English
🏠 💻 📰 👥 🔍 🧩 🅰️ 📌 ↩️

سنن ابن ماجه سے متعلقہ
تمام کتب
ترقیم شاملہ
عربی
اردو
حدیث کتب میں نمبر سے حدیث تلاش کریں:

سنن ابن ماجہ میں ترقیم شاملہ سے تلاش کل احادیث (4341)
حدیث نمبر لکھیں:
حدیث میں عربی لفظ/الفاظ تلاش کریں
عربی لفظ / الفاظ لکھیں:
حدیث میں اردو لفظ/الفاظ تلاش کریں
اردو لفظ / الفاظ لکھیں:
33. باب : ذكر البعث
باب: حشر کا بیان۔
اظهار التشكيل
حدیث نمبر: 4278
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ , حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ , وَأَبُو خَالِدٍ الْأَحْمَرُ , عَنْ ابْنِ عَوْنٍ , عَنْ نَافِعٍ , عَنْ ابْنِ عُمَرَ , عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: يَوْمَ يَقُومُ النَّاسُ لِرَبِّ الْعَالَمِينَ سورة المطففين آية 6 , قَالَ:" يَقُومُ أَحَدُهُمْ فِي رَشْحِهِ إِلَى أَنْصَافِ أُذُنَيْهِ".
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے: «يوم يقوم الناس لرب العالمين» جس دن لوگ رب العالمین کے سامنے کھڑے ہوں گے (سورۃ المطففین: ۶) کی تفسیر کرتے ہوئے فرمایا: لوگ اس طرح کھڑے ہوں گے کہ نصف کان تک اپنے پسینے میں غرق ہوں گے۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الزهد/حدیث: 4278]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «صحیح البخاری/تفسیر القرآن 83 (4938)، الرقاق 47 (6531)، صحیح مسلم/الجنة وصفة نعیمہا 15 (2862)، سنن الترمذی/صفة القیامة 2 (2422)، التفسیر 74 (3336)، (تحفة الأشراف: 7743)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/13، 31، 33) (صحیح)» ‏‏‏‏
قال الشيخ الألباني: صحيح

الرواة الحديث:
اسم الشهرة
الرتبة عند ابن حجر/ذهبي
أحاديث
👤←👥عبد الله بن عمر العدوي، أبو عبد الرحمنصحابي
👤←👥نافع مولى ابن عمر، أبو عبد الله
Newنافع مولى ابن عمر ← عبد الله بن عمر العدوي
ثقة ثبت مشهور
👤←👥عبد الله بن عون المزني، أبو عون
Newعبد الله بن عون المزني ← نافع مولى ابن عمر
ثقة ثبت فاضل
👤←👥سليمان بن حيان الجعفري، أبو خالد
Newسليمان بن حيان الجعفري ← عبد الله بن عون المزني
صدوق حسن الحديث
👤←👥عيسى بن يونس السبيعي، أبو محمد، أبو عمرو
Newعيسى بن يونس السبيعي ← سليمان بن حيان الجعفري
ثقة مأمون
👤←👥ابن أبي شيبة العبسي، أبو بكر
Newابن أبي شيبة العبسي ← عيسى بن يونس السبيعي
ثقة حافظ صاحب تصانيف
تخريج الحديث:
کتاب
نمبر
مختصر عربی متن
صحيح البخاري
4938
يوم يقوم الناس لرب العالمين
صحيح البخاري
6531
يوم يقوم الناس لرب العالمين
صحيح مسلم
7203
يقوم أحدهم في رشحه إلى أنصاف أذنيه
جامع الترمذي
3336
يقوم أحدهم في الرشح إلى أنصاف أذنيه
جامع الترمذي
2422
يقومون في الرشح إلى أنصاف آذانهم
سنن ابن ماجه
4278
يقوم أحدهم في رشحه إلى أنصاف أذنيه
سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 4278 کے فوائد و مسائل
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث4278
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
قیامت کے دن سورج بہت قریب ہوگا۔
جس کی وجہ سے بہت پسینہ آئے گا۔
لیکن یہ پسینہ اپنے اپنے گناہوں کے مطابق کم زیادہ ہوگا۔

(2)
بعض نیک لوگ عرش کے سائے تلے ہوں گے۔
اس وقت عرش کےسائے کے سوا کوئی سایہ نہیں ہوگا۔

(3)
عرش کے سائے کا شرف حاصل کرنے والے افراد کی تفصیل ایک حدیث میں اس طرح بیان کی گئی ہے:
انصاف کرنے والا حکمران، اللہ کی عبادت میں مشغول رہنے والا جوان، مسجدوں سے محبت رکھنے والا (نمازی)
، محض اللہ کی رضا کےلئے کسی مومن سے محبت رکھنے والا، بدکاری کی دعوت رد کرکے اپنی پاک دامنی کی حفاظت کرنے والا، چھپا کر صدقہ کرنے والا، تنہائی میں اللہ کو یاد کر کے (اللہ کے سامنے عجزو انکسار کااظہار کرتے ہوئے)
اشک بار ہوجانے والا، دیکھئے: (صحیح البخاري، الذکاۃ، باب الصدقة بالیمین، حدیث 1423)
[سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 4278]

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2422
قیامت کے دن حساب اور قصاص کا بیان۔
عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس آیت کریمہ کی تلاوت فرمائی: «يوم يقوم الناس لرب العالمين» جس دن لوگ رب العالمین کے سامنے کھڑے ہوں گے (المطففین: ۶)، اور کہا: اس دن لوگ اللہ کے سامنے اس حال میں کھڑے ہوں گے کہ پسینہ ان کے آدھے کانوں تک ہو گا۔‏‏‏‏ [سنن ترمذي/كتاب صفة القيامة والرقائق والورع/حدیث: 2422]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
جس دن لوگ رب العالمین کے سامنے کھڑے ہوں گے۔
(المطففین: 6)
[سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 2422]

الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:4938
4938. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس دن لوگ رب العالمین کے حضور کھڑے ہوں گے تو ان میں سے کئی نصف کانوں تک پسینے میں ڈوب جائیں گے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4938]
حدیث حاشیہ:
ایک روایت میں ہے:
قیامت کے دن سورج ایک میل کی مقدار لوگوں کے قریب آجائے گا پس لوگ اپنے اپنے اعمال کے مطابق پسینے میں ہوں گے۔
یہ پسینہ کسی کے ٹخنوں تک کسی کے گھٹنوں تک کسی کی کمر تک اور کسی کے لیے یہ لگام بنا ہوا ہو گا۔
یعنی اس کے منہ تک پسینہ ہو گا۔
(صحیح مسلم، الجنة و صفة نعیمھا و أھلھا، حدیث: 7296۔
(2862)
[هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 4938]

الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6531
6531. حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے ﴿يَوْمَ يَقُومُ النَّاسُ لِرَبِّ الْعَالَمِينَ﴾ کی تفسیر میں فرمایا: لوگوں میں سے کچھ نصف کانوں (کانوں کی لو) تک اپنے پسینے میں کھڑے ہوں گے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6531]
حدیث حاشیہ:
(1)
یہ پسینہ انسان کا ذاتی ہو گا جو نصف کانوں تک پہنچے گا۔
قیامت کے دن مسلسل خوف و ہراس، سورج کی نزدیکی اور لوگوں کے ہجوم کے سبب یہ پسینہ آئے گا۔
(2)
لوگوں کے اعمال کے پیش نظر یہ پسینہ کم و بیش ہو گا جیسا کہ درج ذیل حدیث سے پتا چلتا ہے، قیامت کے دن سورج لوگوں کے بالکل قریب آ جائے گا حتی کہ لوگ پسینے سے شرابور ہوں گے۔
کچھ لوگوں کو پسینہ ایڑیوں تک، کچھ کو نصف پنڈلی تک کسی کی گھٹنوں تک، کسی کے رانوں تک، کسی کی کمر تک، کسی کے کندھوں تک اور کچھ لوگوں کے منہ تک، بعض کے منہ کو لگام دیے ہو گا۔
آپ نے اپنے ہاتھ سے منہ کی طرف اشارہ کیا۔
اور کچھ لوگ پسینے میں غرق ہوں گے، آپ نے اپنے سر پر ہاتھ مار کر اس بات کی وضاحت فرمائی۔
(المستدرك للحاکم: 615/4)
[هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 6531]