صحيح مسلم سے متعلقہ
تمام کتب
ترقیم شاملہ
ترقيم عبدالباقی
عربی
اردو
12. باب الامر بتغطية الإناء وإيكاء السقاء وإغلاق الابواب وذكر اسم الله عليها وإطفاء السراج والنار عند النوم وكف الصبيان والمواشي بعد المغرب:
باب: سوتے وقت برتنوں کو ڈھانکنے، مشکیزوں کے منہ باندھنے، دروازوں کو بند کرنے،، چراغ بجھانے، بچوں اور جانوروں کو مغرب کے بعد باہر نہ نکلالنے کے استحباب کے بیان میں۔
ترقیم عبدالباقی: 2012 ترقیم شاملہ: -- 5246
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ . ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ ، أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ قَالَ: " غَطُّوا الْإِنَاءَ، وَأَوْكُوا السِّقَاءَ، وَأَغْلِقُوا الْبَابَ، وَأَطْفِئُوا السِّرَاجَ فَإِنَّ الشَّيْطَانَ لَا يَحُلُّ سِقَاءً، وَلَا يَفْتَحُ بَابًا، وَلَا يَكْشِفُ إِنَاءً، فَإِنْ لَمْ يَجِدْ أَحَدُكُمْ إِلَّا أَنْ يَعْرُضَ عَلَى إِنَائِهِ عُودًا، وَيَذْكُرَ اسْمَ اللَّهِ، فَلْيَفْعَلْ فَإِنَّ الْفُوَيْسِقَةَ تُضْرِمُ عَلَى أَهْلِ الْبَيْتِ بَيْتَهُمْ "، وَلَمْ يَذْكُرْ قُتَيْبَة فِي حَدِيثِهِ وَأَغْلِقُوا الْبَابَ.
قتیبہ بن سعید اور محمد بن رمح نے لیث سے حدیث بیان کی، انہوں نے ابوزبیر سے، انہوں نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے اور انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”برتنوں کو ڈھانک دو، مشکوں کا منہ بند کردو، دروازہ بند کردو، اور چراغ بجھا دو، کیونکہ شیطان مشکیزے کا منہ نہیں کھولتا، وہ دروازہ (بھی) نہیں کھولتا، کسی برتن کو بھی نہیں کھولتا ہے۔ اگر تم میں سے کسی کو اس کے سوا اور چیز نہ ملے کہ وہ اپنے برتن پر چوڑائی کے بل لکڑی ہی رکھ دے، یا اس پر اللہ کا نام (بسم اللہ) پڑھ دے تو (یہی) کرلے کیونکہ چوہیا گھروالوں کے اوپر (یعنی جب وہ اس کی چھت تلے سوئے ہوتے ہیں) ان کا گھر جلادیتی ہے۔“ قتیبہ نے اپنی حدیث میں: ”اور دروازہ بند کردو“ کے الفاظ بیان نہیں کیے۔ [صحيح مسلم/كتاب الأشربة/حدیث: 5246]
حضرت جابر رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”برتن کو ڈھانپ دو، مشکیزہ کا منہ باندھ دو اور دروازہ بند کر دو، چراغ بجھا دو، کیونکہ شیطان بندھا مشکیزہ نہیں کھول سکتا، بند دروازہ کھول نہیں سکتا اور ڈھانپا برتن ننگا نہیں کر سکتا، اگر تم میں سے کسی کو لکڑی رکھنے سے سوا برتن کے لیے کوئی چیز نہ ملے اور اللہ کا نام لے تو ایسا کر لے، کیونکہ چوہیا گھر والوں کے لیے ان پر ان کا گھر جلا دیتی ہے۔“ قتیبہ نے اپنی حدیث میں دروازہ بند کرنے کا ذکر نہیں کیا۔ [صحيح مسلم/كتاب الأشربة/حدیث: 5246]
ترقیم فوادعبدالباقی: 2012
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ترقیم عبدالباقی: 2012 ترقیم شاملہ: -- 5247
وحَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ يَحْيَي ، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِهَذَا الْحَدِيثِ غَيْرَ أَنَّهُ، قَالَ: وَأَكْفِئُوا الْإِنَاءَ أَوْ خَمِّرُوا الْإِنَاءَ، وَلَمْ يَذْكُرْ تَعْرِيضَ الْعُودِ عَلَى الْإِنَاءِ.
امام مالک رحمہ اللہ نے ابوزبیر سے، انہوں نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے، انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ حدیث روایت کی، مگر انہوں نے (یوں) کہا: ”برتن الٹ کر رکھ دو یا انہیں ڈھانک دو۔“ اور برتن پر چوڑائی کے رخ لکڑی رکھنے کا ذکر نہیں کیا۔ [صحيح مسلم/كتاب الأشربة/حدیث: 5247]
امام صاحب یہی روایت امام مالک کے واسطہ سے بیان کرتے ہیں، اس میں ہے، وَأَكْفِئُوا الْإِنَاءَ أَوْ خَمِّرُوا الْإِنَاءَ [صحيح مسلم/كتاب الأشربة/حدیث: 5247]
ترقیم فوادعبدالباقی: 2012
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ترقیم عبدالباقی: 2012 ترقیم شاملہ: -- 5248
وحَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ ، حَدَّثَنَا أَبُو الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَغْلِقُوا الْبَابَ، فَذَكَرَ بِمِثْلِ حَدِيثِ اللَّيْثِ غَيْرَ أَنَّهُ، قَالَ: وَخَمِّرُوا الْآنِيَةَ، وَقَالَ: تُضْرِمُ عَلَى أَهْلِ الْبَيْتِ ثِيَابَهُمْ.
زہیر نے ابوزبیر سے، انہوں نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”دروازہ بند کردو“، پھر لیث کی حدیث کے مانند بیان کیا، البتہ انہوں نے کہا: ”اور برتنوں کو ڈھانک دو“ اور کہا: ”وہ (چوہیا) گھروالوں پر ان کے کیڑے جلا دیتی ہے۔“ [صحيح مسلم/كتاب الأشربة/حدیث: 5248]
حضرت جابر رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”دروازہ بند کرو۔“ لیث کی پہلی حدیث کی طرح روایت بیان کی، صرف اتنا فرق ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”خمّروا الآنية“ [صحيح مسلم/كتاب الأشربة/حدیث: 5248]
ترقیم فوادعبدالباقی: 2012
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ترقیم عبدالباقی: 2012 ترقیم شاملہ: -- 5249
وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِ حَدِيثِهِمْ، وَقَالَ: وَالْفُوَيْسِقَةُ تُضْرِمُ الْبَيْتَ عَلَى أَهْلِهِ.
سفیان نے ابوزبیر سے، انہوں نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے اور انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ان کی حدیث کے مانند روایت کی اور فرمایا: ”چوہیا گھروالوں کے اوپر گھر کو جلا دیتی ہے۔“ [صحيح مسلم/كتاب الأشربة/حدیث: 5249]
امام صاحب ایک اور استاد سے مذکورہ بالا روایت بیان کرتے ہیں، اس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”الفويسقه تضرم البيت على اهله“ [صحيح مسلم/كتاب الأشربة/حدیث: 5249]
ترقیم فوادعبدالباقی: 2012
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ترقیم عبدالباقی: 2012 ترقیم شاملہ: -- 5250
وحَدَّثَنِي إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ ، أَخْبَرَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ ، حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ، أَخْبَرَنِي عَطَاءٌ ، أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِذَا كَانَ جُنْحُ اللَّيْلِ أَوْ أَمْسَيْتُمْ، فَكُفُّوا صِبْيَانَكُمْ، فَإِنَّ الشَّيْطَانَ يَنْتَشِرُ حِينَئِذٍ، فَإِذَا ذَهَبَ سَاعَةٌ مِنَ اللَّيْلِ فَخَلُّوهُمْ وَأَغْلِقُوا الْأَبْوَابَ، وَاذْكُرُوا اسْمَ اللَّهِ، فَإِنَّ الشَّيْطَانَ لَا يَفْتَحُ بَابًا مُغْلَقًا وَأَوْكُوا قِرَبَكُمْ، وَاذْكُرُوا اسْمَ اللَّهِ وَخَمِّرُوا آنِيَتَكُمْ، وَاذْكُرُوا اسْمَ اللَّهِ وَلَوْ أَنْ تَعْرُضُوا عَلَيْهَا شَيْئًا وَأَطْفِئُوا مَصَابِيحَكُمْ ".
اسحاق بن منصور نے کہا: ہمیں روح بن عبادہ نے خبر دی، کہا: ہمیں ابن جریج نے حدیث بیان کی، کہا: مجھے عطاء نے بتایا کہ انہوں نے جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ کہہ رہے تھے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب رات ہو جائے یا فرمایا کہ تم شام کرو تو اپنے بچوں کو (گھروں میں) روک لو کیونکہ اس وقت شیطان پھیل جاتے ہیں۔ پھر جب کچھ رات گزر جائے تو بچوں کو چھوڑ دو اور اللہ کا نام لے کر دروازے بند کر دو کیونکہ شیطان بند دروازے نہیں کھولتا۔ اور اللہ کا نام لے کر اپنے مشکیزوں کا بندھن باندھ دو اور اپنے برتنوں کو ڈھانک لو اللہ کا نام لے کر۔ (اگر برتن ڈھانکنے کے لیے اور کچھ نہ ملے سوا اس کہ) ان برتنوں کے اوپر کوئی چیز چوڑائی میں رکھو (تو وہی رکھ دو) اور اپنے چراغوں کو بجھا دو۔“ [صحيح مسلم/كتاب الأشربة/حدیث: 5250]
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہما بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب رات کی تاریکی کا آغاز ہو یعنی سورج ڈوبنے لگے یا شام ہو جائے تو اپنے بچوں کو اپنے پاس روک لو، باہر نہ نکلنے دو، کیونکہ اس وقت شیطان پھیلتے ہیں تو جب رات کا کچھ وقت گزر جائے تو انہیں چھوڑ دو، دروازے بسم اللہ پڑھ کر بند کر لو، کیونکہ شیطان بند دروازہ نہیں کھولتا اور بسم اللہ پڑھ کر اپنے مشکیزہ کا منہ باندھ لو اور بسم اللہ پڑھ کر اپنے برتن ڈھانپ لو، خواہ ان پر کوئی چیز ہی رکھ دو اور اپنے چراغوں کو بھجا دو۔“ [صحيح مسلم/كتاب الأشربة/حدیث: 5250]
ترقیم فوادعبدالباقی: 2012
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ترقیم عبدالباقی: 2012 ترقیم شاملہ: -- 5251
وحَدَّثَنِي إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ ، أَخْبَرَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ ، حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ، أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ ، أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ ، يَقُولُ: نَحْوًا مِمَّا أَخْبَرَ عَطَاءٌ إِلَّا أَنَّهُ لَا يَقُولُ اذْكُرُوا اسْمَ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ،
اسحاق بن منصور نے کہا: ہمیں روح بن عبادہ نے خبر دی، کہا: ہمیں ابن جریج نے حدیث بیان کی، کہا: مجھے عمرو بن دینار نے بتایا کہ انہوں نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ اس طرح کہہ رہے تھے جس طرح عطاء نے بتایا، البتہ انہوں نے یہ نہیں کہا: ”اللہ عزوجل کا نام لو۔“ [صحيح مسلم/كتاب الأشربة/حدیث: 5251]
امام صاحب ایک اور استاد سے بسم اللہ کے ذکر کے بغیر مذکورہ بالا روایت بیان کرتے ہیں۔ [صحيح مسلم/كتاب الأشربة/حدیث: 5251]
ترقیم فوادعبدالباقی: 2012
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ترقیم عبدالباقی: 2012 ترقیم شاملہ: -- 5252
وحَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُثْمَانَ النَّوْفَلِيُّ ، حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ، بِهَذَا الْحَدِيثِ، عَنْ عَطَاءٍ ، وَعَمْرِو بْنِ دِينَارٍكرواية روح.
ابوعاصم نے کہا: ہمیں ابن جریج نے یہی حدیث عطاء اور عمرو بن دینار سے روح کی روایت کے مانند بیان کی۔ [صحيح مسلم/كتاب الأشربة/حدیث: 5252]
امام دو اور اساتذہ سے یہی روایت بیان کرتے ہیں۔ [صحيح مسلم/كتاب الأشربة/حدیث: 5252]
ترقیم فوادعبدالباقی: 2012
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

