الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الاحدود
حدود کے مسائل
16. باب في حَدِّ الْمُحْصَنِينَ بِالزِّنَا:
شادی شدہ زنا کرنے والوں کی حد کا بیان
حدیث نمبر: 2359
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث موقوف) اخبرنا اخبرنا خالد بن مخلد، حدثنا مالك، عن الزهري، عن عبيد الله بن عبد الله بن عتبة، عن ابن عباس، قال: قال عمر: "إن الله تعالى، بعث محمدا صلى الله عليه وسلم بالحق، وانزل عليه الكتاب، وكان فيما انزل آية الرجم، فقراناها ووعيناها وعقلناها، ورجم رسول الله صلى الله عليه وسلم ورجمنا بعده، فاخشى إن طال بالناس زمان ان يقول القائل: لا نجد حد آية الرجم في كتاب الله، والرجم في كتاب الله حق على من زنى من الرجال والنساء إذا احصن، إذا قامت عليه البينة، او كان الحبل او الاعتراف".(حديث موقوف) أَخْبَرَنَا أَخْبَرَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ، حَدَّثَنَا مَالِكٌ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: قَالَ عُمَرُ: "إِنَّ اللَّهَ تَعَالَى، بَعَثَ مُحَمَّدًا صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْحَقِّ، وَأَنْزَلَ عَلَيْهِ الْكِتَابَ، وَكَانَ فِيمَا أَنْزَلَ آيَةُ الرَّجْمِ، فَقَرَأْنَاهَا وَوَعَيْنَاهَا وَعَقَلْنَاهَا، وَرَجَمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَرَجَمْنَا بَعْدَهُ، فَأَخْشَى إِنْ طَالَ بِالنَّاسِ زَمَانٌ أَنْ يَقُولَ الْقَائِلُ: لَا نَجِدُ حَدَّ آيَةِ الرَّجْمِ فِي كِتَابِ اللَّهِ، وَالرَّجْمُ فِي كِتَابِ اللَّهِ حَقٌّ عَلَى مَنْ زَنَى مِنَ الرِّجَالِ وَالنِّسَاءِ إِذَا أُحْصِنَّ، إِذَا قَامَتْ عَلَيْهِ الْبَيِّنَةُ، أَوْ كَانَ الْحَبَلُ أَوِ الِاعْتِرَافُ".
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا: سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو حق کے ساتھ مبعوث فرمایا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر کتاب (قرآن) اتاری جس میں رجم کی آیت موجود تھی جس کو ہم نے پڑھا، یاد کیا اور سمجھا تھا اور پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (زانی کو) رجم بھی کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد ہم نے بھی (زانی کو) رجم کیا، میں ڈرتا ہوں کہ لوگوں پر زمانہ بیتنے کے بعد کوئی کہنے لگ جائے کہ ہم کو تو قرآن پاک میں رجم کی آیت ملتی ہی نہیں ہے۔ حالانکہ کتاب الله میں رجم شادی شدہ زنا کرنے والے مرد و عورت کے لئے حق و ثابت ہے، جبکہ زنا پر دلیل مل جائے، یا حمل ظاہر ہو جائے یا اعتراف سے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2368]»
اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 6829]، [مسلم 1691]، [أبوداؤد 4418]، [ترمذي 1432]، [ابن ماجه 2553]، [أبويعلی 146، 151]، [الحميدي 25، وغيرهم]

وضاحت:
(تشریح حدیث 2358)
اس حدیث سے ثابت ہوا کہ زنا کا ثبوت تین طرح سے ہوتا ہے: چار گواہ، مجرم کا اقرار، یا عورت کا حاملہ ہونا۔
اور اگر یہ صورت پیش آ جائے کہ ایک عورت نہ شادی شدہ اور نہ لونڈی مگر حاملہ ہو تو امیر المومنین سیدنا عمر رضی اللہ عنہ اور امام مالک رحمہ اللہ اور ان کے شاگردوں کے نزدیک اس پر زنا کی حد لگائی جائے گی۔
مگر امام شافعی و ابوحنیفہ رحمہما اللہ کے نزدیک محض حمل کی وجہ سے حد جاری نہیں کی جائے گی جب تک کہ زنا کے گواہ نہ مل جائیں یا زنا کا اقرار نہ کرے۔
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ قرآن پاک میں نسخ پایا جاتا ہے اور آیت الرجم قرآن میں موجود تھی لیکن اب اس کی تلاوت منسوخ ہو چکی ہے۔
سیدنا ابی بن کعب رضی اللہ عنہ نے کہا کہ سورۂ احزاب سورۂ بقرہ کے برابر تھی، جتنی اب موجود ہے اس کے علاوہ باقی منسوخ ہوگئی اور اس میں ہم پڑھتے رہتے تھے کہ (شادی شدہ مرد یا عورت جب زنا کریں تو ان کو سنگسار کر دو) بعد میں اس کی تلاوت منسوخ ہوگئی اور حکم باقی رہ گیا۔
امیر المومنین سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کا اندیشہ صحیح ثابت ہوا، ابھی تھوڑا ہی زمانہ گزرا تھا کہ معتزلہ نے رجم کا انکار کر دیا کہ یہ کتاب میں موجود نہیں ہے، ان کے علاوہ امّت کے تمام علماء نے رجم کو ثابت و واجب العمل گردانا ہے اور جو اس کا انکار کرے وہ گمراہ قرار پائے گا۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 2360
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا محمد بن يزيد الرفاعي، حدثنا العقدي، حدثنا شعبة، عن قتادة، عن يونس بن جبير يحدث: عن كثير بن الصلت، عن زيد بن ثابت، قال: اشهد لسمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم , يقول: "الشيخ والشيخة إذا زنيا، فارجموهما البتة".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَزِيدَ الرِّفَاعِيُّ، حَدَّثَنَا الْعَقَدِيُّ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ يُونُسَ بْنِ جُبَيْرٍ يُحَدِّثُ: عَنْ كَثِيرِ بْنِ الصَّلْتِ، عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ، قَالَ: أَشْهَدُ لَسَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , يَقُولُ: "الشَّيْخُ وَالشَّيْخَةُ إِذَا زَنَيَا، فَارْجُمُوهُمَا الْبَتَّةَ".
سیدنا زید بن ثابت رضی اللہ عنہ نے کہا: میں اس کی شہادت دیتا ہوں کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم پڑھ رہے تھے: «اَلشَّيْخُ وَالشَّيْخَةُ إِذَا زَنَيَا فَارْجُمُوْهُمَا الْبَتَّةَ» (بض روایات میں یہ بھی ہے: «نَكَالًا مِّنَ اللّٰهِ وَاللّٰهُ عَزِيْزٌ حَكِيْمٌ»)۔

تخریج الحدیث: «إسناده حسن، [مكتبه الشامله نمبر: 2368]»
اس روایت کی سند حسن ہے۔ دیکھئے: [أحمد 183/5]، [الحاكم 360/4]، [فتح الباري 65/9 و 143/12]

وضاحت:
(تشریح حدیث 2359)
یعنی مرد و عورت جب زنا کریں تو ان دونوں کو بالکل سنگسار کر دو، یہ الله تعالیٰ کی طرف سے ان کی سزا ہے، اللہ تعالیٰ غالب حکمت والا ہے۔
اس حدیث سے اس آیت کا پتہ چلا جو تلاوت کی جاتی تھی اور اس کی تلاوت منسوخ ہوگئی لیکن حکم باقی و ثابت ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده حسن

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.