الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: قتل و خون ریزی کے احکام و مسائل
The Book Of Fighting (The Prohibition Of Bloodshed)
17. بَابُ : ذِكْرِ الاِخْتِلاَفِ عَلَى الأَعْمَشِ فِي هَذَا الْحَدِيثِ
17. باب: اس حدیث میں تلامذہ اعمش کا اعمش سے روایت میں اختلاف کا ذکر۔
حدیث نمبر: 4079
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(موقوف) اخبرنا محمد بن المثنى، عن يحيى بن حماد، قال: حدثنا ابو عوانة، عن سليمان، عن عمرو بن مرة، عن ابي البختري، عن ابي برزة، قال: تغيظ ابو بكر على رجل، فقال: لو امرتني لفعلت، قال: اما والله ," ما كانت لبشر بعد محمد صلى الله عليه وسلم".
(موقوف) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، عَنْ يَحْيَى بْنِ حَمَّادٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ سُلَيْمَانَ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ، عَنْ أَبِي الْبَخْتَرِيِّ، عَنْ أَبِي بَرْزَةَ، قَالَ: تَغَيَّظَ أَبُو بَكْرٍ عَلَى رَجُلٍ، فَقَالَ: لَوْ أَمَرْتَنِي لَفَعَلْتُ، قَالَ: أَمَا وَاللَّهِ ," مَا كَانَتْ لِبَشَرٍ بَعْدَ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ".
ابوبرزہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ابوبکر رضی اللہ عنہ ایک شخص پر غصہ ہوئے، میں نے کہا: اگر آپ حکم دیں تو میں کچھ کروں، انہوں نے کہا: سنو، اللہ کی قسم! محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کسی کا یہ مقام نہیں۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 4076 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: حسن

   سنن النسائى الصغرى4076عبد الله بن عثمانليس هذا لأحد بعد رسول الله
   سنن النسائى الصغرى4077عبد الله بن عثمانما كان لأحد بعد محمد
   سنن النسائى الصغرى4078عبد الله بن عثمانما كانت لأحد بعد محمد
   سنن النسائى الصغرى4079عبد الله بن عثمانما كانت لبشر بعد محمد
   سنن النسائى الصغرى4080عبد الله بن عثمانلم تكن لأحد بعد رسول الله
   سنن النسائى الصغرى4081عبد الله بن عثمانليست لأحد بعد رسول الله
   سنن النسائى الصغرى4082عبد الله بن عثمانما هي لأحد بعد محمد
   سنن أبي داود4363عبد الله بن عثمانما كانت لبشر بعد محمد
   مسندالحميدي6عبد الله بن عثمانما كانت لأحد بعد محمد صلى الله عليه وسلم

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث4079  
´اس حدیث میں تلامذہ اعمش کا اعمش سے روایت میں اختلاف کا ذکر۔`
ابوبرزہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ابوبکر رضی اللہ عنہ ایک شخص پر غصہ ہوئے، میں نے کہا: اگر آپ حکم دیں تو میں کچھ کروں، انہوں نے کہا: سنو، اللہ کی قسم! محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کسی کا یہ مقام نہیں۔ [سنن نسائي/كتاب تحريم الدم/حدیث: 4079]
اردو حاشہ:
یہ حق حاصل نہیں کہ اس کے کہنے سے کسی کو قتل کر دیا جائے، بغیر تحقیق کے کہ وہ قتل کا مستحق ہے یا نہیں۔ یہ صرف رسول اللہ ﷺ کی شان ہے کہ آپ جو بھی فرمائیں، اس پر بلاتحقیق عمل کیا جائے گا۔ دوسرے ہر شخص کی بات کی تحقیق کی جائے گی۔ صحیح ہو تو عمل کیا جائے گا ورنہ چھوڑ دیا جائے گا، خواہ وہ خلیفہ اور حاکم ہو یا کوئی کمانڈر۔ دوسرے معنیٰ پیچھے گزر چکے ہیں کہ صرف رسول اللہ ﷺ کو گالی دینے کی سزا قتل ہے، کسی اور کا یہ مرتبہ نہیں، خواہ وہ صحابی ہی ہو۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 4079   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4363  
´نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کرنے والے کا حکم۔`
ابوبرزہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں ابوبکر رضی اللہ عنہ کے پاس تھا، وہ ایک شخص پر ناراض ہوئے اور بہت سخت ناراض ہوئے تو میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول کے خلیفہ! مجھے اجازت دیجئیے میں اس کی گردن مار دوں، میری اس بات نے ان کے غصہ کو ٹھنڈا کر دیا، پھر وہ اٹھے اور اندر چلے گئے، پھر مجھ کو بلایا اور پوچھا: ابھی تم نے کیا کہا تھا؟ میں نے کہا: میں نے کہا تھا: مجھے اجازت دیجئیے، میں اس کی گردن مار دوں، بولے: اگر میں تمہیں حکم دے دیتا تو تم اسے کر گزرتے؟ میں نے عرض کیا: ہاں، ضرور، بولے: نہیں، قسم اللہ کی! محمد صلی ال۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [سنن ابي داود/كتاب الحدود /حدیث: 4363]
فوائد ومسائل:
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کسی شخصیت کا یہ مقام ومرتبہ نہیں کہ اس کی مخالفت یا بے ادبی کرنے والے کی جان ماردی جائے خواہ کوئی کتنا ہی بڑا بادشاہ ہو یا عزیزومحترم۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 4363   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.