الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الاضاحي
قربانی کے بیان میں
18. باب مَا لاَ يُؤْكَلُ مِنَ السِّبَاعِ:
درندے کھانے جائز نہیں ہیں
حدیث نمبر: 2019
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا خالد بن مخلد، حدثنا مالك، عن ابن شهاب، عن ابي إدريس الخولاني، عن ابي ثعلبة الخشني، قال:"نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم عن اكل كل ذي ناب من السباع".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ، حَدَّثَنَا مَالِكٌ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ أَبِي إِدْرِيسَ الْخَوْلَانِيِّ، عَنْ أَبِي ثَعْلَبَةَ الْخُشَنِيِّ، قَالَ:"نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ أَكْلِ كُلِّ ذِي نَابٍ مِنْ السِّبَاعِ".
سیدنا ابوثعلبہ خشنی رضی اللہ عنہ نے فرمایا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہر دانت (کیلے) والے درندے کے کھانے سے منع فرمایا ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده قوي، [مكتبه الشامله نمبر: 2023]»
اس روایت کی سند قوی اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 5530]، [مسلم 1932]، [أبوداؤد 3802]، [ترمذي 1477]، [نسائي 4336]، [ابن ماجه 3232]، [ابن حبان 5279]، [مسند الحميدي 899]، [طبراني 208/22]، [بيهقي معرفة السنن والآثار 19198]

وضاحت:
(تشریح حدیث 2018)
ذی ناب سے مراد ایسے دانت ہیں جن سے درندہ جانور یا پرندہ اپنے شکار کو زخمی کر کے پھاڑ دیتا ہے۔
(راز)۔
اکثر اہلِ حدیث اور ائمہ کا یہی قول ہے کہ ہر دانت (کیلے) والا درندہ جو دانت سے شکار پکڑتا ہے اور حملہ کرتا ہے حرام ہے، جیسے: بھیڑیا، شیر، کتا، چیتا، اور ریچھ، بلی وغیرہ۔
اور امام شافعی رحمہ اللہ نے کہا: کفتار (لکڑ بگڑ) اور لومڑی حلال ہے۔
امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ نے کہا: درندوں کی طرح یہ بھی حرام ہیں، اسی طرح گیڈر اور بوربچہ وغیرہ (بھی حرام ہے)، (وحیدی)۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده قوي
حدیث نمبر: 2020
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا عبد الله بن مسلمة، حدثنا ابو اويس ابن عم مالك بن انس، عن الزهري، عن ابي إدريس الخولاني، عن ابي ثعلبة الخشني، قال:"نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم عن الخطفة، والمجثمة، والنهبة، وعن اكل كل ذي ناب من السباع".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو أُوَيْسٍ ابْنُ عَمِّ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ أَبِي إِدْرِيسَ الْخَوْلَانِيِّ، عَنْ أَبِي ثَعْلَبَةَ الْخُشَنِيِّ، قَالَ:"نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الْخَطْفَةِ، وَالْمُجَثَّمَةِ، وَالنُّهْبَةِ، وَعَنْ أَكْلِ كُلِّ ذِي نَابٍ مِنْ السِّبَاعِ".
سیدنا ابوثعلبہ خشنی رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (شکار) اُچکن والے جانور، اور جانور کو باندھ کر مارنے سے، اور لوٹ مار سے، اور دانت والے درندے کے کھانے سے منع فرمایا ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده حسن، [مكتبه الشامله نمبر: 2024]»
اس حدیث کی سند حسن ہے۔ دیکھئے: [طبراني 209/22]، [بيهقي 334/9]۔ ابواویس کا نام اس سند میں عبداللہ بن عبداللہ بن اویس ہے۔

وضاحت:
(تشریح حدیث 2019)
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ چوری، ڈکیتی، لوٹ مار کا مال کھانا حرام ہے، اور یہ تمام افعال بہت مذموم ہیں، اور اسلام میں اس کی بڑی سخت سزا ہے۔
چور کے ہاتھ پیر کاٹ دیئے جائیں، ڈاکوؤں اور رہزنوں کے لئے اور بھی سنگین سزائیں مقرر کی گئی ہیں تاکہ نوع انسانی امن و امان کی زندگی بسر کر سکے۔
انہیں قوانین کی برکت سے سعودیہ میں امن و امان قائم ہے جو ساری دنیا کے لئے مثالی حیثیت رکھتا ہے۔
مجثمہ کا ذکر گذر چکا ہے اور وہ بھی کھانا حرام ہے، اسی طرح درندوں کا گوشت بھی حرام ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده حسن
حدیث نمبر: 2021
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا يحيى بن حماد، حدثنا ابو عوانة، عن ابي بشر، عن ميمون بن مهران، عن ابن عباس، قال:"نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم عن اكل كل ذي ناب من السباع، وكل ذي مخلب من الطير".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ حَمَّادٍ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ أَبِي بِشْرٍ، عَنْ مَيْمُونِ بْنِ مِهْرَانَ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ:"نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ أَكْلِ كُلِّ ذِي نَابٍ مِنْ السِّبَاعِ، وَكُلِّ ذِي مِخْلَبٍ مِنْ الطَّيْرِ".
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہر دانت والے درندے اور ہر پنجے (سے شکار کرنے) والے درندے کا گوشت کھانے سے منع فرمایا (یعنی جو پنجے سے شکار کرے جیسے باز، شکرہ، بحری گدھ وغیرہ اور اس میں چیل و گدھ بھی شامل ہیں)۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2025]»
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 1934]، [أبوداؤد 3803]، [نسائي 4359]، [أبويعلی 2414]، [ابن حبان 5280]

وضاحت:
(تشریح حدیث 2020)
ان احادیث سے معلوم ہوا کہ جو پرندے پنجے سے شکار کرتے ہیں یا وہ درندے جو دانتوں سے گوشت پھاڑ ڈالتے ہیں ان کا کھانا حرام ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.