الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الزكاة
زکوٰۃ کے مسائل
30. باب في الرِّكَازِ:
دفینے کا بیان
حدیث نمبر: 1706
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا خالد بن مخلد، حدثنا مالك، عن ابن شهاب، عن سعيد بن المسيب، وابي سلمة، عن ابي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: "جرح العجماء جبار، والبئر جبار، والمعدن جبار , وفي الركاز الخمس".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ، حَدَّثَنَا مَالِكٌ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ، وَأَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: "جُرْحُ الْعَجْمَاءِ جُبَارٌ، وَالْبِئْرُ جُبَارٌ، وَالْمَعْدِنُ جُبَارٌ , وَفِي الرِّكَازِ الْخُمُسُ".
سیدنا ابوہريرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جانور سے جو زخم لگے اس کا کچھ بدلہ نہیں، کنویں میں جو گر جائے وہ بھی معاف، اور کان میں جو فوت ہو جائے اس کا خون بھی معاف، اور دفینے میں پانچواں حصہ (بیت المال کا) ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده قوي، [مكتبه الشامله نمبر: 1710]»
اس روایت کی سند قوی اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 1499]، [مسلم 1710]، [أبوداؤد 3085]، [نسائي 2494]، [ابن ماجه 2509]، سنن میں صرف رکاز کا ذکر ہے۔

وضاحت:
(تشریح حدیث 1705)
اصح الاقوال میں رکاز وہ پرانا دفینہ ہے جو کسی کو کہیں مل جائے، اور اس میں سے بیت المال میں پانچواں حصہ دیا جائے گا۔
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ جانور اگر کسی کو مار دے تو اس کا کوئی بدلہ نہیں، اسی طرح کوئی شخص کنویں میں گر جائے تو اس کا بھی کوئی بدلہ نہیں، اور کان میں کوئی گر کر مر جائے تو اس کا بھی کوئی بدلہ نہیں۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده قوي

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.