سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب السير
سیر کے مسائل
51. باب: «لاَ تُقْطَعُ الأَيْدِي في الْغَزْوِ» :
جہاد کے دوران ہاتھ نہ کاٹنے کا بیان
حدیث نمبر: 2528
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا بشر بن عمر الزهراني، حدثنا عبد الله هو: ابن لهيعة، حدثنا عياش بن عباس، عن شييم بن بيتان، عن جنادة بن ابي امية، قال: لولا اني سمعت ابن ارطاة، يقول: قد سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول: "لا تقطع الايدي في الغزو لقطعتها".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ عُمَرَ الزَّهْرَانِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ هُوَ: ابْنُ لَهِيعَةَ، حَدَّثَنَا عَيَّاشُ بْنُ عَبَّاسٍ، عَنْ شِيَيْمِ بْنِ بَيْتَانَ، عَنْ جُنَادَةَ بْنِ أَبِي أُمَيَّةَ، قَالَ: لَوْلَا أَنِّي سَمِعْتُ ابْنَ أَرْطَاةَ، يَقُولُ: قَدْ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: "لا تُقْطَعُ الْأَيْدِي فِي الْغَزْوِ لَقَطَعْتُهَا".
جنادہ بن ابی امیہ نے کہا کہ اگر میں نے سیدنا بسر بن ارطاة رضی اللہ عنہ کو نہ سنا ہوتا تو میں ہاتھ کاٹ دیتا، وہ کہتے تھے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، وہ فرماتے تھے: غزوے اور جہاد میں (چور کے) ہاتھ نہ کاٹے جائیں۔

تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، [مكتبه الشامله نمبر: 2534]»
اس روایت کی سند ضعیف ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 4408]، [ترمذي 1450]، [نسائي 4994]، [أحمد 181/4، وغيرهم]

وضاحت:
(تشریح احادیث 2526 سے 2528)
مذکورہ بالا روایت کی اگر سند صحیح بھی ہو تو اس حدیث کا مطلب جمہور کے نزدیک یہ ہے کہ کوئی شخص مالِ غنیمت سے چوری کرے تو اس کے ہاتھ نہیں کاٹے جائیں گے، تاکہ مجاہدین میں بددلی نہ پھیلے، اور مجاہدین کی قلت نہ ہو جائے۔
واللہ اعلم۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.