سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابن ماجه تفصیلات

سنن ابن ماجه
کتاب: جہاد کے فضائل و احکام
The Chapters on Jihad
14. بَابُ : ارْتِبَاطِ الْخَيْلِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ
14. باب: اللہ کی راہ میں جہاد کے لیے گھوڑے رکھنے کا ثواب۔
Chapter: Keeping horses in the cause of Allah
حدیث نمبر: 2787
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا محمد بن رمح ، انبانا الليث بن سعد ، عن نافع ، عن عبد الله بن عمر ، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم انه قال:" الخيل في نواصيها الخير إلى يوم القيامة".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ ، أَنْبَأَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ:" الْخَيْلُ فِي نَوَاصِيهَا الْخَيْرُ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ".
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: گھوڑوں کی پیشانیوں میں قیامت تک خیر و برکت بندھی ہوئی ہے۔

تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الإمارة 26 (1871)، سنن النسائی/الخیل 6 (3603)، (تحفة الأشراف: 8287)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الجہاد 43 (2849)، المناقب 28 (3644)، موطا امام مالک/الجہاد 19 (44)، مسند احمد (2/49، 57، 101، 112) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم

   صحيح البخاري3644عبد الله بن عمرالخيل في نواصيها الخير إلى يوم القيامة
   صحيح البخاري2849عبد الله بن عمرالخيل في نواصيها الخير إلى يوم القيامة
   صحيح مسلم4845عبد الله بن عمرالخيل في نواصيها الخير إلى يوم القيامة
   سنن النسائى الصغرى3603عبد الله بن عمرالخيل في نواصيها الخير إلى يوم القيامة
   سنن ابن ماجه2787عبد الله بن عمرالخيل في نواصيها الخير إلى يوم القيامة
   موطا امام مالك رواية ابن القاسم561عبد الله بن عمرالخيل فى نواصيها الخير إلى يوم القيامة

سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 2787 کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2787  
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
  یعنی مجاہدین کے گھوڑوں کی پیشانیوں میں ہمیشہ کے لیے خیروبرکت رکھ دی گئی ہے۔
گھوڑوں کی اس خیر وبرکت کی وضاحت دوسری روایات میں ثواب غنیمت سے کی گئی ہے۔ (صحيح البخاري، الجهاد، باب الجهاد ماض مع البر والفاجر، حديث: 2852)
یعنی گھوڑوں پر جہاد کر کے ثواب بھی حاصل ہوتا ہےاور غنیمت بھی ملتی ہےاور یہ فائدہ قیامت تک حاصل ہوتا رہے گا۔
آج کلاشنکوف اور ٹینک کے دور میں بھی گھوڑے بہت کام آتے ہیں بالخصوص پہاڑوں اور جنگلات کے علاقوں میں۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 2787   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 561  
´جہاد کے لئے گھوڑا تیار کرنے کی فضیلت`
«. . . 215- وبه: أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: الخيل فى نواصيها الخير إلى يوم القيامة. . . .»
. . . اور اسی سند کے ساتھ (سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:گھوڑوں کی پیشانی پر قیامت تک خیر لکھی گئی ہے . . . [موطا امام مالك رواية ابن القاسم: 561]
تخریج الحدیث: [وأخرجه البخاري 2849، ومسلم 96/1871، من حديث مالك به]
تفقه:
➊ جہاد کی نیت سے گھوڑے پالنا اور دیگر جہادی تیاریاں کرنا بڑے اجر و ثواب کا کام ہے۔
➋ یہ حدیث علامات نبوت میں سے ہے۔
➌ جہاد قیامت تک جاری رہے گا۔
➍ اس حدیث میں خیر سے مراد اجر اور مال غنیمت ہے۔
(جہاد میں) دوسرے جانوروں کی بہ نسبت گھوڑا افضل ہے۔ نیز دیکھئے: [ح 178]
   موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث/صفحہ نمبر: 215   

  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 4845  
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: گھوڑوں کی پیشانیوں میں قیامت تک خیر ہے۔ [صحيح مسلم، حديث نمبر:4845]
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
اس باب کی احادیث سے ثابت ہوتا ہے،
دین اور مسلمانوں کے دشمن سے جنگ لڑنے کے لیے انفرادی طور پر سامان حرب رکھنا خیر و برکت اور اجر و غنیمت کا باعث ہے،
نیز قیامت تک گھوڑے جنگی ضروریات کے لیے استعمال ہوتے رہیں گے اور ان میں خیر و برکت جہاد میں استعمال ہونے کی وجہ سے ہے،
اگر یہ فخر و ریا کے لیے رکھے جائیں تو نحوست اور نقصان کا باعث بھی بن سکتے ہیں۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 4845   

  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3644  
3644. حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: گھوڑے کی پیشانی کے ساتھ قیامت تک کے لیے خیروبرکت کو باندھ دیاگیا ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3644]
حدیث حاشیہ:
اس میں بھی پیش گوئی ہے جو حرف بہ حرف صحیح ہے اور یہی ترجمہ باب ہے۔
آج جدید اسلحہ کی فروانی کے باوجود بھی فوج میں گھوڑے کی اہمیت ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 3644   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.