صحيح مسلم سے متعلقہ
تمام کتب
ترقیم شاملہ
ترقيم عبدالباقی
عربی
اردو
1ق. باب:
باب: نماز عیدین کا بیان۔
ترقیم عبدالباقی: 884 ترقیم شاملہ: -- 2044
وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، وَعَبْدُ بْنُ حميد ، جميعا، عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ ، قَالَ ابْنُ رَافِعٍ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ ، أَخْبَرَنِي الْحَسَنُ بْنُ مُسْلِمٍ ، عَنْ طَاوُسٍ ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ: شَهِدْتُ صَلَاةَ الْفِطْرِ مَعَ نَبِيِّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبِي بَكْرٍ، وَعُمَرَ، وَعُثْمَانَ، فَكُلُّهُمْ يُصَلِّيهَا قَبْلَ الْخُطْبَةِ، ثُمَّ يَخْطُبُ، قَالَ: فَنَزَلَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَيْهِ حِينَ يُجَلِّسُ الرِّجَالَ بِيَدِهِ، ثُمَّ أَقْبَلَ يَشُقُّهُمْ حَتَّى جَاءَ النِّسَاءَ وَمَعَهُ بِلَالٌ، فَقَالَ: يَأَيُّهَا النَّبِيُّ إِذَا جَاءَكَ الْمُؤْمِنَاتُ يُبَايِعْنَكَ عَلَى أَنْ لا يُشْرِكْنَ بِاللَّهِ شَيْئًا سورة الممتحنة آية 12، فَتَلَا هَذِهِ الْآيَةَ حَتَّى فَرَغَ مِنْهَا، ثُمَّ قَالَ حِينَ فَرَغَ مِنْهَا: " أَنْتُنَّ عَلَى ذَلِكِ "، فَقَالَتِ امْرَأَةٌ وَاحِدَةٌ لَمْ يُجِبْهُ غَيْرُهَا مِنْهُنَّ: نَعَمْ يَا نَبِيَّ اللَّهِ، لَا يُدْرَى حِينَئِذٍ مَنْ هِيَ، قَالَ: " فَتَصَدَّقْنَ "، فَبَسَطَ بِلَالٌ ثَوْبَهُ، ثُمَّ قَالَ: هَلُمَّ فِدًى لَكُنَّ أَبِي وَأُمِّي، فَجَعَلْنَ يُلْقِينَ الْفَتَخَ وَالْخَوَاتِمَ فِي ثَوْبِ بِلَالٍ.
حسن بن مسلم نے طاوس سے خبر دی انہوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت کی انہوں نے کہا: میں عید الفطر کی نماز میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ، ابوبکر رضی اللہ عنہ، عمر رضی اللہ عنہ اور عثمان رضی اللہ عنہ کے ساتھ حاضر ہوا ہوں یہ سب خطبے سے پہلے نماز پڑھتے تھے پھر خطبہ دیتے تھے۔ ایک دفعہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم (بلند جگہ سے) نیچے آئے، ایسا محسوس ہوتا ہے کہ میں (اب بھی) آپ کو دیکھ رہا ہوں جب آپ اپنے ہاتھ سے مردوں کو بٹھا رہے تھے پھر ان کے درمیان میں سے راستہ بناتے ہوئے آگے بڑھے حتیٰ کہ عورتوں کے قریب تشریف لے آئے اور بلال رضی اللہ عنہ آپ کے ساتھ تھے۔ آپ نے (قرآن کا یہ حصہ تلاوت) فرمایا: «يا أيها النبي إذا جاءك المؤمنات يبايعنك على أن لا يشركن بالله شيئا» جب آپ کے پاس مومن عورتیں اس بات پر بیعت کرنے کے لیے آئیں کہ وہ اللہ تعا لیٰ کے ساتھ کسی چیز کو شریک نہیں بنا ئیں گی۔ آپ نے یہ آیت تلاوت فرمائی حتیٰ کہ اس سے فارغ ہوئے پھر فرمایا: ”تم اس پر قائم ہو؟“ تو ایک عورت نے (جبکہ آپ کو اس کے علاوہ ان میں سے اور کسی نے جواب نہیں دیا) کہا: ہاں اے اللہ کے نبی! اس وقت پتہ نہیں چل رہا تھا کہ وہ کون ہے۔ آپ نے فرمایا: ”تم صدقہ کرو۔“ اس پر بلال رضی اللہ عنہ نے اپنا کپڑا پھیلا دیا پھر کہنے لگے لاؤ تم سب پر میرے ماں باپ قربان ہوں! تو وہ اپنے بڑے بڑے چھلے اور انگوٹھیاں بلال رضی اللہ عنہ کے کپڑے میں ڈالنے لگیں۔ [صحيح مسلم/كتاب صلاة العيدين/حدیث: 2044]
حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما بیان کرتے ہیں کہ میں نے نماز فطر کے موقع پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ، ابو بکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ، عمر اور عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہم کے ساتھ حاضر ہوا ہوں یہ سب نماز خطبہ سے پہلے پڑھتے تھے۔ پھر خطبہ دیتے تھے ایک دفعہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم بلندی سے نشیب میں آئے گویا کہ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھ رہا ہوں جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے ہاتھوں سے لوگوں کو (مردوں کو) بٹھا رہے ہیں پھر ان کو درمیان سے چیرتے ہوئے آگے بڑھے حتیٰ کہ عورتوں کے پاس آ گئے اور بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ آپ کے ساتھ تھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے آیت پڑھی: ”اے نبی صلی اللہ علیہ وسلم !جب آپ کے پاس مومن عورتیں اس بات پر بیعت کرنے کے لیے آئیں کہ وہ اللہ تعا لیٰ کے ساتھ کسی چیز کو شریک نہیں بنائیں گی۔“ (سورہ ممتحنہ، آیت 12 پارہ 28)۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم مکمل آیت پڑھ کر فارغ ہوئے تو پھر فرمایا ”تم اس پر قائم ہو؟“ تو ایک عورت نے کہا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ا سکے علاوہ ان میں سے کسی نے جواب نہیں دیا۔ ہاں اے اللہ کے نبی! اس وقت پتہ نہیں چل رہا تھا کہ وہ کون ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”صدقہ کرو“ تو بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اپنا کپڑا پھیلا دیا۔ پھر کہا، لاؤتم پر میرے ماں باپ قربان۔ تو وہ اپنے چھلے اور انگوٹھیاں اتارکر بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے کپڑے میں ڈالنے لگیں۔ [صحيح مسلم/كتاب صلاة العيدين/حدیث: 2044]
ترقیم فوادعبدالباقی: 884
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
الرواة الحديث:
تخريج الحديث:
کتاب | نمبر | مختصر عربی متن |
|---|---|---|
صحيح البخاري |
29
| أريت النار فإذا أكثر أهلها النساء يكفرن العشير |
صحيح البخاري |
5880
| أتى النساء فجعلن يلقين الفتخ والخواتيم في ثوب بلال |
صحيح البخاري |
5881
| خرج النبي يوم عيد فصلى ركعتين لم يصل قبل ولا بعد ثم أتى النساء فأمرهن بالصدقة فجعلت المرأة تصدق بخرصها وسخابها |
صحيح البخاري |
98
| وعظهن وأمرهن بالصدقة فجعلت المرأة تلقي القرط والخاتم وبلال يأخذ في طرف ثوبه |
صحيح البخاري |
863
| أتى النساء فوعظهن وذكرهن وأمرهن أن يتصدقن فجعلت المرأة تهوي بيدها إلى حلقها تلقي في ثوب بلال ثم أتى هو وبلال البيت |
صحيح مسلم |
2044
| أنتن على ذلك فقالت امرأة واحدة لم يجبه غيرها منهن نعم يا نبي الله لا يدرى حينئذ من هي قال فتصدقن فبسط بلال ثوبه ثم قال هلم فدى لكن أبي وأمي فجعلن يلقين الفتخ والخواتم في ثوب بلال |
سنن النسائى الصغرى |
1494
| لم أر كاليوم منظرا قط رأيت أكثر أهلها النساء قالوا لم يا رسول الله |


طاوس بن كيسان اليماني ← عبد الله بن العباس القرشي