الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
زکاۃ کے احکام و مسائل
The Book of Zakat
46. باب إِعْطَاءِ الْمُؤَلَّفَةِ قُلُوبُهُمْ عَلَى الإِسْلاَمِ وَتَصَبُّرِ مَنْ قَوِيَ إِيمَانُهُ:
46. باب: قوی الایمان لوگوں کو صبر کی تلقین۔
Chapter: Giving to those whose hearts have been inclined (towards Islam) and urging those whose faith is strong to show patience
حدیث نمبر: 2447
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا زهير بن حرب ، وعثمان بن ابي شيبة ، وإسحاق بن إبراهيم ، قال إسحاق اخبرنا، وقال الآخران: حدثنا جرير ، عن منصور ، عن ابي وائل ، عن عبد الله ، قال: لما كان يوم حنين، آثر رسول الله صلى الله عليه وسلم ناسا في القسمة، فاعطى الاقرع بن حابس مائة من الإبل، واعطى عيينة مثل ذلك، واعطى اناسا من اشراف العرب، وآثرهم يومئذ في القسمة، فقال رجل: والله إن هذه لقسمة ما عدل فيها، وما اريد فيها وجه الله، قال: فقلت: والله لاخبرن رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: فاتيته فاخبرته بما قال، قال: فتغير وجهه حتى كان كالصرف، ثم قال: " فمن يعدل إن لم يعدل الله ورسوله؟، قال: ثم قال: يرحم الله موسى قد اوذي باكثر من هذا فصبر "، قال: قلت: لا جرم، لا ارفع إليه بعدها حديثا.حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، وَعُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وإسحاق بن إبراهيم ، قَالَ إسحاق أَخْبَرَنَا، وقَالَ الْآخَرَانِ: حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: لَمَّا كَانَ يَوْمُ حُنَيْنٍ، آثَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَاسًا فِي الْقِسْمَةِ، فَأَعْطَى الْأَقْرَعَ بْنَ حَابِسٍ مِائَةً مِنَ الْإِبِلِ، وَأَعْطَى عُيَيْنَةَ مِثْلَ ذَلِكَ، وَأَعْطَى أُنَاسًا مِنْ أَشْرَافِ الْعَرَبِ، وَآثَرَهُمْ يَوْمَئِذٍ فِي الْقِسْمَةِ، فَقَالَ رَجُلٌ: وَاللَّهِ إِنَّ هَذِهِ لَقِسْمَةٌ مَا عُدِلَ فِيهَا، وَمَا أُرِيدَ فِيهَا وَجْهُ اللَّهِ، قَالَ: فَقُلْتُ: وَاللَّهِ لَأُخْبِرَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: فَأَتَيْتُهُ فَأَخْبَرْتُهُ بِمَا قَالَ، قَالَ: فَتَغَيَّرَ وَجْهُهُ حَتَّى كَانَ كَالصِّرْفِ، ثُمَّ قَالَ: " فَمَنْ يَعْدِلُ إِنْ لَمْ يَعْدِلِ اللَّهُ وَرَسُولُهُ؟، قَالَ: ثُمَّ قَالَ: يَرْحَمُ اللَّهُ مُوسَى قَدْ أُوذِيَ بِأَكْثَرَ مِنْ هَذَا فَصَبَرَ "، قَالَ: قُلْتُ: لَا جَرَمَ، لَا أَرْفَعُ إِلَيْهِ بَعْدَهَا حَدِيثًا.
منصور نے ابو وائل (شقیق) سے اور انھوں نے حضرت عبداللہ (بن مسعود) رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: جب حنین کی جنگ ہوئی۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کچھ لوگوں کو (مال غنیمت کی) تقسیم میں ترجیح دی۔آپ نے اقرع بن حابس رضی اللہ عنہ کو سو اونٹ دیے، عینیہ کو بھی اتنے ہی (اونٹ) دیے اور عرب کے دوسرے اشراف کو بھی عطا کیا اور اس دن (مال غنیمت کی) تقسیم میں نہ عدل کیا گیا اور نہ اللہ کی رضا کو پیش نظر رکھاگیا ہے۔کہا: میں نے (دل میں) کہا: اللہ کی قسم!میں (اس بات سے) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ضرور آگاہ کروں گا، میں آپ کی خدمت میں حاضر ہوا اور اس بات کی اطلاع دی جو اس نے کہی تھی۔ (غصے سے) آپ کا چہرہ مبارک متغیر ہوا یہاں تک کہ وہ سرخ رنگ کی طرح ہوگیا، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا: "اگر اللہ اور اس کا رسول عدل نہیں کریں گے تو پھر کون عدل کرے گا!"پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اللہ موسیٰ علیہ السلام پر رحم فرمائے!انھیں اس سے بھی زیادہ اذیت پہنچائی گئی تو انھوں نے صبر کیا۔" (ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے) کہا: میں نےدل میں سوچا آئندہ کبھی (اس قسم کی) کوئی بات آپ کے سامنے پیش نہیں کروں گا۔
حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حنین کے دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کچھ لوگوں کو غنیمت کی تقسیم میں ترجیح دی، اقرع بن حابس کو سو اونٹ دیے عیینہ کو بھی اتنے ہی اونٹ دیے اور دوسرے عرب سرداروں کو بھی دیے، اس طرح اس دن تقسیم غنیمت میں ان کو ترجیح دی تو ایک آدمی کہنے لگا۔ اللہ کی قسم! اس تقسیم میں عدل و انصاف سے کام نہیں لیا گیا اور اللہ تعالیٰ کی رضا کو ملحوظ نہیں رکھا گیا تو میں نے دل میں کہا اللہ کی قسم! میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ضرور آگاہ کروں گا تو میں آپ کی خدمت میں حاضرہوا اور اس کی بات کی آپ کو اطلاع دی آپصلی اللہ علیہ وسلم کے چہرے کا رنگ بدل کر سرخ ہو گیا۔ پھر آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا (اگر اللہ اور اس کا رسول عدل نہیں کریں گے تو پھر عدل کون کرے گا؟) پھر آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (اللہ موسی علیہ السلام) پر رحم فرمائے۔ انہیں اس سے بھی زیادہ اذیت پہنچائی گئی۔ (ان کی قوم نے ان پر ہر قسم کے الزامات عائد کیے اور مخالفت کی) اور انھوں نے صبر سے کام لیا تو میں نے دل میں سوچا۔ آئندہ کبھی بھی میں آگے اس قسم کی بات نہیں بتاؤں گا۔ (آپ کو تکلیف و اذیت کی بات بتا کر آزردہ خاطر نہیں کروں گا) صِرف ایک قسم کا سرخ رنگ ہے جس سے چمڑا رنگا جاتا ہے۔ اور اس کا اطلاق خون پر بھی ہو جاتا ہے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1062

   صحيح البخاري3150عبد الله بن مسعودرحم الله موسى قد أوذي بأكثر من هذا فصبر
   صحيح البخاري4335عبد الله بن مسعودرحمة الله على موسى لقد أوذي بأكثر من هذا فصبر
   صحيح البخاري6059عبد الله بن مسعودرحم الله موسى لقد أوذي بأكثر من هذا فصبر
   صحيح البخاري6291عبد الله بن مسعودرحمة الله على موسى أوذي بأكثر من هذا فصبر
   صحيح البخاري6336عبد الله بن مسعوديرحم الله موسى لقد أوذي بأكثر من هذا فصبر
   صحيح البخاري3405عبد الله بن مسعوديرحم الله موسى قد أوذي بأكثر من هذا فصبر
   صحيح البخاري4336عبد الله بن مسعودرحم الله موسى قد أوذي بأكثر من هذا فصبر
   صحيح البخاري6100عبد الله بن مسعودأوذي موسى بأكثر من ذلك فصبر
   صحيح مسلم2447عبد الله بن مسعوديرحم الله موسى قد أوذي بأكثر من هذا فصبر قال قلت لا جرم لا أرفع إليه بعدها حديثا
   صحيح مسلم2448عبد الله بن مسعودأوذي موسى بأكثر من هذا فصبر
   مسندالحميدي110عبد الله بن مسعودقد أوذي موسى بأشد من هذا فصبر

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.