الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: غزوات کے بیان میں
The Book of Al- Maghazi
57. بَابُ غَزْوَةُ الطَّائِفِ فِي شَوَّالٍ سَنَةَ ثَمَانٍ:
57. باب:غزوہ طائف کا بیان جو شوال سنہ ۸ ھ میں ہوا۔
(57) Chapter. The Ghazwa of At-Ta’if was in the month of Shawwal, during the 8th year (of Al-Hijrah).
حدیث نمبر: 4335
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا قبيصة، حدثنا سفيان، عن الاعمش، عن ابي وائل، عن عبد الله، قال: لما قسم النبي صلى الله عليه وسلم قسمة حنين، قال رجل من الانصار: ما اراد بها وجه الله، فاتيت النبي صلى الله عليه وسلم فاخبرته، فتغير وجهه، ثم قال:" رحمة الله على موسى لقد اوذي باكثر من هذا فصبر".(مرفوع) حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ الْأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: لَمَّا قَسَمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قِسْمَةَ حُنَيْنٍ، قَالَ رَجُلٌ مِنْ الْأَنْصَارِ: مَا أَرَادَ بِهَا وَجْهَ اللَّهِ، فَأَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخْبَرْتُهُ، فَتَغَيَّرَ وَجْهُهُ، ثُمَّ قَالَ:" رَحْمَةُ اللَّهِ عَلَى مُوسَى لَقَدْ أُوذِيَ بِأَكْثَرَ مِنْ هَذَا فَصَبَرَ".
ہم سے قبیصہ نے بیان کیا، کہا ہم سے سفیان ثوری نے بیان کیا، ان سے اعمش نے، ان سے ابووائل نے اور ان سے عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حنین کے مال غنیمت کی تقسیم کر رہے تھے تو انصار کے ایک شخص نے (جو منافق تھا) کہا کہ اس تقسیم میں اللہ کی خوشنودی کا کوئی خیال نہیں رکھا گیا۔ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس بدگو کی اطلاع دی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرہ مبارک کا رنگ بدل گیا پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ موسیٰ علیہ السلام پر رحم فرمائے، انہیں اس سے بھی زیادہ دکھ پہنچایا گیا پس انہوں نے صبر کیا۔

Narrated `Abdullah: When the Prophet distribute the war booty of Hunain, a man from the Ansar said, "He (i.e. the Prophet), did not intend to please Allah in this distribution." So I came to the Prophet and informed him of that (statement) whereupon the color of his face changed and he said, "May Allah bestow His Mercy on Moses, for he was troubled with more than this, but he remained patient."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 5, Book 59, Number 624


   صحيح البخاري3150عبد الله بن مسعودرحم الله موسى قد أوذي بأكثر من هذا فصبر
   صحيح البخاري4335عبد الله بن مسعودرحمة الله على موسى لقد أوذي بأكثر من هذا فصبر
   صحيح البخاري6059عبد الله بن مسعودرحم الله موسى لقد أوذي بأكثر من هذا فصبر
   صحيح البخاري6291عبد الله بن مسعودرحمة الله على موسى أوذي بأكثر من هذا فصبر
   صحيح البخاري6336عبد الله بن مسعوديرحم الله موسى لقد أوذي بأكثر من هذا فصبر
   صحيح البخاري3405عبد الله بن مسعوديرحم الله موسى قد أوذي بأكثر من هذا فصبر
   صحيح البخاري4336عبد الله بن مسعودرحم الله موسى قد أوذي بأكثر من هذا فصبر
   صحيح البخاري6100عبد الله بن مسعودأوذي موسى بأكثر من ذلك فصبر
   صحيح مسلم2447عبد الله بن مسعوديرحم الله موسى قد أوذي بأكثر من هذا فصبر قال قلت لا جرم لا أرفع إليه بعدها حديثا
   صحيح مسلم2448عبد الله بن مسعودأوذي موسى بأكثر من هذا فصبر
   مسندالحميدي110عبد الله بن مسعودقد أوذي موسى بأشد من هذا فصبر

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 4335  
4335. حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: جب نبی ﷺ حنین سے ملنے والے مال غنیمت کی تقسیم کر رہے تھے تو انصار کے ایک شخص نے کہا: اس تقسیم میں رضائے الہٰی کا کوئی خیال نہیں رکھا گیا۔ میں نے نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر اس کی اطلاع دی تو آپ کے چہرہ مبارک کا رنگ متغیر ہو گیا۔ پھر آپ نے فرمایا: اللہ تعالٰی حضرت موسٰی ؑ پر رحم فرمائے، انہیں اس سے بھی زیادہ تکلیف فی گئی، لیکن انہوں نے صبر سے کام لیا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4335]
حدیث حاشیہ:
حضرت موسی ؑ کے مزاج میں شرم اور حیاتھی۔
وہ چھپ کر تنہا ئی میں نہایا کرتے تھے۔
بنی اسرائیل کو یہ شگوفہ ہاتھ آیا۔
کسی نے کہا کہ ان کے خصیے بڑھ گئے ہیں۔
کسی نے کہا، ان کو بر ص ہو گیا ہے۔
اس قسم کے بہتان لگانے شروع کئے۔
آخر اللہ تعالی نے ان کی پاکی اور بے عیبی ظاہر کردی۔
یہ قصہ قرآن شریف میں مذکور ہے ﴿یاَیُّھَا الَّذِینَ آمَنُو الَاتَکُونُوا کَالَّذِینَ آذَوا مُوسی﴾ (الاحزاب: 69)
آخر تک۔
روایت میں جس منافق کا ذکر مذکور ہے۔
اس کم بخت نے اتنا غور نہیں کیا کہ دنیا کا مال ودولت اسباب سب پروردگار کی ملک ہیں جس پیغمبر کو اللہ تعالی نے اپنا رسول بنا کر دنیا میں بھیج دیا اس کو پورا اختیار ہے کہ جیسی مصلحت ہو اسی طرح دنیا کا مال تقسیم کرے۔
اللہ کی رضا مندی کا خیال جتنا اس کے پیغمبر کو ہوگا، اس کا عشر عشیر بھی اوروں کو نہیں ہو سکتا۔
بد باطن قسم کے لوگوں کا شیوہ ہی یہ رہاہے کہ خواہ مخواہ دوسروں پر الزام بازی کرتے رہتے ہیں اور اپنے عیوب پر کبھی نظر نہیں جاتی۔
سند میں حضرت سفیان ثوری کا نام آیا ہے۔
یہ کوفی ہیں اپنے زمانہ میں فقہ اور اجتہاد کے جامع تھے۔
خصوصاً علم حدیث میں مرجع تھے۔
ان کاثقہ، زاہد اور عابد ہونا مسلم ہے۔
ان کو اسلام کا قطب کہا گیا ہے۔
ائمہ مجتہدین میں ان کا شما ر ہے۔
سنہ 99 ھ میں پیدا ہوئے اور سنہ 161 ھ میں بصرہ میں وفات پائی، حشرنا اللہ معهم آمین۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 4335   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.