سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابن ماجه تفصیلات

سنن ابن ماجه
کتاب: زکاۃ و صدقات کے احکام و مسائل
The Chapters on Charity
10. بَابُ : مَنِ ادَّانَ دَيْنًا وَهُوَ يَنْوِي قَضَاءَهُ
10. باب: قرض اس نیت سے لینا کہ اسے واپس بھی کرنا ہے اس کے فضل کا بیان۔
Chapter: One Who Takes A Loan With The Intention Of Repaying It
حدیث نمبر: 2409
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا إبراهيم بن المنذر ، حدثنا ابن ابي فديك ، حدثنا سعيد بن سفيان مولى الاسلميين، عن جعفر بن محمد ، عن ابيه ، عن عبد الله بن جعفر ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" كان الله مع الدائن حتى يقضي دينه ما لم يكن فيما يكره الله"، قال: فكان عبد الله بن جعفر يقول لخازنه، اذهب فخذ لي بدين، فإني اكره ان ابيت ليلة إلا والله معي بعد الذي سمعت من رسول الله صلى الله عليه وسلم.
(مرفوع) حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي فُدَيْكٍ ، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ سُفْيَانَ مَوْلَى الْأَسْلَمِيِّينَ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ جَعْفَرٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" كَانَ اللَّهُ مَعَ الدَّائِنِ حَتَّى يَقْضِيَ دَيْنَهُ مَا لَمْ يَكُنْ فِيمَا يَكْرَهُ اللَّهُ"، قَالَ: فَكَانَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ جَعْفَرٍ يَقُولُ لِخَازِنِهِ، اذْهَبْ فَخُذْ لِي بِدَيْنٍ، فَإِنِّي أَكْرَهُ أَنْ أَبِيتَ لَيْلَةً إِلَّا وَاللَّهُ مَعِي بَعْدَ الَّذِي سَمِعْتُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
عبداللہ بن جعفر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ قرض دار کے ساتھ ہوتا ہے یہاں تک کہ وہ اپنا قرض ادا کر دے، جب کہ وہ قرض ایسی چیز کے لیے نہ ہو جس کو اللہ ناپسند کرتا ہے، راوی کہتے ہیں کہ عبداللہ بن جعفر رضی اللہ عنہما اپنے خازن سے کہتے کہ جاؤ میرے لیے قرض لے کر آؤ، اس لیے کہ میں ناپسند کرتا ہوں کہ میں کوئی رات گزاروں اور اللہ تعالیٰ میرے ساتھ نہ ہو۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 5228، ومصباح الزجاجة: 844)، وقد أخرجہ: سنن الدارمی/البیوع 55 (2637) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن

   سنن ابن ماجه2409عبد الله بن جعفرالله مع الدائن حتى يقضي دينه ما لم يكن فيما يكره الله

سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 2409 کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2409  
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
ادائیگی کی نیت رکھتے ہوئےقرض لینا جائزہے۔

(2)
نیت نیک ہوتواللہ تعالی کی مدد حاصل ہوتی ہے۔

(3)
قرض اچھے کام کےلیے لینا چاہیے۔
شادی اورغمی کی فضول غیر اسلامی رسموں یا بسنت اورسالگرہ جیسی کافرانہ تقریبات میں بغیر قرض لیےخرچ کرنا بھی گناہ ہے۔
ان کےلیےقرض لینا تومزید گناہ ہوگا، ایسی رسموں سےمکمل پرہیز کرنا چاہیے۔

(4)
سود پرقرض لینا کسی حال میں جائز نہیں۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 2409   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.