الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
سلسله احاديث صحيحه کل احادیث 4035 :ترقیم البانی
سلسله احاديث صحيحه کل احادیث 4103 :حدیث نمبر
سلسله احاديث صحيحه
فتنے، علامات قیامت اور حشر
फ़ितने, क़यामत की निशानियां और क़यामत का दिन
حدیث نمبر: 3618
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
- (تكون فتنة؛ النائم فيها خير من المضطجع، والمضطجع فيها خير من القاعد، والقاعد فيها خير من القائم، والقائم خير من الماشي، والماشي خير من الراكب، والراكب خير من المجري، قتلاها كلها في النار. قال: قلت: يا رسول الله! ومتى ذلك؟ قال: ذلك ايام الهرج. قلت: ومتى ايام الهرج؟ قال: حين لا يامن الرجل جليسه. قال: فبم تامرني إن ادركت ذلك الزمان؟ قال: اكفف نفسك ويدك، وادخل دارك. قال: قلت: يا رسول الله! ارايت إن دخل علي داري؟ قال: فادخل بيتك. قال: قلت: يا رسول الله! ارايت إن دخل علي بيتي؟ قال: فادخل مسجدك، واصنع هكذا- وقبض بيمينه على الكوع- وقل: ربي الله؛ حتى تموت على ذلك).- (تكون فتنةٌ؛ النائم فيها خيرٌ من المضطجع، والمضطجعُ فيها خيرٌ من القاعد، والقاعدُ فيها خيرٌ من القائم، والقائمُ خيرٌ من الماشي، والماشي خيرٌ من الراكبِ، والراكبُ خيرٌ من المُجري، قتلاها كلُّها في النّارِ. قال: قلتُ: يا رسول الله! ومتى ذلك؟ قال: ذلك أيام الهرجِ. قلتُ: ومتى أيامُ الهرجِ؟ قال: حين لا يأمن الرجل جليسَهُ. قال: فبِمَ تأمُرني إن أدركتُ ذلك الزّمان؟ قال: اكفُف نفسك ويدك، وادخل دارك. قال: قلتُ: يا رسول الله! أرأيت إن دخل عليَّ داري؟ قال: فادخل بيتك. قال: قلتُ: يا رسول الله! أرأيت إن دخل عليَّ بيتي؟ قال: فادخل مسجدك، واصنع هكذا- وقبض بيمينهِ على الكوع- وقل: ربِّي الله؛ حتّى تموت على ذلك).
عمرو بن وابصہ اسدی اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں، وہ کہتے ہیں: میں کوفہ میں اپنے گھر میں تھا، اچانک مجھے گھر کے دروازے سے آواز آئی: السلام علیکم، میں اندر آ جاؤں؟ میں نے کہا: وعلیکم السلام، آ جاؤ۔ جب وہ اندر آیا تو کیا دیکھتا ہوں کہ وہ سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ تھے۔ میں نے کہا: ابو عبدالرحمٰن! آیا یہ ملاقات کا وقت ہے؟ یہ سخت دوپہر کا وقت تھا۔ انہوں نے کہا: دن نہیں گزر رہا تھا، مجھے خیال آیا کہ چلو گفتگو کر لیتے ہیں۔ پھر انہوں نے ایک دوسرے کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث بیان کرنا شروع کر دیں، انہوں نے یہ حدیث بھی بیان کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: فتنوں کا (‏‏‏‏ایسا زمانہ شروع ہو گا کہ) سونے والا لیٹنے والے سے بہتر ہو گا، لیٹنے والا بیٹھنے والے سے بہتر ہو گا، بیٹھنے والا کھڑا ہونے والے سے بہتر ہو گا، کھڑا ہونے والا چلنے والے سے بہتر ہو گا، چلنے والا سوار سے بہتر ہو گا اور سوار دوڑنے والے سے بہتر ہو گا۔ ان کے سارے کے سارے مقتولین جہنم میں جائیں گے۔ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! ایسے کب ہو گا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قتل و غارت گری کے ایام میں ایسے ہو گا۔ میں نے کہا: قتل کے ایام کب ہوں گے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب آدمی اپنے ہم نشین سے خوفزدہ ہو گا۔ میں نے کہا: اگر میں ایسا زمانہ پا لوں تو آپ کا میرے حق میں کیا حکم ہو گا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اپنے آپ کو اور اپنے ہاتھ کو قابو میں رکھنا اور اپنے گھر کے اندر رہنا۔ ‏‏‏‏ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! اگر کوئی (‏‏‏‏فتنے باز) میرے گھر کے اندر بھی گھس آیا تو مجھے کیا کرنا ہو گا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تو اپنے کمرے میں داخل ہو جانا۔ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! اگر وہ میرے کمرے میں گھس آئے تو؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اپنی سجدہ گاہ میں داخل ہو جانا اور اس طرح کر لینا، پھر آپ نے دائیں ہاتھ سے کلائی کو پکڑ لیا، اور کہنا: میرا رب اللہ ہے، (‏‏‏‏اسی حالت پر برقرار رہنا) حتیٰ کہ تو مر جائے۔
حدیث نمبر: 3619
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
-" تكون هدنة على دخن، ثم تكون دعاة الضلالة، قال: فإن رايت يومئذ خليفة في الارض فالزمه، وإن نهك جسمك واخذ مالك، فإن لم تره فاهرب في الارض ولو ان تموت وانت عاض بجذل شجرة".-" تكون هدنة على دخن، ثم تكون دعاة الضلالة، قال: فإن رأيت يومئذ خليفة في الأرض فالزمه، وإن نهك جسمك وأخذ مالك، فإن لم تره فاهرب في الأرض ولو أن تموت وأنت عاض بجذل شجرة".
سبیع کہتے ہیں: لوگوں نے مجھے کچھ جانور خریدنے کے لیے پانی کے گھاٹ سے کوفہ کی طرف بھیجا، ہم ایک کوڑا خانہ کے پاس سے گزرے، ہم نے ایک آدمی دیکھا، اس کے ارداگرد لوگ جمع تھے، میرا دوست جانوروں کی طرف چلا گیا اور میں اس آدمی کے پاس آ گیا، میں کیا دیکھتا ہوں کہ وہ سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ تھے، وہ کہہ رہے تھے: صحابہ کرام، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے خیر کے بارے میں پوچھتے تھے اور میں شر کے بارے میں سوال کرتا تھا۔ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا اس خیر (‏‏‏‏یعنی اسلام) کے بعد پھر وہی شر منظر عام پر آئے گی جو اس سے پہلے تھی؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں۔ میں نے کہا: اس سے بچنے کا کیا طریقہ ہو گا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تلوار۔ میں نے کہا: پھر کیا ہو گا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لیکن بباطن لڑائی ہو گی اور ظاہری صلح ہو گی، اس کے بعد ضلالت و گمراہی کی طرف پکارنے والے منظر عام پر آئیں گے، اگر ان دنوں میں تجھے کوئی خلیفہ نظر آ جائے تو اسے لازم پکڑ لینا، اگرچہ وہ تیرے جسم کو اذیت پہنچائے اور تیرا مال سلب کر لے اور اگر کوئی خلیفہ نظر نہ آئے تو زمین (‏‏‏‏ کے کسی گوشہ کی طرف) بھاگ جانا، اگرچہ تجھے اس حال میں موت آ جائے کہ تو درخت کے تنے کے ساتھ چمٹا ہوا ہو۔ میں نے کہا: پھر کیا ہو گا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پھر دجال نمودار ہو گا . . . . .
حدیث نمبر: 3620
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
-" اظلتكم فتن كقطع الليل المظلم، انجى الناس منها صاحب شاهقة ياكل من رسل غنمه او رجل من وراء الدروب آخذ بعنان فرسه ياكل من فيىء سيفه".-" أظلتكم فتن كقطع الليل المظلم، أنجى الناس منها صاحب شاهقة يأكل من رسل غنمه أو رجل من وراء الدروب آخذ بعنان فرسه يأكل من فيىء سيفه".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا: جب تم پر اندھیری رات کے ٹکڑوں کی طرح فتنے ٹوٹ پڑیں گے تو ان سے زیادہ نجات حاصل کرنے والے (‏‏‏‏دو قسم کے لوگ ہوں گے:) (‏‏‏‏۱) (‏‏‏‏پہاڑوں کی) بلند و بالا چوٹیوں پر نکل جانے والا آدمی جو بکریوں کے دودھ کو خوراک بنائے گا اور (۲) وہ آدمی جو شاہراہ حیات سے ہٹ کر اپنے گھوڑے کی لگام تھام کر (‏‏‏‏کسی سرحد پر فروکش ہو کر) اپنے تلوار کے مال غنیمت کے ذریعے روزی کمائے گا۔ ‏‏‏‏
حدیث نمبر: 3621
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
-" غشيتكم الفتن كقطع الليل المظلم، انجى الناس فيه رجل صاحب شاهقة ياكل من رسل غنمه، او رجل آخذ بعنان فرسه من وراء الدرب ياكل من سيفه".-" غشيتكم الفتن كقطع الليل المظلم، أنجى الناس فيه رجل صاحب شاهقة يأكل من رسل غنمه، أو رجل آخذ بعنان فرسه من وراء الدرب يأكل من سيفه".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اندھیری رات کے ٹکڑوں کی طرح تمہیں فتنے ڈھانپ لیں گے، نجات پانے والا آدمی وہ ہو گا جو (‏‏‏‏پہاڑوں وغیرہ کی) بلند و بالا چوٹیوں پر فروکش ہو کر بکریوں کے دودھ پر گزارا کرتا رہے گا یا وہ آدمی جو اپنے گھوڑے کی لگام تھام کر شاہراہ حیات سے پرے (‏‏‏‏مصروف جہاد ہو گا) اور اپنی تلوار (‏‏‏‏کی غنیمتوں) سے کھائے گا۔
2344. بعض زمانوں میں صبر کرنا مشکل عمل ہو گا
“ कभी-कभी सब्र करना मुश्किल होगा ”
حدیث نمبر: 3622
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
-" ياتي على الناس زمان الصابر فيهم على دينه كالقابض على الجمر".-" يأتي على الناس زمان الصابر فيهم على دينه كالقابض على الجمر".
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لوگوں پر ایسا زمانہ بھی آئے گا کہ اپنے دین پر صبر کرنے والا دہکتے ہوئے انگارے کو مٹھی میں بند کرنے والے کے مترادف ہو گا۔ ‏‏‏‏
2345. فتنوں کی مختلف صورتیں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا اظہار افسوس
“ फ़ितनों के अलग अलग रूप और उस पर रसूल अल्लाह ﷺ को अफ़सोस ”
حدیث نمبر: 3623
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
-" كيف انتم إذا مرج الدين [وسفك الدم وظهرت الزينة وشرف البنيان] وظهرت الرغبة واختلفت الإخوان وحرق البيت العتيق؟!".-" كيف أنتم إذا مرج الدين [وسفك الدم وظهرت الزينة وشرف البنيان] وظهرت الرغبة واختلفت الإخوان وحرق البيت العتيق؟!".
سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دن فرمایا: جب دین میں فساد آ جائے گی، خونریزی ہو گی، بناؤ سنگھار عام ہو گا، بڑی بڑی عمارتیں تعمیر کی جائیں گی، رغبت بڑھ جائے، بھائیوں میں اختلاف پڑ جائے گا اور بیت عتیق جلا دیا جائے گا تو تمہارا کیا بنے گا؟
2346. زمانہ فتن میں لکڑی کی تلوار کا اہتمام کرنے کی وصیت
“ फ़ितनों के समय में लकड़ी की तलवार चलाने की वसीयत ”
حدیث نمبر: 3624
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
-" إذا كانت الفتنة بين المسلمين فاتخذ سيفا من خشب".-" إذا كانت الفتنة بين المسلمين فاتخذ سيفا من خشب".
عدیسہ بنت اہبان کہتی ہیں کہ جب سیدنا علی رضی اللہ عنہ بصرہ کی طرف سے آئے تو میرے باپ کے پاس آئے اور کہا: ابو مسلم! کیا تم ان لوگوں کے خلاف میری مدد کرو گے؟ انہوں نے کہا: کیوں نہیں، پھر اپنی لونڈی کو بلایا اور کہا: لونڈی! میری تلوار نکال لاؤ۔ وہ تلوار لے آئی۔ انہوں نے ایک بالشت کے بقدر تلوار (‏‏‏‏میان سے) نکالی، وہ لکڑی کی تلوار تھی۔ پھر کہا: میرے دوست اور تیرے چچازاد (‏‏‏‏محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ) نے مجھے یہ وصیت کی تھی: جب مسلمانوں میں فتنے ابھر آئیں گے تو لکڑی کی تلوار بنا لینا۔ اب اگر تم چاہتے ہو تو میں (‏‏‏‏یہ لکڑی کی تلوار لے کر) تمہارے ساتھ آ جاتا ہوں۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے کہا: مجھے تیری اور تیری تلوار کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔
2347. فتنوں کے ظہور سے پہلے عمل کر لینے کی تلقین
“ फ़ितनों के उभरने से पहले नेक काम करने की नसिहत ”
حدیث نمبر: 3625
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
-" بادروا بالاعمال خصالا ستا: إمرة السفهاء وكثرة الشرط وقطيعة الرحم وبيع الحكم واستخفافا بالدم ونشوا يتخذون القرآن مزامير يقدمون الرجل ليس بافقههم ولا اعلمهم ما يقدمونه إلا ليغنيهم".-" بادروا بالأعمال خصالا ستا: إمرة السفهاء وكثرة الشرط وقطيعة الرحم وبيع الحكم واستخفافا بالدم ونشوا يتخذون القرآن مزامير يقدمون الرجل ليس بأفقههم ولا أعلمهم ما يقدمونه إلا ليغنيهم".
علیم کہتے ہیں: میں عابس غفاری کے پاس چھت پر بیٹھا ہوا تھا، انہوں نے کچھ لوگوں کو طاعون میں مبتلا دیکھا اور کہا: یہ لوگ طاعون میں مبتلا کیوں ہیں؟ اے طاعون! مجھ پر طاری ہو جا۔ (‏‏ ‏‏‏‏انہوں نے یہ بات دو دفعہ کی)۔ ان کے چچازاد، جو صحابی تھے، نے انہیں کہا: آپ موت کی تمنا کیوں کرتے ہیں، حالانکہ آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: کوئی بھی موت کی تمنا نہ کرے، کیونکہ موت اعمال کے سلسلے کو منقطع کر دینے والی چیز ہے، کسی کو (‏‏‏‏موت کے بعد اللہ کو) راضی کرنے کے لیے دوبارہ موقع نہیں دیا جائے گا۔ نیز فرمایا: ان چھ امور سے پہلے پہلے اعمال کر لو: بیوقوفوں کی حکومت، پولیس کی کثرت، قطع رحمی، عہدوں اور فیصلوں کی خرید و فروخت، انسانی خون کی ارزانی، کیف و سرور والے لوگ جو قرآن مجید کو سر یلی آواز میں پڑھنے کا اہتمام کریں گے، وہ ایسے آدمی کو مقدم کریں گے جو فقیہ ہو گا نہ عالم، صرف وجہ یہ ہو گی کہ وہ انہیں قرآن مجید گاگا کر سنائے گا۔
حدیث نمبر: 3626
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
-" بادروا بالاعمال ستا: طلوع الشمس من مغربها والدجال والدخان ودابة الارض وخويصة احدكم وامر العامة".-" بادروا بالأعمال ستا: طلوع الشمس من مغربها والدجال والدخان ودابة الأرض وخويصة أحدكم وأمر العامة".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ان چھ امور سے پہلے پہلے اعمال کر لو: مغرب سے سورج کا طلوع ہونا، دجال، دھواں، زمین کا چوپایہ، موت اور عوام الناس کا معاملہ (‏‏‏‏ ‏‏‏‏یعنی ایسا فتنہ جو لوگوں کا گھیراؤ کر لے گا، یا وہ معاملہ جس میں عوام خود مختار بن جائیں گے)۔
حدیث نمبر: 3627
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
-" بادروا بالاعمال فتنا كقطع الليل المظلم، يصبح الرجل مؤمنا ويمسي كافرا او يمسي مؤمنا ويصبح كافرا، يبيع دينه بعرض من الدنيا".-" بادروا بالأعمال فتنا كقطع الليل المظلم، يصبح الرجل مؤمنا ويمسي كافرا أو يمسي مؤمنا ويصبح كافرا، يبيع دينه بعرض من الدنيا".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اندھیری رات کی طرح چھا جانے والے فتنوں سے پہلے پہلے عمل کر لو، ا‏‏‏‏س وقت آدمی بوقت صبح مومن ہو گا اور شام کو کافر یا بوقت شام مومن ہو گا اور صبح کو کافر، وہ اپنے دین کو دنیوی ساز و سامان کے بدلے فروخت کر دے گا۔

Previous    5    6    7    8    9    10    11    12    13    Next    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.