الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

مسند اسحاق بن راهويه کل احادیث 981 :حدیث نمبر
مسند اسحاق بن راهويه
كتاب الاطعمة
کھانے سے متعلق احکام و مسائل
ناگوار بو والی سبزی کھانے سے اجتناب
حدیث نمبر: 731
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
اخبرنا سفيان بن عيينة، عن عبيد الله بن ابي يزيد، عن ابيه، عن ام ايوب قالت: نزل علينا رسول الله صلى الله عليه وسلم فتكلفنا له طعاما فيه من بعض البقول، فلما اتيناه به كرهه فقال: ((كلوه فإني لست كاحدكم إني اخاف ان اوذي صاحبي)).أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي يَزِيدَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أُمِّ أَيُّوبَ قَالَتْ: نَزَلَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَتَكَلَّفْنَا لَهُ طَعَامًا فِيهِ مِنْ بَعْضِ الْبُقُولِ، فَلَمَّا أَتَيْنَاهُ بِهِ كَرِهَهُ فَقَالَ: ((كُلُوهُ فَإِنِّي لَسْتُ كَأَحَدِكُمْ إِنِّي أَخَافُ أَنْ أُوذِي صَاحِبَيَّ)).
سیدہ ام ایوب رضی اللہ عنہا نے بیان کیا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے ہاں مہمان ٹھہرے تو ہم نے آپ صلى اللہ علیہ وسلم کے لیے کھانا تیار کیا، اس میں کوئی (ناگوار بُو والی) سبزی تھی، جب ہم نے وہ آپ کی خدمت میں پیش کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے ناپسند فرمایا، اور فرمایا: اسے کھاؤ، کیونکہ میں تم میں تمہاری طرح نہیں ہوں، مجھے اندیشہ ہے کہیں میں اپنے ساتھ (جبریل علیہ السلام) کو تکلیف نہ پہنچاؤں۔

تخریج الحدیث: «سنن ترمذي، ابواب الاطعمة، باب الرخصة فى الثوم مطبوخا، رقم: 1810. سنن ترمذي ابن ماجه، كتاب الاطعمة، باب اكل الثوم والبصل والكراث، رقم: 3364. قال الشيخ الالباني: حسن. مسند احمد: 433/6. صحيح ابن خزيمه، رقم: 1671.»

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.