالْحَثِّ عَلَى قِرَاءَةِ الآيَتَيْنِ مِنْ آخِرِ الْبَقَرَةِ:
43. باب: سورۂ فاتحہ اور سورۂ بقرہ کی آخری دو آیتوں کی فضیلت اور ان دونوں آیتوں کو پڑھنے کی ترغیب۔
Chapter: The virtue of al-Fatihah and the closing verse of Surat al-Baqarah; and the encouragement to recite the two verses at the end of Surat al-Baqarah
حدیث نمبر: 1877
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا حسن بن الربيع ، واحمد بن جواس الحنفي ، قالا: حدثنا ابو الاحوص ، عن عمار بن رزيق ، عن عبد الله بن عيسى ، عن سعيد بن جبير ، عن ابن عباس ، قال: بينما جبريل قاعد عند النبي صلى الله عليه وسلم، سمع نقيضا من فوقه، فرفع راسه، فقال: هذا باب من السماء، فتح اليوم، لم يفتح قط إلا اليوم، فنزل منه ملك، فقال: هذا ملك نزل إلى الارض، لم ينزل قط إلا اليوم، فسلم، وقال: " ابشر بنورين اوتيتهما لم يؤتهما نبي قبلك، فاتحة الكتاب وخواتيم سورة البقرة، لن تقرا بحرف منهما إلا اعطيته ".حَدَّثَنَا حَسَنُ بْنُ الرَّبِيعِ ، وَأَحْمَدُ بْنُ جَوَّاسٍ الْحَنْفِيُّ ، قَالَا: حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِ ، عَنْ عَمَّارِ بْنِ رُزَيْقٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عِيسَى ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ: بَيْنَمَا جِبْرِيلُ قَاعِدٌ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، سَمِعَ نَقِيضًا مِنْ فَوْقِهِ، فَرَفَعَ رَأْسَهُ، فَقَالَ: هَذَا بَابٌ مِنَ السَّمَاءِ، فُتِحَ الْيَوْمَ، لَمْ يُفْتَحْ قَطُّ إِلَّا الْيَوْمَ، فَنَزَلَ مِنْهُ مَلَكٌ، فَقَالَ: هَذَا مَلَكٌ نَزَلَ إِلَى الأَرْضِ، لَمْ يَنْزِلْ قَطُّ إِلَّا الْيَوْمَ، فَسَلَّمَ، وَقَالَ: " أَبْشِرْ بِنُورَيْنِ أُوتِيتَهُمَا لَمْ يُؤْتَهُمَا نَبِيٌّ قَبْلَكَ، فَاتِحَةُ الْكِتَابِ وَخَوَاتِيمُ سُورَةِ الْبَقَرَةِ، لَنْ تَقْرَأَ بِحَرْفٍ مِنْهُمَا إِلَّا أُعْطِيتَهُ ".
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سےروایت ہے کہ جبرئیل علیہ السلام نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھے ہوئے تھے کہ اچانک انھوں نے اوپر سے ایسی آواز سنی جیسی دروازہ کھلنے کی ہوتی ہے تو انھوں نے اپنا سر اوپر اٹھایا اور کہا: آسمان کا یہ دروازہ آج ہی کھولا گیا ہے، آج سے پہلے کبھی نہیں کھولا گیا، اس سے ایک فرشتہ اترا تو انھوں نے کہا: یہ ایک فرشتہ آسمان سے اترا ہے یہ آج سے پہلے کبھی نہیں اترا، اس فرشتے نے سلام کیا اور (آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے) کہا: آپ کو دو نور ملنے کی خوشخبری ہو جو آپ سے پہلے کسی نبی کو نہیں دیئے گئے: (ایک) فاتحہ الکتاب (سورہ فاتحہ) اور (دوسری) سورہ بقرہ کی آخری آیات۔آپ ان دونوں میں سے کوئی جملہ بھی نہیں پڑھیں گے مگر وہ آپ کو عطا کردیا جائے گا۔
حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سےروایت ہے کہ جبرئیل علیہ السلام نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھے ہوئے تھے کہ اسی اثناء میں انھوں نے اوپر سے آواز سنی اور اپنا سر اوپر اٹھایا اور کہا: آسمان کا یہ دروازہ آج ہی کھولا گیا ہے، آج کے سوا کبھی نہیں کھلا گیا، تو اس سے ایک فرشتہ اترا تو جبرائیل علیہ السلام سے کہا یہ ایک فرشتہ زمین پر اترا ہے آج سے پہلے کبھی نہیں اترا، اس فرشتے نے سلام عرض کیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا، آپصلی اللہ علیہ وسلم کو دو نور وں کی بشارت ہو، جو آپ ہی کو دیئے گئے ہیں، آپصلی اللہ علیہ وسلم سے پہلے کسی نبی کو نہیں دیئے گئے، ایک فاتحہ الکتاب اور دوسرا سورہ بقرہ کی آخری آیات، آپصلی اللہ علیہ وسلم ان میں سے جو جملہ بھی پڑھیں گے، اس میں مانگی ہوئی چیز آپصلی اللہ علیہ وسلم کو ملے گی۔
حدیث نمبر: 1878
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا احمد بن يونس ، حدثنا زهير ، حدثنا منصور ، عن إبراهيم ، عن عبد الرحمن بن يزيد ، قال: لقيت ابا مسعود عند البيت، فقلت حديث بلغني عنك في الآيتين في سورة البقرة؟ فقال: نعم، قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " الآيتان من آخر سورة البقرة من قراهما في ليلة كفتاه ".وحَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ ، حَدَّثَنَا مَنْصُورٌ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ ، قَالَ: لَقِيتُ أَبَا مَسْعُودٍ عِنْدَ الْبَيْتِ، فَقُلْتُ حَدِيثٌ بَلَغَنِي عَنْكَ فِي الآيَتَيْنِ فِي سُورَةِ الْبَقَرَةِ؟ فَقَالَ: نَعَمْ، قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " الآيَتَانِ مِنْ آخِرِ سُورَةِ الْبَقَرَةِ مَنْ قَرَأَهُمَا فِي لَيْلَةٍ كَفَتَاهُ ".
زہیر نے کہا: ہم سے منصور نے حدیث بیان کی، انھوں نے ابراہیم سے اور انھوں نے عبدالرحما بن یزید سے ر وایت کی، انھوں نے کہا: میں بیت اللہ کے پاس حضرت ابو مسعود رضی اللہ عنہ سے ملا تو میں نے کہا: مجھے آپ کے حوالے سے سورہ بقرہ کی دو آیتوں کے بارے میں حدیث پہنچی ہے۔تو انھوں نے کہا: ہاں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا: "سورہ بقرہ کی آخری دو آیتیں، جو شخص رات میں انھیں پڑھے گا وہ اس کے لئے کافی ہوں گی۔"
عبدالرحمان بن یزید بیان کرتے ہیں، بیت اللہ کے پاس میری ملاقات حضرت ابو مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ہوئی تو میں نے کہا: مجھے آپ کی بیان کردہ، سورہ بقرہ کی دو آیتوں کے بارے میں حدیث پہنچی ہے تو انھوں نے کہا: ہاں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا: سورہ بقرہ کی آخری دو آیتیں، جو شخص ان کو رات کو پڑھ لے گا، وہ اس کے لئے کافی ہوں گی۔
حدیث نمبر: 1879
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثناه إسحاق بن إبراهيم ، اخبرنا جرير . ح وحدثنا محمد بن المثنى ، وابن بشار ، قالا: حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة كلاهما، عن منصور بهذا الإسناد.وحَدَّثَنَاه إِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ . ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، وَابْنُ بَشَّارٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ كِلَاهُمَا، عَنْ مَنْصُورٍ بِهَذَا الإِسْنَادِ.
جریر اور شعبہ دونوں نے منصور سے اسی سند کے ساتھ یہی ر وایت بیان کی ہے۔
امام صاحب نے یہی حدیث اپنے دوسرے اساتذہ سے بھی بیان کی ہے۔
حدیث نمبر: 1880
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا منجاب بن الحارث التميمي ، اخبرنا ابن مسهر ، عن الاعمش ، عن إبراهيم ، عن عبد الرحمن بن يزيد ، عن علقمة بن قيس ، عن ابي مسعود الانصاري ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " من قرا هاتين الآيتين من آخر سورة البقرة في ليلة كفتاه "، قال عبد الرحمن: فلقيت ابا مسعود وهو يطوف بالبيت، فسالته فحدثني به، عن النبي صلى الله عليه وسلم.وحَدَّثَنَا مِنْجَابُ بْنُ الْحَارِثِ التَّمِيمِيُّ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ مُسْهِرٍ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ ، عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ قَيْسٍ ، عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ الأَنْصَارِيِّ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ قَرَأَ هَاتَيْنِ الآيَتَيْنِ مِنْ آخِرِ سُورَةِ الْبَقَرَةِ فِي لَيْلَةٍ كَفَتَاهُ "، قَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ: فَلَقِيتُ أَبَا مَسْعُودٍ وَهُوَ يَطُوفُ بِالْبَيْتِ، فَسَأَلْتُهُ فَحَدَّثَنِي بِهِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
علی بن مسہر نے اعمش سے روایت کی، انھوں نے ابراہیم سے، انھوں نے عبدالرحمان بن یزید سے، انھوں نے علقمہ بن قیس سے اور انھوں نے حضرت ابو مسعود انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جس نے رات کے وقت سورہ بقرہ کی یہ آخری دو آیات پڑھیں، وہ اس کے لئے کافی ہوں گی۔" عبدالرحمان نے کہا: میں خود ابومسعود رضی اللہ عنہ کو ملا، وہ بیت اللہ کا طواف کررہے تھے، میں نے ان سے پوچھا تو انھوں نے مجھے یہ روایت (براہ راست) نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنائی۔
حضرت ابومسعود انصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے رات کو سورۃ بقرہ کی یہ دو آخری آیات پڑھیں، وہ اس کے لیے کافی ہوں گی۔ علقمہ کے شاگرد عبدالرحمان کہتے ہیں، میں براہ راست ابومسعود کو ملا جبکہ وہ بیت اللہ کا طواف کررہے تھے اور ان سے پوچھا تو انہوں نے مجھے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ روایت بیان کی۔
حدیث نمبر: 1881
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني علي بن خشرم ، اخبرنا عيسى يعني ابن يونس . ح وحدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا عبد الله بن نمير جميعا، عن الاعمش ، عن إبراهيم ، عن علقمة ، وعبد الرحمن بن يزيد ، عن ابي مسعود ، عن النبي صلى الله عليه وسلم مثله.وحَدَّثَنِي عَلِيُّ بْنُ خَشْرَمٍ ، أَخْبَرَنَا عِيسَى يَعْنِي ابْنَ يُونُسَ . ح وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ جَمِيعًا، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ ، عَنْ عَلْقَمَةَ ، وَعَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ ، عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ.
عیسیٰ بن یونس اور عبداللہ بن نمیر نے اعمش سے باقی ماندہ اسی سند کےساتھ اسی کے مانند روایت بیان کی۔
امام صاحب اپنے دوسرے استاد سے یہ روایت بیان کرتے ہیں۔
حدیث نمبر: 1882
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا حفص ، وابو معاوية ، عن الاعمش ، عن إبراهيم ، عن عبد الرحمن بن يزيد ، عن ابي مسعود ، عن النبي صلى الله عليه وسلم مثله.وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا حَفْصٌ ، وَأَبُو مُعَاوِيَةَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ ، عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ.
حفص اور ابو معاویہ نے بھی اعمش سے باقی ماندہ سابقہ سند کے ساتھ اسی کے مانند ر وایت بیان کی ہے۔
ایک اور استاد سے یہی روایت بیان کرتے ہیں۔
44. باب فَضْلِ سُورَةِ الْكَهْفِ وَآيَةِ الْكُرْسِيِّ:
44. باب: سورۃ کہف اور آیت الکرسی کی فضیلت۔
Chapter: The virtue of Surat al-Kahf and Ayat al-Kursi
حدیث نمبر: 1883
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا محمد بن المثنى ، حدثنا معاذ بن هشام ، حدثني ابي ، عن قتادة ، عن سالم بن ابي الجعد الغطفاني ، عن معدان بن ابي طلحة اليعمري ، عن ابي الدرداء ، ان النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " من حفظ عشر آيات من اول سورة الكهف عصم من الدجال ".وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ ، حَدَّثَنِي أَبِي ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ الْغَطَفَانِيِّ ، عَنْ مَعْدَانَ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ الْيَعْمَرِيِّ ، عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " مَنْ حَفِظَ عَشْرَ آيَاتٍ مِنْ أَوَّلِ سُورَةِ الْكَهْف عُصِمَ مِنَ الدَّجَّالِ ".
معاذ بن ہشام نے اپنے والد سے حدیث بیان کی، انھوں نے قتادہ سے، انھوں نے سالم بن ابی جعد غطفانی سے، انھوں نے معدان بن ابی طلحہ یعمری سے اور انھوں نے حضرت ابو درداء رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جس (مسلمان) نے سورہ کہف کی پہلی دس آیات حفظ کرلیں، اسے دجال کے فتنے سے محفوظ کرلیا گیا۔"
حضرت ابوالدرداء رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو انسان سورہ کہف کی پہلی دس آیات یاد کرے گا وہ فتنہ دجال سے محفوظ رہے گا۔
حدیث نمبر: 1884
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا محمد بن المثنى ، وابن بشار ، قالا: حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة . ح وحدثني زهير بن حرب ، حدثنا عبد الرحمن بن مهدي ، حدثنا همام جميعا، عن قتادة ، بهذا الإسناد، قال شعبة: من آخر الكهف، وقال همام: من اول الكهف، كما قال هشام.وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، وَابْنُ بَشَّارٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ . ح وحَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ جَمِيعًا، عَنْ قَتَادَةَ ، بِهَذَا الإِسْنَادِ، قَالَ شُعْبَةُ: مِنْ آخِرِ الْكَهْفِ، وقَالَ هَمَّامٌ: مِنْ أَوَّلِ الْكَهْف، كَمَا قَالَ هِشَامٌ.
شعبہ اور ہمام نے قتادہ سے اسی سند کے ساتھ روایت کی۔اس میں شعبہ نے سورہ کہف کی آخری (دس) آیات کہا ہے جبکہ ہمام نے ابتدائی (دس) آیات کہا ہے جس طرح ہشام کی روایت ہے۔
امام صاحب نے اپنے دوسرے اساتذہ سے بھی یہ روایت نقل کی ہے، جس میں شعبہ کی حدیث میں آخری دس آیات کہا گیا ہے اور ہمام نے ہشام کی طرح ابتدائی دس آیات کہا ہے۔
حدیث نمبر: 1885
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا عبد الاعلى بن عبد الاعلى ، عن الجريري ، عن ابي السليل ، عن عبد الله بن رباح الانصاري ، عن ابي بن كعب ، قال: قال رسول الله: " يا ابا المنذر، اتدري اي آية من كتاب الله معك اعظم؟ قال: قلت: الله ورسوله اعلم، قال: يا ابا المنذر، " اتدري اي آية من كتاب الله معك اعظم؟ قال: قلت: الله لا إله إلا هو الحي القيوم سورة البقرة آية 255 "، قال: فضرب في صدري، وقال: والله ليهنك العلم ابا المنذر.حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَى بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى ، عَنِ الْجُرَيْرِيِّ ، عَنْ أَبِي السَّلِيلِ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ رَبَاحٍ الأَنْصَارِيِّ ، عَنْ أُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ: " يَا أَبَا الْمُنْذِرِ، أَتَدْرِي أَيُّ آيَةٍ مِنْ كِتَابِ اللَّهِ مَعَكَ أَعْظَمُ؟ قَالَ: قُلْتُ: اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ، قَالَ: يَا أَبَا الْمُنْذِرِ، " أَتَدْرِي أَيُّ آيَةٍ مِنْ كِتَابِ اللَّهِ مَعَكَ أَعْظَمُ؟ قَالَ: قُلْتُ: اللَّهُ لا إِلَهَ إِلا هُوَ الْحَيُّ الْقَيُّومُ سورة البقرة آية 255 "، قَالَ: فَضَرَبَ فِي صَدْرِي، وَقَالَ: وَاللَّهِ لِيَهْنِكَ الْعِلْمُ أَبَا الْمُنْذِرِ.
حضرت ابی بن کعب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اے ابو منذر!کیا تم جانتے ہو کتاب اللہ کی کونسی آیت، جو تمھارے پاس ہے، سب سے عظیم ہے؟"کہا: میں نے عرض کی: اللہ اوراس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم زیادہ جانتے ہیں۔آپ نے (دوبارہ) فرمایا: "اے ابو منذر! کیا تم جانتے ہو اللہ کی کتاب کی کونسی آیت جو تمہارے پاس ہے، سب سے عظمت والی ہے؟"کہا: میں نے عرض کیاللَّہُ لَا إِلہ إِلَّا ہُوَ الْحَیُّ الْقَیُّومُ کہا: تو آپ نے میرے سینے پر ہاتھ مارا اور فرمایا: اللہ کی قسم!ابو منذر! تمھیں یہ علم مبارک ہو۔"
حضرت ابی بن کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے ابو المنذر! کیا تم جانتےہو کہ تمھارے پاس کتاب اللہ کی کونسی آیت، سب سے عظیم ہے؟ میں نے عرض کیا، اللہ اوراس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو ہی خوب علم ہے، آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے ابو المنذر! کیا تم جانتے ہو، اللہ کی کتاب کی کونسی آیت تمہارے نزدیک، سب سے زیادہ عظمت والی ہے؟ میں نے عرض کیا ﴿اللَّهُ لَا إِلَٰهَ إِلَّا هُوَ الْحَيُّ الْقَيُّومُ ۚ ﴾ تو آپصلی اللہ علیہ وسلم نے میرے سینے پر ہاتھ مارا اور فرمایا: ابو المنذر! تمھیں علم مبارک ہو۔
45. باب فَضْلِ قِرَاءَةِ: {قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ}:
45. باب: «قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ» کی فضیلت۔
Chapter: The virtue of reciting Qul Huwa Allahu Ahad
حدیث نمبر: 1886
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني زهير بن حرب ، ومحمد بن بشار ، قال زهير: حدثنا يحيى بن سعيد ، عن شعبة ، عن قتادة ، عن سالم بن ابي الجعد ، عن معدان بن ابي طلحة ، عن ابي الدرداء ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " ايعجز احدكم ان يقرا في ليلة ثلث القرآن؟ قالوا: وكيف يقرا ثلث القرآن؟ قال: " قل هو الله احد تعدل ثلث القرآن ".وحَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، قَالَ زُهَيْرٌ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، عَنْ شُعْبَةَ ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ ، عَنْ مَعْدَانَ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ ، عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " أَيَعْجِزُ أَحَدُكُمْ أَنْ يَقْرَأَ فِي لَيْلَةٍ ثُلُثَ الْقُرْآنِ؟ قَالُوا: وَكَيْفَ يَقْرَأْ ثُلُثَ الْقُرْآنِ؟ قَالَ: " قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ تَعْدِلُ ثُلُثَ الْقُرْآنِ ".
شعبہ نے قتادہ سے، انہوں نے سالم بن ابی جعد سے، انہوں نے معدان بن ابی طلحہ سے، انھوں نے حضرت ابو درداء رضی اللہ عنہ سے اور انھوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "کیا تم میں سے کوئی شخص اتنا بھی نہیں کرسکتا کہ ایک رات میں تہائی قرآن کی تلاوت کرلے؟"انھوں (صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین) نے عرض کی: (کوئی شخص) تہائی قرآن کی تلاوت کیسے کرسکتاہے؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قُلْ ہُوَ اللَّہُ أَحَدٌ ایک تہائی قرآن کے برابر ہے۔"
حضرت ابو درداء رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم نے فرمایا: کیا تم میں سے کوئی اس بات سے عاجز ہے کہ رات کو تہائی قرآن کی تلاوت کرے؟ صحابہ کرام نے عرض کیا، وہ تہائی قرآن کی تلاوت کیسے کر سکتا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ﴿قُلْ هُوَ اللَّـهُ أَحَدٌ﴾ قرآن مجيد كے تہائی حصہ کے برابر ہے۔

Previous    1    2    3    4    5    6    7    8    9    Next    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.