الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الاضاحي
قربانی کے بیان میں
17. باب فِي: «ذَكَاةُ الْجَنِينِ ذَكَاةُ أُمِّهِ» :
پیٹ کے بچے کی ذکاۃ اس کی ماں کی زکاۃ ہے
حدیث نمبر: 2018
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا إسحاق بن إبراهيم، حدثنا عتاب بن بشير، عن عبيد الله بن ابي زياد، عن ابي الزبير، عن جابر، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: "ذكاة الجنين ذكاة امه". قيل لابي محمد: يؤكل؟ قال: نعم.(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا إِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا عَتَّابُ بْنُ بَشِيرٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي زِيَادٍ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ، عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: "ذَكَاةُ الْجَنِينِ ذَكَاةُ أُمِّهِ". قِيلَ لِأَبِي مُحَمَّدٍ: يُؤْكَلُ؟ قَالَ: نَعَمْ.
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پیٹ کے بچے کا ذبح کرنا وہی ہے جو اس کی ماں کا ذبح کرنا ہے، امام دارمی رحمہ اللہ سے پوچھا گیا: کیا وہ بھی کھایا جا سکتا ہے؟ فرمایا: ہاں۔

تخریج الحدیث: «، [مكتبه الشامله نمبر: 2022]»
اس روایت کی سند حسن ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 2828]، [أبويعلی 1808]، [مجمع الزوائد 6124، وله شاهد عند أبى يعلی 992]، [ابن حبان 5889]، [موارد الظمآن 1077]

وضاحت:
(تشریح حدیث 2017)
اس حدیث کا مطلب یہ ہے کہ جو بکری ذبح کی جائے اور اس کے پیٹ میں بچہ نکل آئے تو اس بچے کو ذبح کرنے کی ضرورت نہیں، اس کو ویسے ہی بنا ذبح کئے ہوئے کھایا جا سکتا ہے۔
اکثر علماء کا یہ ہی مذہب ہے۔
امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں: زندہ نکلے تو ذبح کر کے کھائے اور مردہ ہو تو نہ کھائے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني:

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.