الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الزكاة
زکوٰۃ کے مسائل
38. باب الصَّدَقَةِ عَلَى الْقَرَابَةِ:
قرابت داروں کو صدقہ دینے کا بیان
حدیث نمبر: 1717
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا سعيد بن سليمان، عن عباد بن العوام، عن سفيان بن حسين، عن الزهري، عن ايوب بن بشير، عن حكيم بن حزام، ان رجلا سال النبي صلى الله عليه وسلم عن الصدقات ايها افضل؟ قال: "على ذي الرحم الكاشح".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ سُلَيْمَانَ، عَنْ عَبَّادِ بْنِ الْعَوَّامِ، عَنْ سُفْيَانَ بْنِ حُسَيْنٍ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ أَيُّوبَ بْنِ بَشِيرٍ، عَنْ حَكِيمِ بْنِ حِزَامٍ، أَنَّ رَجُلًا سَأَلَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الصَّدَقَاتِ أَيُّهَا أَفْضَلُ؟ قَالَ: "عَلَى ذِي الرَّحِمِ الْكَاشِحِ".
سیدنا حکیم بن حزام رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک شخص نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ کون سا صدقہ افضل ہے؟ فرمایا: وہ صدقہ جو بغض و عداوت رکھنے والے رشتے دار پر کیا گیا ہو۔

تخریج الحدیث: «، [مكتبه الشامله نمبر: 1721]»
اس حدیث کی سند ضعیف ہے۔ دیکھئے: [مجمع الزوائد 4815]

وضاحت:
(تشریح حدیث 1716)
یعنی وہ عزیز و رشتے دار جو اپنے پہلو میں بغض و عداوت چھپائے رکھتا ہو اس کو صدقہ دینا سب سے افضل ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني:
حدیث نمبر: 1718
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا ابو حاتم البصري، حدثنا ابن عون، عن حفصة بنت سيرين، عن ام الرائح بنت صليع، عن سلمان بن عامر الضبي، ذكر ان النبي صلى الله عليه وسلم، قال:"إن الصدقة على المسكين صدقة، وإنها على ذي الرحم اثنتان، صدقة وصلة".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا أَبُو حَاتِمٍ الْبَصْرِيُّ، حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ، عَنْ حَفْصَةَ بِنْتِ سِيرِينَ، عَنْ أُمِّ الرَّائِحِ بِنْتِ صُلَيْعٍ، عَنْ سَلْمَانَ بْنِ عَامِرٍ الضَّبِّيِّ، ذَكَرَ أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:"إِنَّ الصَّدَقَةَ عَلَى الْمِسْكِينِ صَدَقَةٌ، وَإِنَّهَا عَلَى ذِي الرَّحِمِ اثْنَتَانِ، صَدَقَةٌ وَصِلَةٌ".
سیدنا سلمان بن عامر ضبی رضی اللہ عنہ نے ذکر کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مسکین کو صدقہ دینا صدقہ ہے اور رشتے دار کو صدقہ دینا صدقہ بھی ہے اور صلہ رحمی بھی۔

تخریج الحدیث: «إسناده جيد، [مكتبه الشامله نمبر: 1722]»
اس حدیث کی سند جید ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 2355]، [ترمذي 658]، [نسائي 2581]، [ابن ماجه 1844]، [ابن حبان 3344]، [الحميدي 844]، [موارد الظمآن 833]

وضاحت:
(تشریح حدیث 1717)
یعنی فقیر و محتاج کو صدقہ دینے پر صدقے کا ثواب ہے لیکن عزیز و رشتے دار کو صدقہ دینے کا دوہرا اجر ہے، اجرِ قرابت داری اور اجرِ صدقہ۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده جيد
حدیث نمبر: 1719
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا محمد بن يوسف، عن ابن عيينة، قال: وقد سمعته من الثوري، عن عاصم، عن حفصة بنت سيرين، عن الرباب، عن سلمان بن عامر الضبي يرفعه، قال: "الصدقة على المسكين صدقة، وهي على ذي الرحم اثنتان: صدقة وصلة".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، عَنْ ابْنِ عُيَيْنَةَ، قَالَ: وَقَدْ سَمِعْتُهُ مِنَ الثَّوْرِيِّ، عَنْ عَاصِمٍ، عَنْ حَفْصَةَ بِنْتِ سِيرِينَ، عَنْ الرَّبَابِ، عَنْ سَلْمَانَ بْنِ عَامِرٍ الضَّبِّيِّ يَرْفَعُهُ، قَالَ: "الصَّدَقَةُ عَلَى الْمِسْكِينِ صَدَقَةٌ، وَهِيَ عَلَى ذِي الرَّحِمِ اثْنَتَانِ: صَدَقَةٌ وَصِلَةٌ".
سیدنا سلمان بن عامرضبی رضی اللہ عنہ نے مرفوعاً روایت کرتے ہوئے کہا: مسکین پر صدقہ کرنا صدقہ ہے اور رشتے دار پر صدقہ کرنا دو چیز ہیں صدقہ اور صلہ (رحمی)۔

تخریج الحدیث: «إسناده جيد، [مكتبه الشامله نمبر: 1723]»
اس روایت کی تخریج پیچھے گذر چکی ہے اور یہ سند بھی جید ہے۔

وضاحت:
(تشریح حدیث 1718)
ان احادیث سے ثابت ہوا کہ عزیز و رشتے داروں پر صدقہ کرنا دُہرے ثواب کا موجب ہے اور ایسا کرنے والا ڈبل ثواب کا مستحق ہے۔
لہٰذا اپنے عزیز و اقارب کا دھیان رکھنا چاہئے اور ان کی ہر ممکن طریقے سے مدد کرنی چاہئے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده جيد

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.